آئی ایم ایف کا آخری پروگرام:ملک پر بوجھ تمام اداروں کا خاتمہ کردیا جائیگا،ڈیڑھ سے دوماہ میں مثبت نتائج:شہباز شریف

آئی ایم ایف کا آخری پروگرام:ملک پر بوجھ تمام اداروں کا خاتمہ کردیا جائیگا،ڈیڑھ سے دوماہ میں مثبت نتائج:شہباز شریف

اسلام آباد(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں ہم نے اہداف پورے کر لیے تو یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف کا پروگرام ہو گا،ملک پر بوجھ تمام اداروں کا خاتمہ کردیا جائیگا ، ڈیڑھ سے دو ماہ میں مثبت نتائج آئیں گے۔

 عوامی پیسے پر عیاشی نہیں ہوگی،5 سال میں بیروزگاری، غربت کی کمر توڑ دینگے ، ہمسایہ ممالک سے آگے نکلیں گے ،دوست ممالک کی سرمایہ کاری سے مکمل فائدہ حاصل کرنے کیلئے نظام بنا لیا ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومت کے 100دن مکمل ہونے پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا،شہباز شریف نے کہا قوم سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کو حج اور عید الاضحیٰ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ ہماری قربانیوں کو قبول فرمائے ،فلسطین میں ظلم ڈھایا جا رہا ہے ، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، فلسطین میں ہونے والے ظلم کی مثال نہیں ملتی، غزہ میں ہزاروں افراد کو شہید کر دیا گیا ہے ، دعا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام کو آزادی ملے ،وزیراعظم نے کہا مشکل حالات میں حکومت سنبھالی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کا سہرا تمام اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے ، آج پاکستان معاشی مشکلات سے نکل کر خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے ۔

آج پوری قوم کی نظریں حکومت پر جمی ہوئی ہیں، سفر مشکل ہے ، حکومت کے ذ مہ داران اور اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہوں، کل پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی آئی ہے ، اس سے مہنگائی سے تنگ عوام کو ریلیف ملے گا،ہماری حکومت کے 100 دن مکمل ہو چکے ہیں، پچھلے 4 سال میں ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا، ماضی میں جھانک کر رونے سے کوئی فائدہ نہیں، اس سے سبق حاصل کرنا چاہئے ، اب قرضوں پر 22 فیصد انٹرسٹ ریٹ کم ہو کر 20 فیصد پر آگیا ہے ، ملک میں مہنگائی 38 سے 12 فیصد پر آگئی ہے ، اپریل 2022 میں ہم نے اقتدار سنبھالا، معاشی صورتحال سب کے سامنے ہے ، قوم دیکھ رہی ہے کہ کیسے ہم خوشحالی کا انقلاب لے کر آئیں گے ،پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس دلوائیں گے ، یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے ، جن وزارتوں کا عوامی خدمت سے تعلق نہیں وہ ختم کریں گے ، بنیادی ضروریات کے حصول میں لوگوں کو تکلیف پہنچی۔ چین پاکستان کا بااعتماد دوست ملک ہے ، سعودی عرب پاکستان بااعتماد برادر ملک ہے ، یو اے ای نے 10 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے ، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی چین، سعودی عرب اور قطر گئے تھے۔

جنرل سید عاصم منیر نے دوروں میں سرمایہ کاروں کو وطن عزیز کی جانب راغب کیا، دوست ممالک کی سرمایہ کاری سے مکمل فائدہ حاصل کرنے کیلئے نظام بنا لیا ہے ۔ ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت کریں گے ، آئندہ ڈیڑھ ماہ میں معیشت کے حوالے سے اہم فیصلے کریں گے ، میرا وعدہ ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں ٹھوس فیصلوں کے ساتھ آپ کے سامنے آؤں گا، نوازشریف نے 2017 میں آئی ایم ایف کو خیرباد کہہ دیا تھا، موجودہ آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا، سب مل کر محصولات کی وصولی کی کوشش کریں گے ، ہم نے جواہداف مقرر کئے ہیں ان کیلئے کمر کس لی ہے ۔ 3 لاکھ نوجوانوں کو ہرسال چین سے آئی ٹی ٹریننگ دلوائیں گے ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کو پورے پاکستان میں پھیلائیں گے ۔ایف بی آر کو ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں، ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجیٹلائزیشن کی ذمہ داری عالمی شہرت رکھنے والی کمپنی کو دے دی گئی ہے ، ایف بی آر میں نالائق لوگوں کو ایک طرف کر دیا ہے ۔ پی ڈبلیو ڈی کی وزارت کرپشن میں سرفہرست ہے ، ایسے تمام ادارے جو کرپشن کا مرکز بن چکے ہیں ان کو ختم کرنا میرا فرض بن چکا ہے ، عوامی خدمت کے بجائے قوم پر بوجھ بننے والے اور کرپشن کا گڑھ بننے والے اداروں کے خاتمے کیلئے کمیٹی بنا دی ہے ، آئندہ ڈیڑھ سے دو ماہ میں ایسے اداروں کا خاتمہ کر دیا جائیگا۔

صنعتوں کیلئے ساڑھے 10 روپے فی یونٹ بجلی سستی کردی ہے ، سستی بجلی سے صنعتوں کے اوپر سے 200 ارب روپے کا بوجھ کم ہوجائے گا، اچھے بجٹ کا اثر سٹاک مارکیٹ پر پڑا جس کا انڈیکس انتہائی بلند سطح 76 ہزار سے بھی اوپر گیا۔مئی میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر ملک میں بھیجے ، امیر اور غریب کے درمیان فرق کو ختم کریں گے ، شاہانہ اخراجات کا خاتمہ میری حکومت کی اولین ترجیح ہے ، پاکستان ایجوکیشن انڈو نمنٹ فنڈ سے لاکھوں بچے ، بچیوں کیلئے تعلیم کے دروازے کھلیں گے ۔ایس آئی ایف سی کے ذریعے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی، دہشت گرد، بجلی چور، منافع خور، ٹیکس چور اور بدعنوان سرکاری ملازم ملکی ترقی کے دشمن ہیں، شہدا اور غازیوں کی توہین کرنے والا ملک کی ترقی و خوشحالی کا دشمن ہے ۔ان سیاسی جماعتوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے سیاست قربان کی اور پاکستان کو بچایا، ہم نے مستقبل کا راستہ طے کر لیا ہے ، آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ پاکستان کا مستقبل روشن کرنے کیلئے کڑے فیصلے کروں گا۔ شفاف نجکاری کا عمل مزید تیز ہوگا، اربوں روپے کا خسارہ قوم پر نہیں ڈالیں گے ، 5 سال میں بیروزگاری اور غربت کی کمر توڑ دیں گے ، عوامی پیسے پر عیاشی نہیں ہوگی، قوم کا ایک ایک دھیلا ملکی ترقی پر خرچ ہوگا۔

دریں اثنا وزیراعظم نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی جو وفاقی حکومت کا حجم کم کرنے کیلئے 75دن میں سفارشات پیش کرے گی،منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات، اقتصادی امور کے وزراء رکن مقرر کئے گئے ہیں،اس کے علاوہ سیکرٹری، پاور ڈویژن، سیکرٹری، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے ۔بلال اظہر کیانی،ڈاکٹر قیصر بنگالی، ڈاکٹر فرخ سلیم کو بھی شامل کر لیا گیا ہے ۔اعلی سطح کی کمیٹی کے ٹی او آر بھی وضع کر لئے گئے ، وفاقی حکومت کے امور کی انجام دہی کے لئے تجاویز اور ٹھوس پلان تیار کیا جائے گا ۔کمیٹی اثاثہ جات، انسانی وسائل اور دیگر امور کی حفاظت کے طریقہ کار تجویز کرے گی ۔کمیٹی کو تفویض کردہ کام کے دائرہ کار سے متعلق کوئی بھی معاملہ زیر غور لایا جا سکے گا ۔کمیٹی ضرورت کی بنیاد پر کسی بھی اضافی ممبر کا انتخاب کر سکتی ہے ۔۔کمیٹی 75 دنوں کے اندر اپنی سفارشات وزیر اعظم کو پیش کرے گی۔کابینہ ڈویژن کا ادارہ جاتی اصلاحات کا سیل کمیٹی کی معاونت کرے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی حکومت کی وزارتوں اور اداروں کو الیکٹرانک آفس پر منتقل کرنے سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا۔

وزیراعظم نے کہا ای آفس کا اصل مقصد عوام کو بہترین سروسز کی فراہمی اور حکومتی نظام میں شفافیت لانا ہے ، کاغذ کا استعمال کم سے کم ہونے سے ماحول پر بھی مثبت اثرات ہوں گے ، ای آفس پر منتقلی سے ملکی خزانے کے اربوں روپے بچائے جاسکیں گے ، ای آفس کواستعمال میں آسان اور محفوظ بنایا جائے ،اجلاس کے شرکا کو ای آفس کے نظام اور اس کے نفاذ اور اصلاحات پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ای آفس کے نفاذ کی کامیابی جانچنے سے متعلق پرفارمنس انڈیکیٹر ترتیب دئیے جارہے ہیں، نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی اوور ہالنگ پر کام کا آغاز ہو چکا ہے ۔ دریں اثنا وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی حکومت میں ادارہ جاتی سٹرٹیجک اصلاحات کا جائزہ لیا گیا ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تمام وفاقی وزارتیں اصلاحات کے حوالے سے بھرپور تعاون کریں ۔اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ اجلاس کو سٹرٹیجک ریفارمز روڈ میپ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کا نظام متعارف کروایا جارہا ہے جس کا کام حتمی مراحل میں ہے ،وفاقی وزارتوں میں بین الاقوامی معیار کے ماہرین کی تعیناتی پر کام کا آغاز کردیا گیا ، وزارتوں اور دیگر وفاقی اداروں میں اہم عہدوں پر پروفیشنل افرادی قوت تعینات کی جائے گی اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اصلاحاتی ایجنڈے کا محور گورننس میں بہتری اور عوام کو بہترین سروسز کی فراہمی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ اصلاحاتی ایجنڈے سے متعلق کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

مزید برآں شہباز شریف اور سلطنت عمان کے سلطان ہیثم بن طارق کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی، دونوں رہنمائوں کے درمیان عید الاضحی کے پرمسرت موقع پر مبارکباد اور نیک خواہشات کے اظہار کا تبادلہ ہوا،دونوں رہنمائوں نے امت مسلمہ کی صفوں میں امن اور اتحاد کے لیے دعا بھی کی۔ وزیراعظم نے عمان کے سلطان کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کے لیے اپنی دعوت کا اعادہ بھی کیا۔ شہباز شریف نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے انہیں بھی عید کی مبارکباد دی، دونوں رہنمائوں نے فلسطین کے بہادر اور مظلوم عوام کی حالت زار پر بھی تبادلہ خیال کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطین کے حوالے سے امن کی بحالی کی کوششوں کو بڑھائے اور خطے میں تشدد اور خونریزی کا فوری خاتمہ یقینی بنائے ۔ وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری اور محنت کے شعبوں میں پاکستان کے لئے قطر کی حمایت اور تعاون کو سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے خطے اور عالمی امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت قبول کرنے پر امیر قطر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کے دورہ پاکستان کی تاریخیں جلد طے کرلی جائیں گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں