زیتون کی کاشت میں سندھ اہم کردار ادا کرسکتا، زرعی ماہرین
دیہی آبادی کوروزگار میسر ہوگا، خوردنی تیل کی درآمد پر انحصار میں بھی کمی آئیگی صوبے کا موسم، مٹی بڑے پیمانے پر زیتون کی کاشت کیلئے موزوں، ڈاکٹر قمر ودیگر
کراچی (آئی این پی )سندھ پاکستان کے تیزی سے پھیلتے ہوئے زیتون کے شعبے میں اہم کردار ادا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے ۔ یہ شعبہ نہ صرف بہتر معاشی فوائد فراہم کر سکتا ہے ، بلکہ دیہی آبادی کے روزگار میں بہتری اور خوردنی تیل کی درآمد پر انحصار میں کمی کا باعث بھی بن سکتا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ کا زرعی نظام ایک مثبت تبدیلی کی طرف بڑھ رہا ہے ، کیونکہ صوبے کا موسم اور مٹی بڑے پیمانے پر زیتون کی کاشت کے لیے موزوں ہے ۔ ویلتھ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے زرعی ماہر ڈاکٹر قمرالدین نے کہا کہ جنوبی سندھ میں گرم موسم، ہلکی سردیاں اور پانی آسانی سے جذب کرنے والی زمین زیتون کے درختوں کے لیے بہترین ماحول فراہم کرتی ہے ۔ زیتون کے درخت قدرتی طور پر خشک اور نیم خشک علاقوں میں بہتر نشوونما پاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سندھ کا موسمی نمونہ بحیرہ روم کے ممالک سے مشابہ ہے ، جہاں زیتون کم پانی کے باوجود اچھی پیداوار دیتا ہے ۔ حیدرآباد، ٹھٹھہ، جامشورو اور بالائی سندھ کے بعض اضلاع میں کیے گئے ابتدائی تجرباتی منصوبوں کے نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں۔ سندھ آبادگار بورڈ کے زرعی ماہر عبدالقادر نے بتایا کہ وفاقی حکومت اور ترقیاتی اداروں نے زیتون کے پودوں کی تقسیم، جدید کاشت کے طریقے متعارف کرانے اور کسانوں کو باغبانی اور تیل نکالنے کی تربیت دینے کے منصوبے شروع کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی زرعی جامعات بھی صوبے کے مختلف زرعی و موسمی علاقوں کے لیے موزوں ترین زیتون کی اقسام کی نشاندہی کے لیے جدید تحقیق کر رہی ہیں۔