پی اے سی نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو طلب کر لیا

پی  اے  سی  نے  چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو طلب کر لیا

اسلام آباد(سپورٹس ڈیسک )قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو طلب کر لیا۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی اے سی جنید اکبر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پی ایس ایل 8 کیلئے تقریباً 2 ارب رقم کی تقسیم نہ ہونے سے متعلق آڈٹ پیرا کا جائزہ لیا گیا، آڈٹ حکام نے بریفنگ دی کہ پی سی بی اور فرنچائزز کے درمیان یہ رقم تقسیم نہیں کی گئی۔چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ کیا چیئرمین پی سی بی کو آج کمیٹی میں نہیں ہونا چا ہئے تھا، سیکرٹری کابینہ نے کہا کہ کوئٹہ اور بلوچستان کے واقعات کی وجہ سے ان کا آنا ممکن نہیں تھا۔ثناء اللہ مستی خیل نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے وزیر داخلہ بیرون ملک ہیں یہاں نہیں ہیں، ایسے حالات میں وہ وزیر داخلہ کا رول بھی ادا نہیں کر رہے ، نگران سیٹ اپ میں غیر قانونی طور پی سی بی کو کابینہ کے ما تحت کیا گیا۔سیکرٹری کابینہ نے کہا کہ مجھے ابھی اطلاع ملی ہے کہ وزیر داخلہ ملک میں ہیں باہر نہیں ہیں۔سید نوید قمر نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی کے بغیر ہم آڈٹ پیرا نہیں سن سکتے ، جبکہ سینیٹر فوزیہ ارشد بولیں کہ آپ چیئرمین پی سی بی کو طلب کریں، اس پر چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ آپ چاہتی ہیں میں باقی عمر جیل میں گزاروں؟،سید نوید قمر نے کہاکہ پریولیج موشن کے علاوہ آپ کے پاس بھی بہت سے اختیارات ہیں، اگر ایک بار بندہ بلانے پر نہ آئے تو آپ نوٹس بھیج سکتے ہیں، آپ سول جج کے اختیارات کے تحت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر سکتے ہیں۔چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں سنا ہے کہ 29 ارب کا خرچہ ہوا اور آمدن ایک ارب کے لگ بھگ ہوئی۔چیف فنانس افسر پی سی بی نے کہا کہ یہ بات درست نہیں، یہ ٹورنامنٹ آئی سی سی کا تھا، آئی سی سی کا چیمپئینز ٹرافی کا بجٹ 7کروڑ ڈالر تھا۔ارکان پی اے سی نے سوال اٹھایا کہ وہ پیسہ کس کا تھا جو سٹیڈیمز کی تزئین و آرائش پر لگا، پی اے سی نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کوطلب کرتے ہوئے چیمپئینز ٹرافی کے دوران ہونے والے اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں