گردشی قرضے صارفین پر ڈالنے کا فیصلہ تسلیم نہیں کرینگے،پیپلز پارٹی

گردشی قرضے صارفین پر ڈالنے کا فیصلہ تسلیم نہیں کرینگے،پیپلز پارٹی

بجلی کی قیمتوں میں 5روپے فی یونٹ اضافہ ہوگا ،ن لیگ کی حکومت انتخابی منشور پر عمل کرے

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور،شاہجہان بلوچ اور شازیہ مری نے مشترکہ بیان میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے جس میں ای سی سی نے نہایت چالاکی سے کام لیتے ہوئے گردشی قرضے صارفین پر ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس سے بجلی کی قیمتوں میں 5روپے فی یونٹ اضافہ ہوگا، حکومت 2روپے سبسڈی دے گی اور تین روپے فی یونٹ صارفین کو ادا کرنا ہونگے ۔پیپلز پارٹی سندھ کے میڈیا سیل سے جاری کئے گئے بیان میں پیپلز پارٹی کے منتخب اراکین قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ ای سی سی کا یہ فیصلہ نیپرا ایکٹ اور سپریم کورٹ کے دسمبر 2013ء کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے ، حکومت عوام کو بجلی کی مسلسل فراہمی میں ناکام ہوچکی ہے۔ دیہی اور شہری علاقوں میں12 سے 20گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے سخت گرمی میں عوام کو اذیت میں مبتلا کررکھا ہے۔ صوبے کی اکانومی تباہ ہوگئی ہے۔ دوسری طرف بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیاجارہا ہے۔ ایک سال میں جتنا اضافہ ہوا ہے اتنا اضافہ پچھلے پانچ سال میں پی پی پی کی حکومت میں نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے گردشی قرضے 300ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں،ہونا تو یہ چاہئے کہ حکومت لائن لاسز کم کرے،بجلی کی چوری روکے،کے الیکٹرک جیسے اداروں سے اربوں روپے کے واجبات وصول کرے، لیکن حکومت ایک مرتبہ پھر گردشی قرضوں کا سارا بوجھ غریب صارفین پر ڈال رہی ہے جو عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی اور مسلم لیگ ن کی حکومت کا اپنے انتخابی منشور اور نعروں سے انحراف ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں