دہشتگردی ختم کرنیکا وقت آگیا،دشمن سے نرمی نہیں کرسکتے،یہ پاکستان کی ترقی اور سی پیک روکنا چاہتے ہیں:شہباز شریف:آپریشن:25دہشتگرد ہلاک،4فوجی شہید

دہشتگردی ختم کرنیکا وقت آگیا،دشمن سے نرمی نہیں کرسکتے،یہ پاکستان کی ترقی اور سی پیک روکنا چاہتے ہیں:شہباز شریف:آپریشن:25دہشتگرد ہلاک،4فوجی شہید

اسلام آباد ،راولپنڈی (خصوصی نیوز رپورٹر، سٹاف رپورٹر ،نامہ نگار،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں کامیاب آپریشن کے دوران 25 دہشتگردوں کو ہلاک کردیاجبکہ 4 فوجی جوان شہید ہو گئے ۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا سکیورٹی فورسز نے خیبرکے علاقے تیراہ میں خفیہ اطلاعات پر 20 اگست سے جاری آپریشنز کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں فتنہ الخوارج کے 25 دہشت گرد ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ہلاک دہشت گردوں میں رنگ لیڈرابوذرعرف صدام بھی شامل ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشنز میں فتنہ الخوارج کو پہنچنے والا بھاری نقصان سکیورٹی فورسز کے دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کی تجدید کرتا ہے ۔صدر آصف علی زرداری نے ضلع خیبر میں فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے ۔ صدر مملکت نے کہا دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک کارروائیاں جاری رکھیں گے ، امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔ صدر مملکت نے شہداء کیلئے بلندی درجات اور ورثا کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر فورسز کی پذیرائی کی ۔انہوں نے کہا ملک میں امن کے قیام کیلئے افواجِ پاکستان کی لازوال قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، دہشتگردی کے عفریت کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے ۔فتنہ الخوارج کو کسی صورت انتشار اور بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

ادھربلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد حملوں کے دوران بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے جوانوں کو فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق 29سالہ کیپٹن محمد علی قریشی شہید کو لاہورمیں سپردخاک کیاگیا، کیپٹن محمد علی قریشی کی نماز جنازہ میں کور کمانڈر لاہور بھی شریک ہوئے ۔ 27سالہ نائیک عطا اللہ شہید کو مردان ،26سالہ سپاہی محمد سلیم کو میانوالی جبکہ 26 سالہ سپاہی محمد یاسربشیر کو ملتان میں سپردخاک کیاگیا ۔حوالدار عبدالغفور کو آبائی گائو ں عارف والا میں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپردخاک کیا گیا۔ ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق 25 ، 26 اگست کو بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جام شہادت نوش کرنے والے نائیک عبدالمجید شہید (عمر 34سال، ساکن ضلع ڈیرہ غازی خان)، سپاہی محمد ثقلین شہید(ساکن منگوال ضلع خوشاب)،سپاہی ذیشان اللہ شہید (عمر 22سال، ساکن ضلع پشاور)، سپاہی محمد شہریار شہید(عمر 21سال، ساکن ضلع سرگودھا)، سپاہی غلام محمد شہید (عمر 21سال، ساکن ضلع صحبت پور)اور سپاہی ذاکر خان شہید (عمر26 سال ،ساکن ضلع صحبت پور) کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ اپنے اپنے آبائی علاقوں میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔ شہدا کی نماز جنازہ اور تدفین میں پاک فوج کے سینئر افسروں، جوانوں، لواحقین اور عمائدین علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ترجمان کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے پرعزم ہیں، ہمارے شہداکی یہ عظیم قربانیاں کسی صورت رائیگاں نہیں جائیں گی۔

اسلام آباد (نامہ نگار،اے پی پی،مانیٹرنگ ڈیسک، دنیا نیوز)وزیراعظم محمدشہبازشریف نے دشمن کے ناپاک عزائم ناکام بنانے کے لئے مکمل یکجہتی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے دہشتگرد پاکستان اور چین میں فاصلے پیدا کرنا چاہتے ہیں ، دہشتگردی ختم کرنیکا وقت آگیا ، دشمن سے نرمی نہیں کر سکتے ، یہ پاکستان کی ترقی اور سی پیک روکنا چاہتے ہیں، پاکستان کے سبز ہلالی پرچم  اور آئین پر یقین رکھنے والوں کے لئے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، ملک دشمنوں سے کوئی بات نہیں ہوگی، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے افواج پاکستان کو تمام وسائل مہیا کریں گے ، خون کے آخری قطرے تک عوام کی ایک ایک پائی کی حفاظت کرونگا۔ وہ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگوکر رہے تھے ۔ کابینہ نے آپریشن عزم استحکام کیلئے 20 ارب روپے کی منظوری دیدی، کابینہ نے ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کی سفارشات منظور کرتے ہوئے ملازمین کے مفادات کے تحفظ کیلئے کمیٹی قائم کردی ۔ وزیراعظم نے کہا پچھلے چنددنوں میں دہشت گردی کے اندوہناک واقعات ہوئے ہیں ۔ دہشت گردی کی حالیہ لہر میں 50 سے زیادہ پاکستانی شہید ہوئے ہیں ، اس کے علاوہ ہماری سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسر و اہلکار بھی شہید ہوئے ۔ یہ انتہائی اہم معاملہ ہے ۔ وزیراعظم نے کہا پچھلے چند ماہ کے دوران ڈیرہ اسماعیل خان ، کرک اور دیگر علاقوں میں دہشت گردوں نے بے گناہ پاکستانیوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ ٹی ٹی پی کے دہشت گرد افغان سرزمین سے کارروائیاں کرتے ہیں، اس حوالے سے حکومت پاکستان کی طرف سے افغان حکومت کو آگاہ کیاگیا اور دہشت گردوں کے خلاف موثر آپریشن بھی کئے گئے ہیں۔ بلوچستان میں دہشت گردی کے جو واقعات ہوئے ان کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کر کے دہشت گرد اپنے مذموم عزائم پورے نہیں کر سکتے ۔

ان کے مذموم اور ناپاک عزائم کا واحد مقصد یہ ہے کہ ملک میں ترقی کے سفر اور سی پیک کے تحت ملک بھر میں چلنے والے منصوبوں کو روکا جا سکے اور پاکستان اور چین کے درمیان فاصلے پیدا کئے جا سکیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ جو ظلم و بربریت کے واقعات ہوئے ، پوری قوم نے ان کی شدیدمذمت کی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا یہ کہنے کی بجائے کہ دہشت گردوں نے ملک کے کس حصے کے لوگوں کو نشانہ بنایا ،اگر یہ کہاجائے کہ پاکستانیوں کو شہید کیا ہے تو یہ ملکی سالمیت کے حوالے سے زیادہ مناسب اور موثر بات ہوگی۔وزیراعظم نے کہا دہشت گردی کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے ، اس کے لیے جو قربانیاں دی گئی ہیں اور دی جا رہی ہیں وہ رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ حکومت اس حوالے سے افواج پاکستان کو وسائل کی فراہمی یقینی بنائے گی ، تمام باقی اخراجات کم کر کے سکیورٹی فورسز کو تمام وسائل فراہم کریں گے ۔ وزیراعظم نے کہا پاک فوج کے سپہ سالار ، سکیورٹی فورسزکے افسروں اور اہلکاروں کا غیر متزلزل عزم ہے کہ دہشت گردی کاہر صورت خاتمہ کر کے دم لیں گے ۔ وزیراعظم نے کہا بلوچستان میں دہشت گرد جو کارروائیاں کر رہے ہیں ان کا واحد مقصد یہ ہے کہ پاکستان کے اندر خلفشار پیدا کیا جائے ، وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اقدامات کریگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود ترقی کے راستے میں رخنہ ڈالنے اور روکنے کی کوششیں ناکام بنا دیں گے اور دہشت گردوں کے مذموم ارادے ناکام ہوں گے ، شرط اول یہ ہے کہ ہمیں اپنے دشمنوں کو پہچاننا ہوگا اور ان کے مذموم ارادوں کو شکست دینے کے لیے یکجا ہونا ہوگا اور مکمل یکجہتی کا اظہار کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا اس حوالے سے کسی قسم کی کمزوری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تاہم بلوچستان میں وہ لوگ جو پاکستانیت کی سوچ رکھتے ہیں اور پاکستان کے آئین اور سبز ہلالی پرچم کو تسلیم کرتے ہیں ان کے ساتھ بات چیت کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں لیکن جو دوست نما دشمن ہیں ان کے ساتھ نہ تو کوئی بات چیت ہو سکتی ہے اور نہ ہی ان کے ساتھ کوئی نرم رویہ اختیار کیا جائے گا یہ واضح پیغام ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کل کے واقعات سب کے لیے لمحہ فکریہ ہیں، ان شااﷲہم مل کر ان مشکلات اور چیلنجوں پر قابو پائیں گے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ دہشت گردوں کے لئے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ۔ کچھ بھی ہو جائے ان کا مکمل خاتمہ کیاجائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ جلد بلوچستان کا دورہ کریں گے اور اس تمام صورتحال پر جامع بات چیت کریں گے اور صورتحال کا جائزہ لیں گے اور فوری اقدامات کا فیصلہ کریں گے ۔اﷲ تعالی ٰپاکستان کو ان تمام مشکلات سے اپنے خاص فضل و کرم سے نکالے گا اور دشمنوں کے عزائم خاک میں ملیں گے ۔وفاقی کابینہ نے ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے اداروں کو ضم و تحلیل کرنے سے متوقع طور پر متاثر ہونے والے ملازمین کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کمیٹی قائم کر دی جبکہ مختلف وزارتوں کے 82 سرکاری اداروں کو ضم اور تحلیل کرکے 40 ایسے اداروں میں تبدیل کیا جا رہا ہے جن میں ڈیجیٹلائزیشن،سمارٹ مینجمنٹ، ایفیشینٹ گورننس، منصوبوں پر شفاف اور تیز عملدرآمد اور عام آدمی کو سہولیات کی بہتر فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

وفاقی کابینہ نے بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات اور دہشت گردوں کے نہتے شہریوں پر بزدلانہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔کابینہ نے شہید ہونے والے فورسز کے افسروں و اہلکاروں اور نہتے شہریوں کے لئے دعائے مغفرت کی۔کابینہ نے ان واقعات میں ملوث دہشت گردوں کی جلد از جلد نشاندہی کرکے ان کے خلاف بھرپور کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے وزیر خزانہ، وزیر قومی غذائی تحفظ، وزیر توانائی اور متعلقہ وزرا و افسروں کی آئندہ ربیع فصل کے لئے یوریا کھاد کی بلا تعطل فراہمی کے لئے اٹھائے گئے فیصلوں کی پذیرائی کی۔ وزیر اعظم نے کہا ملک کے وسیع مفاد میں تمام وزرا و اداروں کو جہاں سے بھی ممکن ہو قوم کی ایک ایک پائی بچانے کے لئے ایسے بہتر فیصلے اٹھانے چاہئیں۔ وفاقی کابینہ میں وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کی سفارشات پرپاک پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل، سٹاف اور جاری منصوبوں کی دیگر وزارتوں و اداروں میں منتقلی کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔وفاقی کابینہ نے وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کی سفارشات کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے کہا گورننس کی بہتری اور ادارہ جاتی اصلاحات کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھارہے ۔وفاقی کابینہ کو وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم ادارہ جاتی اصلاحات کے لئے قائم کی گئی کمیٹی کی تجاویز پیش کی گئیں۔کابینہ کو بتایا گیا وفاقی حکومت کی کارکردگی بہتر بنانے ، افرادی قوت کے صحیح استعمال، پالیسی سازی اور فیصلوں کے نفاذ میں غیر ضروری تعطل کو ختم کرنے اور صرف انتہائی ضروری محکموں کو مزید مضبوط کرنے کے لئے پہلے مرحلے میں 6 وزارتوں پر کمیٹی کی سفارشات کا نفاذ شروع کردیا گیا ہے ۔

وفاقی کابینہ نے گزشتہ دور حکومت میں وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں کابینہ کی جانب سے منظور شدہ کفایت شعاری مہم کے اقدامات کو جاری رکھنے کی منظوری بھی دے دی۔ان اقدامات میں کابینہ ارکان کا رضاکارانہ طور پر تنخواہ نہ لینا، انتہائی ضروری گاڑیوں مثلا ایمبولینسز کے علاوہ سرکاری گاڑیوں ، نئے آلات و مشینری کی خریداری پر پابندی، نئی سرکاری اسامیوں کی تخلیق، سرکاری خرچ پر غیر ضروری بیرون ملک سفر اور بیرون ملک علاج پر پابندی شامل ہیں۔انہوں نے کہا ملک اس بات کا متحمل نہیں ہوسکتا کہ افسر شاہی اور اشرافیہ غریب عوام کے ٹیکس پر عیش کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ اپنے خون کے آخری قطرے تک اس غریب عوام کی ایک ایک پائی کی جہاں تک ممکن ہوسکا حفاظت کروں گا،وزرا اس بات کو یقینی بنائیں کہ متعلقہ وزارتوں اور اداروں میں کفایت شعاری مہم کے اقدامات پر بھرپور عملدرآمد جاری رہے ۔دنیا نیوز کے مطابق اجلاس میں ریکوڈک منصوبے کی سکیورٹی کی مد میں ایف سی بلوچستان کیلئے ایک ارب 95 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، وفاقی کابینہ نے اپنے اخراجات کم کرنے اور کفایت شعاری کا بھی فیصلہ کیا۔

وفاقی حکومت میں رائٹ سائزنگ کمیٹی کے پہلے مرحلے کی سفارشات پیش کی گئیں جس کی کابینہ نے منظوری دے دی۔کابینہ اجلاس میں سی سی ایل سی اور ای سی سی اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی، کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 22 اگست کے فیصلوں کی توثیق کی منظوری دی۔دریں اثنائوزیر اعظم شہباز شریف سے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر علامہ محمد راغب نعیمی نے ملاقات کی ۔ ڈاکٹر علامہ راغب نعیمی نے وزیر اعظم کا ختمِ نبوت کے معاملے میں اہم کردار اور اسکے نتیجے میں معاملات کو خوش اسلوبی سے حتمی نتیجے پر پہنچانے پر شکریہ ادا کیا۔ڈاکٹر علامہ راغب نعیمی نے وزیرِ اعظم کے دہشتگردی کے عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے کے غیر متزلزل عزم پر بھرپور اعتماد اور حمایت کا اظہار کیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں