پنجاب میں سکول ٹھیکے پر دینا تشویشناک:گورنر سیم حیدر:خوامخواہ ٹانگ نہ اڑائیں:عظمیٰ بخاری

پنجاب میں سکول ٹھیکے پر دینا تشویشناک:گورنر سیم حیدر:خوامخواہ ٹانگ نہ اڑائیں:عظمیٰ بخاری

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)گورنر پنجاب سلیم حیدر نے لاہور میں ایک مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے صوبے کے سرکاری سکولوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کی مخالفت کی،ان کا کہنا تھا کہ صوبہ میں سکولوں کو ٹھیکے پر دینے کا عمل انتہائی تشویشناک ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اختیارات تو وزیراعلیٰ کے پاس ہی ہونے چاہئیں مگر گورنر کو بھی اتنا کمزور نہیں ہونا چاہیے کہ وہ صرف گورنر ہاؤس میں ایئرکنڈیشن میں بیٹھ کر کھاتا پیتا رہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا اتحاد محبت اور شوق کا نہیں مجبوری کا ہے ، انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم ملک کیلئے کی جارہی ہے ، اس پر تمام شراکت داروں کو بٹھا کر بات کرنی چاہیے ، انہوں نے کہاکہ آئینی ترمیم کا حکومتی مسودہ پیپلزپارٹی کا نہیں، پیپلزپارٹی کا مسودہ الگ ہے ۔گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے پر سندھ میں عملدرآمد ہورہا ہے ، سندھ کا تعلیم اور صحت کا بجٹ پنجاب سے تین گنا زیادہ ہے ، سندھ میں بڑے بڑے کالجز اور جامعات انتہائی کم فیسوں پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چل رہی ہیں جبکہ پنجاب میں بڑے بڑے اداروں کا سارا زور فیسیں بڑھانے پر ہے ۔گورنر نے کہا کہ پنجاب میں گاؤں دیہات کے سکولوں کو ٹھیکے پر دیا جارہا ہے اور معیار یہ ہے کہ انٹر پاس اساتذہ بچوں کو پڑھا رہے ہیں۔

لاہور (سٹاف رپورٹر)وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب خوا مخواہ ٹانگ نہ اڑائیں، ان کا انتظامی معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ تحریک  انصاف والے کام گورنر پنجاب نے شروع کر دیئے ہیں۔ سندھ کے اندر سکولز میں جانور بندھے نظر آتے ہیں اور امتحانات میں نقل اور پورے کے پورے سنٹرز کا بکنا رواج ہے ۔ جس صوبے میں آپکی پارٹی 16 سال سے حکومت کر رہی ہے ،وہاں آج بھی 19ویں صدی والا سکول سسٹم رائج ہے ۔ پنجاب کے 7 اضلاع شرح خواندگی میں آج بھی ٹا پ پر ہیں جبکہ سندھ میں تو سرے سے سکولز ہی موجود نہیں ہیں۔ آپ کا انتظامی معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں، آپ گورنر ہاؤس میں چائے ، کافی اور خشک میوہ جات انجوائے کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر پنجاب کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے محکمہ تعلیم میں آئے روز میڈیا پر گھوسٹ ملازمین اور گھوسٹ طلبہ کی خبریں نشر ہوتی رہتی ہیں۔ کراچی کے دو علاقوں اور حیدرآباد کے علاوہ باقی پورے سندھ میں شرح خواندگی صفر ہے ۔ پنجاب میں تعلیم کا معیار بہتر ہونے کے باعث سرکاری سکولوں کے طلبہ بورڈ میں نمایاں پوزیشن حاصل کر رہے ہیں۔ یہاں بچوں کو لیپ ٹاپس، وظائف، سکوٹیز مل رہی ہیں اور دوسری طرف کچھ دن پہلے سندھ میں ہونے والے ایم ڈی کیٹ کی کہانیاں پورے ملک نے دیکھی ہیں۔ گورنر صاحب بڑی تکلیف سے آپ کو یاد کرانا پڑتا ہے ، آپ گورنر ہیں ،انتظامی معاملات سے آپ کا کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ حکومت کیسے چلانی ہے ؟ صوبے کے انتظامی امور کیسے چلانے ہیں، مریم نواز بہت اچھے سے جانتی ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں