الیکشن کمیشن نے تمام سرکاری اداروں مین بھرتی پر پابندی لگا دی

الیکشن کمیشن نے تمام سرکاری اداروں مین بھرتی پر پابندی لگا دی

وفاقی و صوبائی حکومتوں کی تمام وزارتوں ،ڈویژنوں، محکموں،ان کے ذیلی اداروں اور لوکل گورنمنٹ کے اداروں پراطلاق ہوگا،فیصلے سےفیڈرل وصوبائی پبلک سروس کمیشن مستثنیٰ ہوں گے ملک میں ترقیاتی فنڈز کی ایک سے دوسری جگہ منتقلی پر پہلےہی پابندی لگ چکی،اقدام کیلئےآئینی اختیارات استعمال کئے،الیکشن کمیشن،30ہزارسیاسی بھرتیوں کاوفاقی منصوبہ ٹھپ ہوگیا،ذرائع

اسلام آباد (نمائندہ دنیا) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبائی پبلک سروس کمیشن اور فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے سوا وفاقی و صوبائی حکومتوں کی تمام وزارتوں ،ڈویژنوں، محکموں اور ان کے ذیلی اداروں ، لوکل گورنمنٹس کے اداروں میں کی جانے والی بھرتیوں پر تا حکم ثانی پابندی عائد کر دی ہے۔یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کی ان تیاریوں کا حصہ ہے جو وہ آئندہ عام انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے کررہاہے۔پیر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 218(3)اور220،الیکشن کمیشن کے آرڈر 2002ءکے آرٹیکل 6اورعوامی نمائندگی ایکٹ 1976ء کے سیکشن 103(c)و104کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔تاہم وفاقی و صوبائی پبلک سروس کمیشنوں پراس کا اطلاق نہیں ہوگا۔الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ ادارہ پہلے ہی ملک میں ترقیاتی فنڈز کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی پر پابندی عائد کر چکا ہے۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے اس فیصلے سے وفاقی حکومت کی آئندہ انتخابات کے لئے کی جانے والی تیاریوں کو شدید دھچکا پہنچا ہے جس کے تحت وزارتوں، ڈویژنوں، مختلف محکموں اور ان کے ذیلی اداروں میں 30ہزار ملازمین بھرتی کرنے کا منصوبہ تیارتھا تاکہ ان کے ذریعے فائدہ ووٹ کی صورت میں عام انتخابات میں اٹھایاجاسکے۔ثنانیوز کے مطابق یہ پابندی الیکشن کمیشن نے بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے شکایات موصول ہونے پر لگائی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم اور وزراء کے صوابدیدی فنڈز کے استعمال پر بھی پابندی ہو گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں