عمر کوٹ،12سالہ دلہن لاپتا،خاتون ایس ایچ اوبرطرف

عمر کوٹ،12سالہ دلہن لاپتا،خاتون ایس ایچ اوبرطرف

امیشاکو غائب کرنے کاالزام لگنے کے بعد وڈیروں فیض اللہ اورسیف اللہ نے گرفتاری دیدیایس ایس پی کی گرفتاری کی تردید،وڈیروں کے حامیوں نے گرفتاری کے خلاف مظاہرے کیے

عمرکوٹ(نمائندہ دنیا) عمرکوٹ کے گاؤں ہاشم پلی میں 10 روز قبل شادی کی تقریب سے ویمن تھانہ لانے کے بعد مبینہ طور پر غائب کی گئی 12 سالہ دلہن امیشا کا تا حال پتا نہیں لگ سکا ہے ، ایس ایس پی عمرکوٹ نے ویمن پولیس اسٹیشن عمرکوٹ کی ایس ایچ او خوش بخت اعوان کوفرائض سے غفلت برتنے پر معطل کردیا ہے ۔حال ہی میں قائم کیے گئے ویمن تھانہ پولیس 18اپریل کو عمرکوٹ کے نواحی گاؤں ہاشم پلی میں شادی کی تقریب پرچھاپہ مار کر کم عمری کے شادی کے ایکٹ کے تحت 12 سالہ دلہن امیشا کو تھانے لے آئی تھی جبکہ امیشا کی ماں اور بھائی سمیت چار افراد کو حراست میں لیا گیاتھا،پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بجائے معاملے کو رفع دفع کردیا جس کے پانچ روز بعد امیشا کے ورثا پریس کلب پہنچے اوراحتجاج کیا کہ ویمن پولیس نے لڑکی امیشا کو وڈیرے کے حوالے کردیا ہے، امیشا کے ورثا کے احتجاج کو بھی پانچ روز گزر چکے ہیں مگر امیشا کا کوئی پتا نہیں چل سکا ہے ،البتہ لڑکی کو غائب کرنیکاالزام لگنے کے بعد گاؤں کے وڈیروں فیض اللہ اور سیف اللہ پلی نے گرفتاری دے دی ہے جسکی فوٹیج بھی وائرل ہو گئی ہے مگر ایس پی عمرکوٹ ایس پی عثمان باجوہ گرفتاری کی تردید کر رہے ہیں۔ دوسری جانب گرفتار وڈیروں کے حامیوں کی جانب سے گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ایس ایس پی عمرکوٹ نے ویمن پولیس عمرکوٹ کی ایس ایچ او خوش بخت اعوان کو غفلت برتنے پر معطل کردیا ہے ۔واقعے کا آئی جی سندھ نے بھی نوٹس لیا تھا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں