ہیلمنٹ کی منہ مانگی قیمتیں شہریوں کا احتجاج
طلب بڑھنے کے با عث قلت ‘ دوگنی قیمت پر فرو خت ہونے لگے ‘ طالبعلم ‘ ملازمت پیشہ افراد ‘مز دور طبقہ متاثر ‘ انتظامیہ جرمانوں کے بجائے نرخ کنٹرول کرے :شہری
سیالکوٹ،ڈسکہ (نمائندہ دنیا ، نامہ نگار ) سیالکوٹ اور گردونواح میں ہیلمٹ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں، دکانداروں نے 1600 روپے والا ہیلمٹ 3ہزار روپے میں فروخت کرنا شروع کردیا جسکے باعث سٹوڈنٹس ،ملازم پیشہ افراد اور فیملیز شدید مشکلا ت کا شکار ہیں ، متاثرین سراپا احتجاج بن گئے ۔ شہریوں عبدالعلیم ،نوید احمد، محمد حمزہ، غلام محی الدین، فیضان علی، منیب حسین، عامر عباس، نیامت علی، محمد وحید نے کہا کہ ایک طرف مہنگائی نے پہلے ہی کمر توڑ رکھی ہے اوپر سے ہیلمٹ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے روزمرہ سفر مزید مشکل بنادیا ، شہریوں کے مطابق مارکیٹ میں اچانک طلب بڑھنے کا فائدہ اٹھا کر دکاندار من مانے ریٹس وصول کررہے ہیں۔ کچھ شہریوں نے شکایت کی کہ دکاندار اصل قیمت بتانے کو تیار نہیں جبکہ کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں، صورتحال مزید خراب ہورہی ہے ۔والدین عظیم اقبال، حافظ ذکا اﷲ، کاشف نصیر، روحان احمد، جمیل احمد، خرم مشتاق، شاہد اقبال، محمد اسماعیل، صوفی شاہد سلیم نے کہا کہ مہنگے ہیلمٹ کی وجہ سے بچوں کو کالجز اور یونیورسٹیز بھجوانا بھی مشکل ہوتا جارہاہے ۔
دوسری جانب رکشہ ڈرائیور اور لیبر ورکرز کا کہنا ہے کہ روزانہ کی دیہاڑی سے ہیلمٹ خریدنا مشکل ہوچکا ہے قانون پر سختی سے عمل کر انے کے باعث سیالکوٹ ،ڈسکہ، پسرور، سمبڑیال کے تھانوں اور چوکیوں میں موٹرسائیکلوں رکشوں کی بھرمار ہوگئی ہے ،اگر انتظامیہ صرف جرمانے کرنے کے بجائے نرخوں کو کنٹرول کرے تو عوام آسانی سے ٹریفک قوانین پر عمل کرسکتی ہے ۔ شہریوں نے ضلعی انتظامیہ اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ مصنوعی مہنگائی کے خلاف کارروائی کی جائے اور دکانداروں کو مقررہ قیمت میں ہیلمٹ فروخت کرنے کا پابند بنایا جائے ۔