ذوالفقار مرزا کا بدین تھانے پر دھاوا، توڑ پھوڑ ڈی ایس پی کو دھمکیاں
بازار بند کرادیا، تین ساتھی گرفتار،پولیس نے سابق وزیر کے ساتھی کو کار چوری میں پکڑا تو ساتھیوں سمیت پہنچ گئے ، میز،موبائل توڑ دیا راؤ انوار فارم ہاؤس پر آیا تو خونریزی ہوگی،ذوالفقار مرزا،آج بدین میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان ،ایس ایس پیز اجلاس میں گرفتاری کا فیصلہ موخر
بدین، پنگریو(نمائندگان دنیا،مانیٹرنگ ڈیسک ) ساتھی کی گرفتاری پر آگ بگولہ سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ماڈل تھانہ بدین پر دھاوا بول دیا، توڑ پھوڑاورہنگا مہ آرائی کی۔ ذرائع نے بتایا کہ ماڈل پولیس نے ذوالفقار مرزا کے ساتھی ندیم مرزا کو کار چوری کے الزام میں پکڑا تو سابق صوبائی وزیر داخلہ آگ بگولہ ہو گئے اور درجنوں ساتھیوں اور مسلح گارڈز کے ہمراہ تھانے پہنچے ، بات نہ ماننے پر ڈی ایس پی عبدالقادر سموں کو دھمکاتے رہے ۔ تلخ کلامی کے بعد میز کا شیشہ اور ڈی ایس پی کا موبائل توڑ دیا۔ تھانے میں غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو انہوں نے اسلحہ بردار ساتھیوں سے مل کر زبردستی بازارکی دکانیں بند کرا دیں۔ ڈی ایس پی عبدالقادر سموں کے مطابق دکانیں بند کرانے کے دوران فائرنگ بھی ہوئی، جس میں ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ تاجروں کی شکایت پر ذوالفقار مرزا اور ان کے 20 ساتھیوں کے خلاف سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے ، ڈی ایس پی کو ہراساں کرنے اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت تین مختلف مقدمات درج کر لئے گئے ۔ ذوالفقار مرزا نے کہا کہ اپنے ساتھیوں کو تنہا نہیں چھوڑوں گا ،پولیس کی زیادتیوں کے خلاف تھانے کا گھیراؤکررہے ہیں، جب تک زیادتیاں بند نہیں ہوں گی ،میں اور میرے ساتھی تھانے کا گھیرا ؤجاری رکھیں گے ۔نجی ٹی وی کے مطابق ذوالفقار مرزا نے کہا کہ اگر میرے فارم ہاؤس پر راؤ انوار یا خالد آرائیں آیا تو خونریزی ہوگی اور نتائج کے ذمہ دار آصف علی زرداری ہوں گے ۔ذوالفقار مرزا نے کہا کہ راؤ انوار یا خالد آرائیں کو گرفتاری نہیں دوں گا، صرف ڈی آئی جی یا ایس ایس پی حیدر آباد کو گرفتار ی دے سکتا ہوں ۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے کارکن دکانیں بندکرانے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ، جس کے بعد شہر میں کشیدگی بڑھ گئی۔دنیا نیوزکے مطابق ذوالفقار مرزا کے حامی اُن کی رہائش گاہ پر جمع ہو گئے ۔ ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کے لئے بدین میں ڈی آئی جی کی سربراہی میں اعلیٰ پولیس افسروں کا اجلاس ہوا،جس میں چار اضلاع کے ایس پیز بھی شریک ہوئے ۔ذوالفقار مرزا پر مقدمے کے بعد ڈی آئی جی حیدر آباد ثنائاللہ عباسی ، ایس ایس پی حیدر آباد اور ایس ایس پی ٹھٹھہ کی قیادت میں مختلف اضلاع کے تھانوں کی بھاری نفری بدین طلب کر لی گئی اور ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے فارم ہاؤس پر کارروائی سمیت مقدمات میں نامزد افراد کی گرفتاری کے لئے مشاورت جاری تھی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق ذوالفقارمرزاکی گرفتاری کیلئے 4اضلاع کی پولیس طلب کی گئی ہے ۔پولیس نے ذوالفقار مرزا کے تین ساتھی گرفتار کر لیے ہیں۔ پولیس کے مطابق ذوالفقار مرزا اپنے ساتھیوں کے ہمراہ فارم ہاؤس میں موجود ہیں ۔ ایس ایس پی کے مطابق دیگر اضلا ع سے پولیس امن وامان کے لئے طلب کی گئی ہے ۔ذوالفقار مرزا نے پی پی قیادت ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ آؤ!ہمت ہے تو مجھے گرفتار کرکے دکھاؤ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھ سمیت بے قصور ساتھیوں پر مقدمہ درج کیا گیا ۔مرزا گروپ نے پنگریو سمیت ضلع بدین کے مختلف علاقوں میں پیر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور تاجروں سے کہا ہے کہ وہ پیر کو اپنا کاروبار بند رکھیں ۔ضلع بھر کے تھانوں کی پولیس متحرک ہوگئی ہے اور مرزا گروپ سے وابستہ کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی تیاریاں کی جارہی ہیں ۔قبل ازیں سجاوہ شیخ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ذوالفقار مرزا نے کہا کہ آصف زرداری کے ساتھ گزارے گئے لمحات کفر سمجھتا ہوں، اب زرداری سے بغاوت کرکے نیا مسلمان بنا ہوں، اسلام لانے میں دیر ہوئی لیکن خاتمہ ایمان پر ہوگا، مرنے سے پہلے اسلام لانے پر فخر ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرے عاشقوں نے بدین میں ریلیاں نکال کر آصف زرداری سے بے زاری کا ثبوت دیا ہے ، اب لاڑکانہ اور نواب شاہ میں بھی میرے حامیوں کی تاریخی ریلیاں نکلیں گی ۔سابق صوبائی وزیر داخلہ نے اینٹی کرپشن پولیس کے ہاتھوں عبدالرؤف شیخ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عبدالرؤف شیخ کو میرا دوست ہونے کے جرم میں سزا دی جارہی ہے ۔رات گئے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کا فیصلہ عارضی طو رپر مؤخر کردیا گیا ۔اس بات کا فیصلہ ٹھٹھہ ،بدین اورحیدرآبادکے ایس ایس پیز کااجلاس میں کیا گیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ذوالفقارکے بجائے صرف انکے حامیوں کوگرفتارکیاجائے گا۔