مخصوص نشستیں:سپریم کورٹ فیصلے پر عملدر آمد نہیں ہوسکتا:قومی اور پنجاب اسمبلی کے سپیکروں کا الیکشن کمیشن کو خط

مخصوص نشستیں:سپریم کورٹ فیصلے پر عملدر آمد نہیں ہوسکتا:قومی اور پنجاب اسمبلی کے سپیکروں کا الیکشن کمیشن کو خط

اسلام آباد،لاہور(سٹاف رپورٹر،وقائع نگار، نامہ نگار،اپنے نامہ نگار سے )قومی اور پنجاب اسمبلی کے سپیکروں نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے الیکشن ترمیمی ایکٹ کے تحت مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا جا سکتا۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے خط میں لکھا ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ 2017 سے نافذ ہو چکا ہے ،کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے والا آزاد رکن اب پارٹی تبدیل نہیں کر سکتا،الیکشن کمیشن ترمیمی الیکشن ایکٹ کے تحت مخصوص نشستیں الاٹ کرے ،ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ پر عمل درآمد الیکشن کمیشن کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے ،جمہوریت اور پارلیمانی خود مختاری کے اصولوں پر عمل درآمد بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے خط میں لکھا سپریم کورٹ نے بارہ جولائی کو مخصوص نشستوں کے  معاملے پر آزاد حیثیت سے منتخب ارکان کو سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا موقع دیا، پنجاب اسمبلی میں آزاد حیثیت سے منتخب ہونے والے یہ ارکان عام انتخابات کے بعد پہلے ہی سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو چکے ہیں عملی طور پر 12 جولائی کے اس فیصلے کے بعد ان ارکان کو ایک مرتبہ پھر جماعت کی تبدیلی کا موقع دیا گیا ہے ، پارلیمان اس سے قبل الیکشن ترمیمی بل پاس کر چکی ہے ، الیکشن ترمیمی ایکٹ صدر پاکستان کی منظوری کے بعد گزٹ آف پاکستان میں بھی شامل ہو چکا ہے ، پارلیمان سے منظور ہونے والے الیکشن ترمیمی ایکٹ کے بعد حالیہ فیصلے کا اطلاق سنگین صورتحال پیدا کرسکتا ہے ،الیکشن ایکٹ میں ترمیم واضح کرتی ہے کہ سابق قانونی وضاحت کے بجائے مخصوص نشستوں پر نئی قانون سازی کے مطابق کام کرنا ہو گا۔دریں اثنا مخصوص نشستوں کے معاملے پر طلب کیا گیا الیکشن کمیشن کا تیسرا اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہو گیا،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں ممبران کمیشن، سیکرٹری اور قانونی ٹیم شریک ہوئی، قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ کی وضاحت پر تفصیلی بریفنگ دی،ذرائع کے مطابق قانونی ٹیم کی بریفنگ کے بعد کمیشن نے مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

الیکشن کمیشن میں مشاورتی اجلاس آج پھر ہوگا،واضح رہے کہ 14 ستمبر کو مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے اکثریتی بینچ نے وضاحتی حکم جاری کیا جس میں کہا گیا کہ فیصلے کی روشنی میں پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار ہیں جبکہ الیکشن کمیشن فیصلے پر فوری عملدرآمد کرے ۔ مزید برآں ن لیگی ارکان اسمبلی محسن ایوب اور آمنہ شیخ نے ایڈووکیٹ عمر سجاد کے توسط سے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی جس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کر دی ہے ، پارلیمنٹ نے ترامیم کا اطلاق ماضی سے مؤثر قرار دیا ہے ،ترمیم کے مطابق ایک مرتبہ وابستگی کا جمع سرٹیفکیٹ تبدیل نہیں ہو سکتا، الیکشن ایکٹ کے مطابق فہرست نہ دینے والی جماعت مخصوص نشستوں کی اہل نہیں،لہذا جن امیدواروں نے انتخابات میں پارٹی وابستگی سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا انہیں ڈیکلیئر کیا جائے ، قرار دیا جائے سیاسی جماعت میں جانے والے آزاد ارکان دوبارہ پارٹی تبدیل نہیں کر سکتے ،مخصوص سیٹوں کیلئے فہرست نہ دینے والی پارٹی مخصوص سیٹوں کی اہل نہیں ہے ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاتارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کسی ادارے کو حق حاصل نہیں کہ وہ آئین کی اپنی مرضی سے تشریح کرے اور پارلیمان کو کمزور کرنے کی کوشش کرے ،آئین اور قانون سازی عوام کے منتخب نمائندوں کا حق ہے ،پارلیمان کی بالادستی کے لئے ہم اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمان کی بالادستی کے لئے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا،سپیکر نے ہمیشہ سپیکر کی کرسی کے ساتھ انصاف کیا ہے ، پارلیمان میں موجود تمام جماعتوں کے ساتھ ان کا رویہ ہمیشہ اچھا رہا،سپیکر قومی اسمبلی نے ہمیشہ بہترین انداز میں امور انجام دئیے ،سپیکر کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ کسی رکن کی حق تلفی نہ ہو،سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ سپیکر قومی اسمبلی کے فیصلوں کی تائید کی ہے ،سپیکر قومی اسمبلی کا الیکشن کمیشن کو خط سنگ میل ہے ، آئین میں پارلیمنٹ کو قانون سازی کا اختیار دیا گیا ہے ۔یہ اختیار کسی دوسرے ادارے کے پاس نہیں،پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے ،سپریم کورٹ کی آرٹیکل 63 اے کی تشریح آئین دوبارہ لکھنے کے مترادف ہے ، کسی پارٹی میں شامل ہونے والا رکن دوبارہ کسی اور جماعت میں کیسے شامل ہو سکتا ہے ،مخصوص نشستوں سے متعلق عدالتی فیصلے نے بہت سے سوالوں کو جنم دیا،سپیکر نے جو قدم اٹھایا اس پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں