تھرپارکر:رمضان کھوسو کیس،گرفتار ایس ایچ اوکی بریت درخواست مسترد

تھرپارکر:رمضان کھوسو کیس،گرفتار ایس ایچ اوکی بریت درخواست مسترد

حسین بخش کی جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیشی، عدالت کا جوڈیشل کسٹڈی کا حکمڈیپلو کے قریب مبینہ تشدد سے رمضان کھوسو کو ہلاک کیا تھا، 23دسمبر پھر سماعت

تھرپارکر(نامہ نگار)ڈیپلو کے قریب پولیس کے مبینہ تشدد سے قتل رمضان کھوسو کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ ڈیپلو کی عدالت میں ہوئی۔ سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے کیس کے مرکزی ملزم سابق ایس ایچ او ڈیپلو حسین بخش راجڑ کو بری قرار دینے کی درخواست کی گئی، تاہم عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ملزم کو جوڈیشل کسٹڈی میں جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ عدالت میں فریقین کے وکلا، فریادی عبدالسلام کھوسو کے وکیل جیلم سنگھ راجپوت اور ملزم کے وکلا وسند تھری اور عبدالسبحان سمیجو نے دلائل دیے ، جسکے بعد عدالت نے پولیس کی بریت درخواست مسترد کی،اور کیس کی اگلی سماعت 23 دسمبر مقرر کر دی۔

عدالت میں گرفتار دیگر ملزمان پولیس اہلکار پرکاش میگھواڑ، عطا بجیر اور پولیس مخبر پہلاج میگھواڑ بھی پیش ہوئے ، جو پہلے ہی جوڈیشل کسٹڈی میں ہیں۔ مقتول رمضان کھوسو کے قتل کیس میں نامزد دو ملزمان کو تاحال پولیس نے گرفتار نہیں کیا، جبکہ سابق ایس ایچ او ڈیپلو کی مبینہ طور پر استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد نہیں ہو سکی۔ رمضان کھوسو قتل کیس کی تفتیشی ٹیم میں ڈی ایس پی چھاچھرو لطف علی لغاری، ایس ایچ او مٹھی قادر بخش بہرانی اور ایس ایچ او ڈیپلو امین جونیجو شامل ہیں۔ تاہم فریادی عبدالسلام کھوسو نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تفتیشی کمیٹی پر اعتماد نہیں اور پولیس کیس کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں