آئینی ترامیم: اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے: فضل الرحمٰن

آئینی ترامیم: اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے: فضل الرحمٰن

ٹنڈو الہ یار،میرپور خاص(مانیٹرنگ ڈیسک ،آئی این پی)جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن کا کہناہے کہ کوششوں کے بعدآئینی ترامیم پر اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور ہمارے مسودے میں ہم آہنگی ہے کراچی میں بلاول بھٹو اور لاہور میں نواز شریف سے ملاقات کروں گا،ترامیم پر اتفاق رائے نہ ہوا تو اسے مسترد کر دیں گے۔

سربراہ جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمن نے ٹنڈو الہ یار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آئینی ترامیم پر جو چیزیں ہم نے مسترد کیں وہ واپس ہوچکی ہیں، جو مسودہ حکومت کی طرف سے لایا گیا تھا ہم نے مسترد کردیا تھا، اس مسودے سے عدلیہ کمزور ہوجاتی اور انسانی حقوق تباہ ہوجاتے تاہم گفتگو اور مذاکرات کے نتیجے میں آئینی ترامیم پر کافی حد تک ہم آہنگی پیدا ہو چکی ہے ۔ پارلیمنٹ کا کام ہی آئین اور قانون میں ترمیم کرنا ہے لیکن آئینی ترامیم آتی ہے تو اس پر اختلاف بھی ہوتا ہے ،اسمبلی میں اس لئے نہیں کہ عوام کے مفاد کے خلاف قانون پاس کریں۔ ملکی حالات اور ضرورت کے تحت قانون سازی ہونی چاہئے ، 18 ہویں ترمیم میں بھی ہمیں 9 مہینے لگ گئے تھے ، آج کیا مسئلہ ہے جو ہم پر جلدی مسلط کی گئی ، ہم اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ہم نے ملک اور عوام کے مفاد میں سب کچھ کرنا ہے اور امید ہے ہمارے مطالبات قبول کر لئے جائیں گے ۔ 

بعدازاں میرپور خاص میں مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہناتھاکہ حکومت نے آئین سے کھلواڑ کیا تو ہم سڑکوں پر ہوں گے ، ہماری مرضی کے بغیر آئینی ترمیم نہیں ہوسکے گی۔ انہوں نے کہاکہ میں سیاست میں کالی داڑھی کے ساتھ داخل ہوا تھا اور داڑھی سفید ہوگئی ہے ، مجھے کہا گیا کہ ہم نے کوئی دھاندلی نہیں کی تو ہم نے جواب دیا آپ کے علاوہ کوئی دھاندلی کر ہی نہیں سکتا۔ملک میں اقلیت کی حکومت ہے اور پیپلز پارٹی حکومت میں رہے بغیر ساتھ ہے ۔ آج پاکستان حکمرانوں کی وجہ سے اسلامی قوانین سے محروم ہے ، حکمرانوں کا محاصرہ عوام نے کرنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جو بھی ختم نبوت پر شب خون مارے گا، وہ اس ملک میں نہیں رہ سکے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں