شہباز کی سعودی ولی عہد سے ملاقات،تعاون بڑھانے پر اتفاق
ریاض ،اسلام آباد(دنیا نیوز،نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں پاک سعودی اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا جبکہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا،ریاض میں عالمی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر قتل و غارت گری اور امن قائم کرنے کے بغیر دنیا میں خوشحالی کا حصول ممکن نہیں ہوسکتا۔
وزیراعظم شہباز شریف دوست ممالک سے روابط مزید مضبوط بنانے کا مشن لئے 2 روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچے جہاں ریاض کے نائب گورنر شہزادہ عبدالرحمن بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا،سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق اور پاکستان و سعودی عرب کے اعلیٰ سفارتی افسران و اہلکار بھی ریاض ہوائی اڈے پر موجود تھے ۔وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر پٹرولیم مصدق ملک، وزیر تجارت جام کمال، وزیر نجکاری عبدالعلیم خان اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو (ایف آئی آئی )کے 8ویں اجلاس کے موقع پر سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مضبوط پاک سعودی اقتصادی شراکت داری کا اعادہ کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے دائرہ کار میں جاری دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ،دونوں رہنماؤں نے خطے میں جاری اسرائیلی جارحیت پر بھی تشویش کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی صحت و تندرستی کے لئے دعا کی۔ انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے متعلق معاملات پر سعودی عرب کی پاکستان کی حمایت پر محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے ان کی اور ان کے وفد کی پرتپاک مہمان نوازی پر بھی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔
فیوچر انویسٹمنٹ کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی دور اندیش قیادت کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سعودی وژن 2030 پاکستان کے کلیدی پالیسی مقاصد سے ہم آہنگ ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے مضبوط پاکستان سعودی اقتصادی شراکت داری کا اعادہ کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے دائرہ کار میں جاری دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔عالمی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کانفرنس کے انعقاد پر سعودی فرمانروا اور ولی عہد کومبارکباد پیش کرتا ہوں، شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہدمحمد بن سلمان کا ترقی سے متعلق وژن قابل ستائش ہے ، سعودی عرب اور دوست ملک کے تعاون سے پاکستان میں معاشی استحکام ممکن ہوا، علم پر مبنی معیشت پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، ہم مل کر مشترکہ مستقبل اور ترقی کا سفر طے کرسکتے ہیں۔پاکستان حقیقی معنوں میں نوجوانوں کی کثیر تعداد سے مالا مال ہے جو روشن مستقبل کی نوید ہیں، نوجوان نسل ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کا مقصد ایک ہی ہے ، ہم نوجوانوں کو بااختیار بنا کر اپنا مستقبل بہتر بنا سکتے ہیں،مستقبل کے حصول کو دیکھتے ہوئے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم، ٹیکنالوجی فراہم کریں، ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت نے صنعتوں، معیشت اور معاشرے میں انقلاب برپاکردیا ہے ، پاکستان ناصرف مصنوعی ذہانت کو اپنا رہا ہے بلکہ ہم اس میں مہارت حاصل کرنے کے حوالے سے کام کررہے ہیں اور نوجوانوں کو ٹریننگ فراہم کررہے ہیں،مصنوعی ذہانت کا استعمال غلط معلومات کے خلاف جنگ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کردار ادا کرسکتاہے ۔
ہم تعلیمی اصلاحات اور ہنرمندافرادی قوت کی ترقی پر کام کرکے ٹیکنالوجی سے لیس نسل کو پروان چڑھانے کیلئے پرعزم ہیں، دانش سکولز منصوبے کے ذریعے وسائل سے محروم طلبہ کو معیاری تعلیم دے رہے ہیں، یہ منصوبہ ایک کامیاب پروگرام ہے ، تعلیم کے ذریعے ہی انسان اور اقوام ترقی کرسکتی ہیں،صحت انسانی ترقی کی بنیاد ہے ، پاکستانی نوجوان صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے جدید مسائل کو حل کررہے ہیں، صحت کے شعبے میں بھی پاکستانی اداروں کی نمایاں خدمات ہیں۔ کوئی بھی ملک آج کے دور میں مسائل کا انفرادی طور پر مقابلہ نہیں کرسکتا اور نہ ہی کوئی ملک کسی دوسرے ملک کی مدد کے بغیر ترقی حاصل کرسکتا، خوشحالی کی مشترکہ منزل کیلئے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کریں گے ۔غزہ میں فوری طور پر قتل و غاری گری اور امن قائم کرنے کے بغیر دنیا میں خوشحالی کا حصول ممکن نہیں ہوسکتا۔شہباز شریف کی جانب سے غزہ اور فلسطین کے نہتے مسلمان بہن بھائیوں کے حق میں آواز اٹھانے پر پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔ وزیراعظم شہبازشریف کا 31 اکتوبر کو دورہ قطر کا بھی امکان ہے ، وزیراعظم کے دورے میں قطر تعلقات پر بات چیت ہوگی، وزیراعظم کوپ 29 میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے ۔سعودی عرب روانگی سے قبل روسی فیڈرل اسمبلی کی فیڈریشن کونسل کی سپیکر ویلن ٹینا میتویآنکونے وفد کے ہمراہ وزیراعظم سے ملاقات کی،وزیرِ اعظم نے کہا کہ روسی اعلیٰ قیادت کی جانب سے حالیہ دوروں کی بدولت پاکستان اور روس کے مابین تعلقات میں مزید مضبوطی اور استحکام خوش آئند ہے۔
روس اور پاکستان کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کی وسیع استعداد موجود ہے جس سے استفادہ کرکے دونوں ممالک کے عوام کی ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جا سکتا ہے ،دسمبر 2024 میں منعقد ہونے والا پاکستان و روس مشترکہ کمیشن کا اجلاس دونوں ممالک کے مابین تعاون کو وسعت دینے کا اہم موقع ثابت ہوگا،اجلاس میں دونوں ممالک کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے بینکنگ چینلز کی مضبوطی اور پاکستان و روس کے مابین معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے ایک جامع روڈ میپ کی تشکیل پر بھی گفتگو ہوئی ۔وزیر اعظم نے رواں ماہ کے آغاز میں وزیرِ مواصلات کی قیادت میں 70 رکنی پاکستانی کاروباری شخصیات کے وفد کے دورہ روس اور پاکستان روس ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کو دونوں ممالک کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے خوش آئند قرار دیا۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کیلئے نیک خواہشات کے ساتھ ساتھ انہیں جلد دورہ پاکستان کی دعوت کا پیغام دیا۔شہباز شریف نے ترکیہ کے 101ویں یوم جمہوریہ پر ترکیہ کے عوام اور حکومت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ترکیہ اور پاکستان کے درمیان دہائیوں پر محیط لازوال دوستی کا رشتہ ہے جو وقت کے ساتھ مضبوط تر ہو رہا ہے ۔ صدر رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکیہ نے مثالی ترقی کی ہے ۔وزیراعظم شہبازشریف کا 31 اکتوبر کو دورہ قطر کا بھی امکان ہے ، وزیراعظم کے دورے میں قطر تعلقات پر بات چیت ہوگی، وزیراعظم کوپ 29 میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے ۔