مذاکرات تحریک تحفظ آئین کا کام، میں سٹریٹ موومنٹ چالانے کا ذمہ دار : سہیل آفریدی
میرا پاکستان ہے ، جہاں دل چاہے جاؤں گا ، لاہو رمیں جلسہ کرنے دیں ،مقبولیت کا پتا چل جائے گا :میڈیا سے گفتگو پی ٹی آئی رہنماؤں کی رہائشگاہوں پر آمد ،ہائیکورٹ بار میں وکلا سے خطاب،لاہور سے سٹریٹ موومنٹ کا آغازکردیا
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک آئی این پی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ یہ میرا پاکستان ہے ، جہاں دل چاہے گا جاؤں گا، مجھے پاکستان میں گھومنے کیلئے کوئی جواز نہیں چا ہئے ،حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری تحریک تحفظ آئین کی ہے ، میری یہ ذمہ داری ہے کہ میں سٹریٹ موومنٹ چلاؤں اور وہ میں بھرپور چلاؤں گا۔انہوں نے گزشتہ روز لاہور سے باقاعدہ سٹریٹ موومنٹ کا آغاز کرتے ہوئے گلیوں میں عوام سے خطاب کیا ،انہوں نے لاہور ہائیکورٹ میں ایک تقریب میں شرکت کی اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی ،اعجاز چودھری ،یاسمین راشد، حماد اظہراور علیمہ خان کی رہائش گاہوں پر گئے۔
شاہ محمود قریشی کی رہائش گاہ پر زین قریشی اور مہر بانو قریشی نے ان کو خوش آمدیدکہا ،اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا میں لاہور آیا ہوں تاکہ تمام تنظیمی دوستوں سے ملوں، ہماری حکومت نے جیل میں قید قیادت سے ملاقات کیلئے باقاعدہ خط لکھا تھا لیکن پنجاب حکومت نے ہمیں جواب نہیں دیا ،ہمارے جو اسیران ہیں میں ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ان کے گھروں میں جا رہا ہوں۔ نہ مجھے اپنی پارٹی کے بانی عمران خان سے ملنے دے رہے ہیں نہ قیادت سے ملنے دے رہے ہیں،یہ سلوک ذہنی پستی کی علامت ہے ۔ان کاکہناتھاکہ حکومت کے ساتھ مذاکرات تحریک تحفظ آئین کا کام ہے جبکہ میں سٹریٹ موومنٹ چلانے کا ذمہ دار ہوں ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا یاسمین راشد اور اعجازچودھری کے گھربھی گئے ۔
اعجاز چودھری کی اہلیہ اور بیٹے کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ناحق قید اسیران کو دیکھ کر ہمیں حوصلہ ملتا ہے ،ان کی جد و جہد کو ہم سلام اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں اپوزیشن لیڈر45منٹ بات کرتا ہے ، ہم انہیں نہیں روکتے مگر یہاں ان کا رویہ ہمیں سمجھ نہیں آ رہا، ان لوگوں کا مقصد ہے جب یہ حکومت میں ہوں تو پیسہ اور مال بنائیں اور جب حکومت میں نہ ہوں تو ملک سے بھاگ جائیں۔سہیل آفریدی نے کہاکہ جوکہتے ہیں پنجاب میں پی ٹی آئی ختم ہوگئی ،وہ لاہور میں جلسہ کرنے دیں،یہ کے پی میں آکرجلسہ کریں،گاڑیاں اورسٹیج بھی سجاکردوں گا،سب کومعلوم ہو جائیگا کون کتنا مقبول ہے۔
زمان پارک میں علیمہ خان سے ملاقات کے بعدان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں سہیل آفریدی نے کہاکہ اتنے میں تو پراڈو بھی نہیں بکتی جتنے میں پی آئی اے کو بیچ دیاگیا جبکہ بھارت نے کشمیر میں وہ سلوک نہیں کیا جو گزشتہ روز سے ہمارے ساتھ ہو رہا ہے مگر لاہوریوں نے ہمیشہ ہمیں پیار دیا کیونکہ یہ خان صاحب کا شہر ہے ۔ بہن علیمہ خان کے ذریعے خان صاحب کا آخری پیغام آگیا ہے کہ سڑکوں پر آئیں تو ہم سڑکوں پر آئیں گے ۔علیمہ خان نے کہا کہ یہ بیچارے اتنے ڈرے او رگرے ہوئے لوگ ہیں کہ خواتین اور بچوں کو روک رہے ہیں، میرے گیٹ کے آگے پولیس بٹھائی ہوئی ہے۔
یہ سمجھتے ہیں ہم ڈر جائیں گے لیکن ہم نہیں ڈرتے، اصل میں یہ عوام سے ڈرے ہوئے ہیں اسی لئے سڑکیں اور راستے بند کر دئیے ۔علیمہ خان نے کہا کہ فکر نہ کریں سہیل آفریدی، اچکزئی اور باقی لوگ یہاں سب آ کر بیٹھیں گے ، یہ کیسے ہو سکتا ہے پنجاب پولیس خیبر پختونخوا کی پولیس پر حاوی ہو جائے ۔ آج شروعات ہے ،جب لاہور کھڑا ہوگا تو یہ روک نہیں سکیں گے۔ سہیل آفریدی نے لاہور میں سٹریٹ موومنٹ کا آغاز کرتے ہوئے گلیوں میں بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے لگوائے ،کئی جگہ پرلوگوں نے گل پاشی کی۔ سہیل آفریدی کا کہناتھاکہ پنجاب حکومت کا رویہ کبھی نہیں بھولوں گا،آئین ہمیں جلسے اور احتجاج کی اجازت دیتا ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ بار میں خطاب کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا حکمرانوں نے نظام عدل کو مفلوج کر دیا، تین جج بانی سے ملاقات کا حکم دیتے ہیں، جیل سپرنٹنڈنٹ عدالتی حکم ردی کی ٹوکر ی میں ڈال دیتا ہے ، پنجاب پولیس بدمعاش بن گئی ، عدلیہ کیساتھ کھڑے ہیں۔