کویت , تیونس اور فرانس میں دہشتگردی , 63 ہلاک , 237 زخمی
کویت سٹی میں اہل تشیع کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکہ، 25نمازی شہید، 200سے زائد زخمی ، داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی، پاکستان کی مذمت تیونس کے سیاحتی مقام سوستہ میں مسلح افراد نے ہوٹل کے باہر ساحل پر موجود سیاحوں پر فائرنگ کر دی، 37ہلاک، 36زخمی،جوابی کارروائی پر ایک حملہ آور مارا گیا، دوسرا گرفتار
فرانس کے شہر لیون کے قریب امریکی فیکٹری میں داعش کے مبینہ جنگجوؤں کا حملہ،ایک شخص کا سرقلم کر دیا، ایک زخمی، ایک حملہ آور گرفتار، صدر اولاند بیلجیئم سے واپس پہنچ گئے کویت سٹی، سوسہ، لیون(دنیا نیوز، ایجنسیاں) کویت ، تیونس اور فرانس میں ایک ہی دن دہشتگردی کے مختلف واقعات کے نتیجے میں 63 افراد ہلاک اورکم ازکم 237 زخمی ہو گئے ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق دہشتگردی کا پہلا واقعہ کویت سٹی میں پیش آیا جہاں علاقے الصوابر میں اہل تشیع کی مسجد امام الصادق میں جمعہ کی نماز ادا کی جارہی تھی کہ اس دوران زوردار دھماکہ ہو گیا۔ وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ دھماکہ خودکش تھا، حملے میں 25 نمازی شہید اور 200سے زائد زخمی ہوگئے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ عینی شاہد نے بتایا ہے کہ مسجد میں نمازجمعہ کی دوسری رکعت کے وقت حملہ آور اندر داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا ۔ دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد خون میں لت پت پڑے تھے جبکہ بعض کے چیتھڑے اڑ گئے تھے ۔ دھماکہ اتنا شدید تھاکہ مسجد کو بھی شدید نقصان پہنچااور ہر طرف ملبے کے ڈھیر لگ گئے جس کے نیچے لاشیں بھی دب گئیں ۔زخمیوں اور لاشوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا جہاں بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔ایک رکن پارلیمنٹ کے مطابق حملے کے وقت مسجد میں 2 ہزار افراد موجود تھے ۔ دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ بم دھماکے کی اطلاع ملتے ہی کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح نے بھی مسجد امام الصادق کا دورہ کیا ۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے ۔ داعش نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ دوسرا واقعہ تیونس کے سیاحتی مقام سوسہ میں پیش آیا جہاں مسلح افراد کے دو ہوٹلوں پر حملے کے نتیجے میں کم از کم 37سیاح ہلاک جبکہ 36 افراد زخمی ہو گئے ۔ مسلح حملہ آوروں نے سوسہ کے امپیریل مرحبا ہوٹل کے باہر ساحل پر موجود سیاحوں، ملازمین اور دیگر افراد پر کلاشنکوف سے فائرنگ کر دی۔ وزارت داخلہ نے حملے میں 37سیاحوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے جن میں سے زیادہ تر غیر ملکی ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق مرنے والوں میں تیونس، برطانیہ،جرمنی اور بلغاریہ کے شہری شامل ہیں۔ حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے ہوٹل کو گھیرے میں لے لیا۔ جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا جبکہ اس کے مشتبہ ساتھی کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہوٹل کے ایک ملازم نے صحافیوں کو بتایا کہ فائرنگ کرنے والا شخص نوجوان اور حلیے سے سیاح لگ رہا تھا جو موقع پر پہنچنے والے پولیس اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے مارا گیا ۔ تیونس میں رواں سال کے دوران دہشت گردی کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے جس کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ۔تیسرے واقعے میں فرانس کے شہر لیون کے قریب ایک فیکٹری پر داعش کے مبینہ حملے میں ایک شخص کا سر قلم کر دیا گیا جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا ،کچھ اطلاعات کے مطابق زخمیوں کی تعداد زیادہ ہے ۔ذرائع کے مطابق فیکٹری پر حملے کے دوران کئی چھوٹے دھماکے بھی ہوئے ۔ بعد ازاں پولیس کو جائے وقوعہ سے ایک سربریدہ لاش ملی ہے ۔ فضائی مصنوعات بنانے والی ‘ایئر پراڈکٹس’ نامی یہ کمپنی امریکی ہے ۔بیلجیئم کے دورے پر گئے ہوئے فرانس کے صدر اولاند دورہ مختصر کرکے واپس پہنچ گئے ، روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دو افراد نے فیکٹری کی عمارت سے گاڑی ٹکرا دی، اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ عمارت تباہ کرنا چاہتے تھے ۔ اطلاعات کے مطابق مبینہ حملہ آوروں کی تعداد دو تھی جن میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ جائے وقوعہ سے شدت پسند تنظیم داعش کا جھنڈا بھی ملا ہے ۔ اے ایف پی کے مطابق سرقلم کیے جانے والے شخص کے سر پر ٹیڑھے میڑھے الفاظ میں عربی میں کچھ لکھا ہوا ہے ۔