کراچی کاٹن ایکسچینج بلڈنگ سیل کرنے کا معاملہ:ایف آئی اے عجلت میں کارروائی نہ کرے،میئر کا خط
پہلے تمام ریکارڈ کو چیک کرنا چاہیے تھا، متروکہ وقف بورڈ کا موقف حقائق اور قانون کے مطابق نہیں ہے ،متن،بچے کی ہلاکت پردلی تکلیف،انکوائری کررہے ،مرتضیٰ وہاب
کراچی(اسٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی متروکہ وقف بورڈ کی جانب سے کراچی کاٹن ایکسچینج بلڈنگ سیل کرنے کے معاملے میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایف آئی اے کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا کہ ایف آئی اے کو جائیداد کو سیل کرنے میں یکطرفہ اور عجلت میں کارروائی نہیں کرنی چاہیے ، کراچی کاٹن ایکسچینج بلڈنگ سیل کرنے سے پہلے ایف آئی اے کو تمام معلومات اور ریکارڈ کو چیک کرنا چاہیے تھا، بلڈنگ پر متروکہ وقف بورڈ کا موقف حقائق اور قانون کے مطابق نہیں ہے ۔ خط کے مطابق کے ایم سی اور کاٹن ایکسچینج کے درمیان ادائیگی کا معاملہ 2006 میں عدالت میں دائر کیاگیا ،اگر یہ جائیداد متروکہ ہوتی تو متروکہ وقف بورڈ پہلے عدالت سے رجوع کرتا لیکن ایسا نہیں ہوا۔
یہ واضح ہے کہ یہ جائیداد کسی انفرادی ہندو شخص کی نہیں ،نہ یہ متروکہ جائیداد ہے ،کے ایم سی اور شہر میں کے ایم سی کی جائیدادوں کا تحفظ میئر کی ذمہ داری ہے ، کاٹن ایکسچینج ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے ، تجارت، بینکنگ، انشورنس، ٹیکسٹائل، کپاس کے کاشتکاروں اور روزانہ کے نرخ مقرر کرنے میں کاٹن ایکسچینج ایسوسی ایشن کا کردار اہم ہے ، بلڈنگ کی غیرقانونی سیل سے کے ایم سی اور اس قانونی کاروبار سے منسلک افراد پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بچے کی ہلاکت پر کل مجھے دل سے تکلیف ہوئی، معاملے کی انکوائری کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں فکس اٹ کے سیاسی رہنما گئے اورکہا سارے ڈھکن لگا دیے ، اگر وہاں عالمگیر نے ڈھکن لگائے توکل نہیں تھا تومطلب کوئی نہ کوئی چوری کرکے لے گیا۔ میئر کراچی کا کہنا تھا کہ دکھاوے والا آدمی نہیں ہوں، ان معاملات کوسیاست سے دوررکھنا چاہیے جو جماعت حکومت میں ہو وہ کبھی نہیں چاہے گی ایسے واقعات ہو۔