آئینی ترامیم :بلاول کی نواز شریف سے مشاورت :پیپلز پارٹی وفد کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات
اسلام آباد( نامہ نگار ، اپنے رپورٹر سے) آئینی ترمیم پر مسلم لیگ(ن) او ر پیپلزپارٹی کے درمیان معاملات طے پا گئے تاہم تاریخ کا تعین فی الحال نہ ہوسکا کہ کب پیش کی جائے گی اس کے لئے دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرکے فیصلہ کیاجائے گا، پیپلز پارٹی کے وفدنے مولانا فضل الرحمن سے بھی ملاقات کی ۔
مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے درمیان پنجاب ہائوس میں ملاقات ہوئی ۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے ملکی موجودہ سیاسی صورتحال ، معیشت کی بہتری ، ایس سی او کے انعقاد ، سعودی سرمایہ کاری کی آمد کا خیرمقدم اور آئینی ترمیم کے معاملے پر مشاورت کی ۔آئینی ترامیم پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا جبکہ تاریخ کا تعین دونوں جماعتیں دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد طے کریں گی۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی ، نواز شریف نے بلاول بھٹو کے سیاسی کردار کو سراہا اور شاباش دی۔ جس پر بلاول بھٹو نے کہاکہ آپ کے سیاسی ویژن، سوچ اور تجربے کی بہت قدر کرتا ہوں۔ ملاقات کے د وران دونوں رہنمائوں نے مہنگائی کی شرح 32 سے 6.9 فی صد آنے ، پالیسی ریٹ میں کمی اور معاشی بہتری پر اور معاشی اعشاریوں میں مسلسل بہتری، بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ8.8 ارب ڈالر بھجوانے پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ملاقات کے دورن نوازشریف نے کہاکہ وقت نے ثابت کیا کہ 2006 میں میثاق جمہوریت پر دستخط کرنا ہمارادرست سمت اور درست وقت پرتاریخی فیصلہ تھا، نواز شریف نے کہاکہ سب جمہوری قوتوں کو مل کر پارلیمنٹ کے ذریعے عدل کا نظام وضع کرنا ہے ،ایسا نظام عدل بنانا ہے جس میں کسی فرد کی بالادستی نہ ہوبلکہ عوام کی رائے اور اداروں کا احترام ہو، تاکہ کسی ایک شخص کو وہ قوت اور اختیار حاصل نہ ہو جو اچھے بھلے جمہوری نظام کو جب چاہے پٹڑی سے اتار دے ۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ فرد واحد ملک وقوم کو سیاہ اندھیروں کے سپرد کردے ۔بلاول نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بے نظیر بھٹو شہید اور آپ نے میثاق جمہوریت کی شکل میں ملک کو آگے بڑھانے کا تاریخی قدم اٹھایا، اس سفر کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمن کی شرائط اور تجاویز سے آگاہ کیا، نواز شریف نے مولانا کی تجاویز سے اتفاق کیا۔
مسودے میں مولانا فضل الرحمن کی ترامیم بھی شامل کرلی گئیں۔ادھر پیپلز پارٹی کے وفد نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔پی پی پی نے مولانا فضل الرحمن کو ان کی تجاویز تسلیم کرنے کی حالیہ صورتحال سے آگاہ کیا شیری رحمن نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے ہمیشہ اچھی ملاقات رہتی ہے ، مولانا سمیت سب سٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں ۔ بلاول بھٹونے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا کہہ رکھا ہے ، سب الگ الگ کمیٹیاں کام کررہی ہیں ۔انھوں نے کہا کہ خورشید شاہ کی صدارت میں خصوصی کمیٹی کا اجلاس آج بلایاگیا ہے اس میں پی پی پی تو اپنی تجاویز رکھے گی ، باقی جماعتیں رکھیں گی یا نہیں ان کی مرضی ہے ۔