صدر کو گستاخ رسول کو معاف کرنے کا اختیار نہیں، سنی تحریک

گستاخ رسول کی سزائے موت پر پوری اُمتِ مسلمہ کا اجماع ہے ، مفتی لیاقت، طاہر چشتی
راولپنڈی ( خصوصی نامہ نگار) توہین رسالت کے جرم میں سزائے موت پانے والی آسیہ مسیح کے شوہرکی جانب سے صدرمملکت ممنون حسین کو معافی کیلئے لکھے گئے خط پرردعمل کا اظہارکرتے ہوئے پاکستان سُنی تحریک کے رہنماؤں مفتی لیاقت علی رضوی،علامہ طاہراقبال چشتی،علامہ وسیم عباسی،صاحبزادہ عطاء الرحمن دھنیال، ملک عبدالرؤف اورعلامہ عبداللطیف قادری نے اپنے ردعمل میں کہاہے کہ شرعی طورپر صدرمملکت کے پاس گستاخ رسول کو معاف کرنے کا کوئی اختیار نہیں،گستاخ رسول کی سزائے موت پر پوری اُمتِ مسلمہ کا اجماع ہے ،توہین رسالت کا مجرم قطعی طورپرکسی معافی یا رعایت کا حقدار نہیں،توہین رسالت کے مجرموں کو مظلوم ثابت کرنے کی سازشیں بندکی جائیں،آسیہ مسیح سمیت توہین سالت ؐ کے تمام مجرموں کی سزاؤں پر فوری عملدرآمدکرایاجائے ، تحفظِ نا موس رسالت ایک اہم دینی اور ایمانی فریضہ ہے جس کے لیے پوری قوم ہر وقت بیدار اور تیار ہے ،قرآن وسنت کے مقابلے میں کسی کی ذاتی رائے کی کوئی حیثیت نہیں، قرآن وسنت کے مخالف کسی فیصلے کوقبول نہیں کریں گے ۔سُنی تحریک کے رہنماؤں نے خدشہ ظاہرکیاکہ آسیہ مسیح کو بیرون ملک بھجوانے کی کوششیں کی جارہی ہیں،آسیہ مسیح سمیت توہین رسالت ؐ کے کسی بھی مجرم کو ملک سے باہر بھیجاگیاتو حکومت مخالف تحریک چلائیں گے ،آسیہ مسیح سمیت توہین رسالت کے تمام مجرموں کو قانون کے مطابق سزادی جائے ۔