قومی کرکٹرز کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ نظر انداز , بگ بیش کیلئے آزاد

قومی کرکٹرز کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ نظر انداز , بگ بیش کیلئے آزاد

ٹی 20 ٹورنامنٹ نہ کھیلنے سے قومی ٹیم کیلئے انتخاب پر اثر نہیں پڑے گا،کھلاڑیوں کواین او سی جلد جاری کر دیئے جائیں گے،فٹنس اور کارکردگی کا جائزہ مقصود ہے جو کسی بھی سطح پر دیکھی جا سکتی ہے،ذرائع تمام کھلاڑی خواہ ڈومیسٹک کھیلیں یا کوئی غیر ملکی لیگ انہیں کارکردگی کی بنیاد پر ہی منتخب کیا جائے گا،پی سی بی کے زیراہتمام ٹی20 ٹورنامنٹ کے انعقاد کو حتمی شکل دے دی گئی ، آغاز 2دسمبر سے ہوگا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک انوکھا فیصلہ کرتے ہوئے قومی کرکٹرز کی آسٹریلیا میں کھیلی جانے والی لیگ بگ بیش میں شرکت کی منظوری دے دی ہے اور یہ نکتہ بھی واضح کر دیا ہے کہ ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ نہ کھیلنے سے ان کھلاڑیوں کی قومی ٹیم میںسلیکشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا جانے والے کھلاڑیوں کو جلد ہی پی سی بی کی جانب سے این او سی جاری کر دیا جائے گا۔برسہا برس سے قومی ٹیم میں سلیکشن کے لئے ڈومیسٹک کرکٹ کی کارکردگی معیار سمجھی جاتی رہی ہے اور قومی کرکٹرز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی دکھائیں تو ان کے انتخاب پر غور کیا جا سکتا ہے لیکن پی سی بی کے حکام خود ہی اس معیار کی دھجیاں بکھیرنے پر آمادہ ہیںجنہوں نے پلیئرز پاور کے آگے گھٹنے ٹیکنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔بھارتی دورے سے قبل ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ایونٹ کے انعقاد کا مقصد ہی یہ تھا کہ تمام کھلاڑیوں کو مناسب مشق مل جائے لیکن حیران کن طور پر چند میچوں کی خاطر اہم کھلاڑیوں کو بگ بیش کے لئے آزاد کر کے ڈومیسٹک کرکٹ کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سلیکشن کمیٹی کو بھی کھلاڑیوں کے آسٹریلیا جا کر بگ بیش لیگ کھیلنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔یاد رہے کہ حال ہی میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ بنگلہ دیش اور سری لنکن پریمیئر لیگ سمیت تمام ایونٹس میں شرکت کے لئے بورڈ کی منظوری لازمی ہوگی اور وہی کھلاڑی قومی ٹیم میں شامل کئے جائیں گے جن کی کارکردگی قومی ٹی ٹوئنٹی ایونٹ میں معیاری ہوگی تاہم ایک فیصلے سے دونوں احکامات کی نفی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔قومی ٹیم کے آل راؤنڈر شاہد آفریدی، عمر اکمل اور سعید اجمل آسٹریلیا میں کھیلی جانے والی لیگ کے لئے معاہدے کر چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق سلیکٹرز کا کہنا ہے کہ بھارتی دورے سے قبل کھلاڑیوں کی فٹنس چیک کرنا مقصود ہے اور اگر پی سی بی کی جانب سے کھلاڑیوں کو این او سی جاری کیا جاتا ہے تو آفریدی سمیت دیگر کرکٹرز کسی بھی ٹورنامنٹ میں اپنی کارکردگی دکھائیں ان کو ٹیم میں منتخب کرلیں گے اور شاہد آفریدی پر ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ایونٹ میں شرکت کے لئے بھی زبردستی نہیں کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق کسی بھی کھلاڑی کی سلیکشن کا دارومدار اس کی فارم اور فٹنس پر ہو گا۔ تمام کھلاڑی خواہ ڈومیسٹک کھیلیں یا کوئی غیر ملکی لیگ لیکن انہیں کارکردگی کی بنیاد پر ہی منتخب کیا جائے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیراہتمام ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے انعقاد کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس کا آغاز 2دسمبر سے ہوگا جبکہ فائنل 10 دسمبر کو کھیلا جائے گا۔چودہ ریجنل ٹیموں پر مشتمل ایونٹ کے میچز کراچی اور ملتان میں کھیلے جائیں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈکھلاڑیوں کو این او سی جاری کرنے کے حوالے سے ایک دو روز میں باضابطہ اعلان کرے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں