کھانے میں نخرے کرنیوالے بچوں کی دماغی ساخت مختلف ہوتی

کھانے میں نخرے کرنیوالے بچوں کی دماغی ساخت مختلف ہوتی

لاس اینجلس(نیٹ نیوز)ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وہ بچے جو کھانے میں نخرے کرتے ہیں (فزی ایٹنگ یعنی نئے کھانے یا سب چیزیں نہ کھانا) ان کے دماغ کی ساخت عام بچوں کے مقابلے میں مختلف ہوتی ہے ۔

اس کیفیت کو 2013 میں باقاعدہ طور پر بیماری کا درجہ دیا گیا۔ اس کیفیت میں مبتلا افراد مخصوص غذاؤں یا مخصوص اقسام کی غذاؤں سے اجتناب کرتے ہیں یا خود کو کھانے کی مقدار کے حوالے سے اس حد تک روکتے ہیں کہ ان کی جسم کی ضروریات بھی پوری نہیں ہو پاتیں، جس کے ان کی جسمانی اور نفسیاتی صحت پر اثرات پڑتے ہیں۔اس مطالعے میں نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والے 1977 بچوں (جن کی عمر 10 برس تھی) کے برین کے سکین کا معائنہ کیا گیا۔ ان میں 121 بچے (چھ فی صد) اے آر ایف آئی ڈی کی علامات رکھتے تھے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں