بڑے لوگوں سے ٹیکس نہ لیا تو ملک نہیں چلنا :مفتاح

بڑے لوگوں سے ٹیکس نہ لیا تو ملک نہیں چلنا :مفتاح

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ جب ہم آئی ایم ایف سے مذاکرات کررہے تھے اس وقت ہماری پوزیشن بہت کمزور تھی، ڈیفالٹ کا خطرہ تھا،بڑے لوگوں سے ٹیکس نہیں لینا تو پھر ملک نہیں چلنا۔

دنیانیوزکے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھمیں گفتگوکرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اپنے دور میں آئی ایم ایف نے ہمیں کہا تھا کہ پچھلے وزیرخزانہ کا وعدہ تھا کہ افرادی ٹیکس بڑھائیں گے ، اب ٹیکس بڑھا ؤ،شہباز شریف اور میں نے بڑا اصرار کیا کہ افرادی ٹیکس نہ لگائیں،دیگر جگہوں پر ہم ٹیکس لگا دیتے ہیں،تووہ نہیں مانے ، مجھے اور شاہدخاقان عباسی کو جب چانس ملا تھا تو ہم نے افرادی ٹیکس کی بنیاد پر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کیا ،اب صورتحال اتنی مشکل نہیں ہے جو اس وقت تھی،اب تین ماہ حکومت کے پاس ہیں،مئی اورجون کا مہینہ ہے ،جولائی میں یہ پروگرام ہوگا،اب بھی آئی ایم ایف کی ڈیمانڈ ہے سیلری کلاس کے اوپر ٹیکس لگائیں۔ان کا کہناتھاکہ ٹریڈرز ،ریٹیلرز،ہول سیلرز،بینکوں،پراپرٹی اورایگری کلچر سے ٹیکس لیں کیوں نہیں لیا جا رہا؟، کسی کے پاس 500 ایکڑ زمین ہے اس سے ٹیکس نہیں لیا جارہا، جو نوکری کررہا ہے حکومت اس سے مزیدٹیکس لے ،یہ غلط بات ہے ،اگر حکومت نے ٹیکس جمع کرنا ہے تو پراپرٹی،سگریٹ، رئیل سٹیٹ ،ایگری کلچر انکم کو ٹیکس نیٹ میں لائے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں