صنفی تشدد روکنے کیلئے مشترکہ کوششیں ناگزیر ، آغا فخر حسین
آن لائن ہراسانی، بلیک میلنگ کے کیسز بڑھ رہے ہیں ،ڈائریکٹر محکمہ انسانی حقوقصنفی تشددصرف سائبر کرائم نہیں بلکہ اہم انسانی حقوق کا مسئلہ ہے ،اجلاس سے خطاب
کراچی (این این آئی)محکمہ انسانی حقوق سندھ نے لیگل ایڈ سوسائٹی کی جانب سے یو این ایف پی اے اور ایف سی ڈی او کے تعاون سے آواز II پروگرام کے تحت ایک مقامی ہوٹل میں منعقد کیے گئے گول میز اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس کا مقصد سندھ میں ٹیکنالوجی کے ذریعے ہونے والے صنفی تشدد میں اضافے کے مسئلے پر غور کرنا تھا۔ڈائریکٹر محکمہ انسانی حقوق سندھ آغا فخر حسین نے اس موقع پر بتایا کہ آن لائن ہراساں کرنا، سائبر اسٹاکنگ، بلیک میلنگ اور غیر رضامندانہ طور پر مواد شیئر کیے جانے کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور فوری ادارہ جاتی توجہ کے متقاضی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ صنفی تشددصرف سائبر کرائم نہیں بلکہ ایک اہم انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔
جس کے لیے سرکاری محکموں، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سول سوسائٹی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے درمیان مربوط کوششوں کی ضرورت ہے ۔ہیومن رائٹس ڈپارٹمنٹ نے صنفی تشدد سے متعلق پالیسیوں کو مضبوط بنانے ، متاثرہ افراد کے لیے بہتر معاونت اور جوابدہی کے نظام قائم کرنے ، افسران کی تربیت و حساسیت بڑھانے اور ڈیجیٹل سیفٹی سے متعلق عوامی آگاہی میں اضافے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے اس اہم مکالمے کے انعقاد اور قانونی و ادارہ جاتی خلا پر مبنی پالیسی بریف تیار کرنے کو سراہا۔ انہوں نے محکمہ انسانی حقوق سندھ کی جانب سے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ۔