ایوب زرعی تحقیقاتی ادارے کی اراضی واگزار کرانے کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو خصوصی اختیارات دینے کا فیصلہ

ایوب    زرعی   تحقیقاتی    ادارے     کی    اراضی    واگزار     کرانے     کیلئے     ڈپٹی    کمشنرز     کو    خصوصی     اختیارات     دینے     کا    فیصلہ

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)ایوب زرعی تحقیقاتی ادارے کی 3 ہزار ایکڑ اراضی پر غیرقانونی طور پرقبضہ کا انکشاف ہوا ہے ۔

 بااثر افراد مذکورہ اراضی پر کاشتکاری کرکے سالانہ کروڑوں روپے کمانے میں مصروف ہیں جبکہ مستقل سکونت بھی اختیار کررکھی ہے ۔ پنجاب حکومت نے اراضی واگزار کروانے کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو خصوصی اختیارات دینے کا فیصلہ کرلیا۔ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارے کی ملکیتی 3 ہزار ایکڑ سے زائد زرعی اراضی پر سالہا سال سے بااثر افراد نے قبضہ جما رکھا ہے ۔ ادارے کی ملکیت میں کل 8 ہزار 434 ایکڑ اراضی شامل ہے جس میں سے 1 ہزار 147 ایکڑ پر سڑکیں، دفاتر اور دیگر بلڈنگز قائم ہیں۔ جبکہ 3 ہزار 234 ایکڑ اراضی پر تحقیقاتی تجربات کے لیے کاشتکاری کی جا رہی ہے ۔ 1 ہزار 95 ایکڑ اراضی قانونی طور پر پٹہ داروں کے پاس ہے تاہم 2 ہزار 258 ایکڑ اراضی پر نہ صرف غیر قانونی پٹہ داروں نے قبضہ کررکھا ہے ۔ غیر قانونی پٹہ داروں کو بھی ملی بھگت سے کھلی چھوٹ مل چکی ہے ۔ بیشتر پٹہ داروں کو سیاسی پشت پناہی حاصل ہے ڈی جی ریسرچ پنجاب ڈاکٹر ساجد الرحمن بھی مکمل طور پر آگاہ ہیں جنہوں نے سٹینڈنگ کمیٹی برائے زراعت کے چیئرمین سید ذوالفقار علی شاہ کے روبرو مسئلہ پیش تو کردیا تاہم اس حوالے سے اقدامات اٹھانے میں معذولی کا اظہار کیا۔ ذوالفقار علی کا کہنا ہے کہ  حکومت زرعی اراضی واگزار کروانے میں سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اختیارات دینے کی تجویز زیر غور ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں