بلوں میں اضافہ،پانی نایاب ، شہری پریشان
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک )پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی شدید متاثر ہے جبکہ واٹر کارپوریشن کی جانب سے خاموشی سے پانی کے نرخوں میں بھی تیزی کے ساتھ اضافہ کیاجا رہا ہے۔
پانی کی غیرمنصفانہ تقسیم کی وجہ سے خصوصاً فلیٹوں کے مکینوں کو شد ید مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔کراچی میں 70فیصد فلیٹوں میں بورنگ کر کے پانی حاصل کیا جا رہا ہے جبکہ فلیٹوں میں پانی کے بل باقاعدگی کے ساتھ آر ہے ہیں اور شہری پانی کا بل دینے پر مجبور ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر کارپوریشن کے محکمہ بلک کے اعلی افسران کی جانب سے مبینہ طور پر پانی کی تقسیم اس طر ح کی گئی ہے کہ رہائشی مکانات کے بجائے تجارتی مراکز پر پانی کی فراہمی جا رہی ہے۔ شہر میں ناغہ سسٹم کے تحت پانی فراہم کیا جاتا ہے مختلف علاقوں میں چار دن بعد، کئی علاقوں میں 8سے 10دن بعد اور متعدد د رہائشی علاقوں میں 15 سے 20دن کے بعد پانی فراہم کیاجا تا ہے جبکہ بعض علاقوں میں پانی کی لائنیں ہونے کے باوجود کئی سالوں سے پانی کی فراہمی بند ہے ۔اس صورتحال میں مختلف علاقوں کے شہری ٹینکروں کے ذریعے پانی خریدنے پر مجبور ہیں جبکہ اطلا عات کے مطابق اس میں بیشتر شہری پانی کا بل بھی ادا کرر ہے ہیں اور دوسری جانب ٹینکروں کے ذریعے پانی لینے پر بھی مجبور ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹرکارپوریشن کے بلک کے افسر کے ماتحت پانی کا مبینہ سسٹم چل رہا ہے ۔مبینہ سسٹم کی وجہ سے گلشن اقبال، بہادر آباد ، محمود آباد ، گلستان جوہر سمیت مختلف علاقوں میں شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں جبکہ پہلے یہاں پانی کی فراہمی بہتر تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کر اچی میں 30سے 40فیصد واٹر کارپوریشن کے ایسے صارفین ہیں جن کے گھروں میں پانی آتا ہی نہیں ہے لیکن پانی کے بل ضرور آتے ہیں جن کی شہری ادائیگی بھی کرتے ہیں۔، دوسری جانب واٹر کارپوریشن تیزی کے ساتھ پانی کے بلوں میں اضافہ کیاجا رہا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو بجلی ، گیس کے بعد پانی کے بلوں میں بھی خطیر رقم ادا کرنا پڑ رہی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل ہائی وے سے منسلک آبادیوں میں سیکڑوں کی تعداد میں مرکزی لائنوں سے پانی چوری کیاجارہا ہے اور ان علاقوں میں پانی کے بل بھی نہیں دیے جاتے لیکن اس کو روکنے والا کو ئی نہیں ہے ۔