عسکری اداروں میں خود احتسابی کی اچھی روایت قائم، تنظیم اسلامی
سابق کے ساتھ حاضر سروس اعلیٰ عہدیدار بھی احتساب کے دائرے میں لائے جائیںاسلام کی رو سے کوئی بھی شخص احتساب کے عمل سے مبرا نہیں، شجاع الدین شیخ
حیدر آباد (بیورو رپورٹ)جنرل فیض حمید کو کورٹ مارشل کے نتیجے میں 14 سال قید با مشقت کی سزا سنانے سے عسکری اداروں میں خود احتسابی کی ایک اچھی روایت قائم کی گئی ہے ۔ مجرم کے دیگر عسکری ساتھیوں بشمول سابق اور حاضر سروس اعلیٰ عہدے داروں کو بھی احتساب کے دائرہ میں لایا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا ۔اُنہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں واضح حکم دیتا ہے کہ کوئی شخص چاہے کتنے ہی بڑے عہدے پر فائز کیوں نہ ہو ،احتساب سے مبرا نہیں۔ نبی ا کرمﷺ اور ان کے وصال کے بعد خلفائے راشدین نے اس دینی اصول کی عملی مثالیں قائم کر کے دکھائیں، جو آج بھی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
امیر تنظیم نے کہا کہ ضرورت اِس امر کی ہے کہ سیاسی اور عسکری و عدالتی بیوروکریسی کے دیگر اہم عہدوں پر فائز ماضی اور حال کے تمام مجرموں، بالخصوص جنہوں نے کرپشن کر کے قومی خزانہ لوٹا ہے ، کو قانون اپنی گرفت میں لے ۔ اور نہ صرف انہیں قرار واقعی سزا دی جائے بلکہ اُن سے لوٹا ہوا پیسہ بھی برآمد کر کے عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک کی بقا اور سلامتی کے لیے ناگزیر ہے کہ ریاستی ادارے آئین اور قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔