احتجاج کی حکمت عملی تیار:گنڈا پور:بانی پی ٹی آئی اپنے بچے بھی لائیں:خواجہ آصف:لاہور:70پی ٹی آئی کارکن گرفتار
لاہور ، سیالکوٹ ، پشاور ( کرائم رپورٹر ، نیوز ایجنسیاں ، مانیٹرنگ ڈیسک )پی ٹی آئی کی 24 نومبر کی کال کے پیش نظر لاہور پولیس نے 70 کارکنوں کو گرفتار کر لیا ، وزیر اعلی ٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے کہا ہے۔
کہ ہم نے احتجاج کی حکمت عملی تیار کر لی ہے جبکہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر ڈو اینڈ ڈائی کا مسئلہ ہے تو پھر بانی پی ٹی آئی اپنے بچوں کو بھی لندن سے واپس بلا ئیں ۔ اپنے ٹویٹ میں خواجہ آصف نے کہا کہ بشریٰ اپنے بچے بھی لائیں ۔ بانی پی ٹی آئی صرف اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات چاہتے ہیں، ان کی جماعت کے لوگ ڈبل ایجنٹ بنے ہوئے ہیں، ہماری طرف سے مذاکرات کی آفر موجود ہے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی قیادت میں پی ٹی آئی دو مرتبہ وفاق پر حملہ آور ہوئی، علی امین گنڈاپور دونوں بار کارکنوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے ۔ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا احتجاج بالکل کوئی چیلنج نہیں ہے ، پی ٹی آئی کا شو فلاپ ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہوم ورک کیے بغیر احتجاج کی کال دی ہے ، پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال خود ان کے لیے نقصان کا باعث بنے گی، وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو ڈائیلاگ کی دعوت دی تھی، سیاسی ڈائیلاگ بانی پی ٹی آئی کی سیاست میں نہیں ۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے وی پی این کو غیر شرعی قرار دینے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری ذاتی رائے میں علامہ راغب نعیمی نے غیرضروری رائے دی ہے ، علامہ راغب نعیمی کو رائے کا اظہار کرنے سے پہلے مشورہ کرنا چاہیے تھا، اس معاملے کا شریعت سے واسطہ نہیں تھا۔ ایکس کے غلط استعمال کی وجہ سے حکومت نے پابندی لگائی۔خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے وزیر دفاع خواجہ آصف پر قوم کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ ہم کون سا این آر او مانگ رہے ہیں؟۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہمارا لیڈر اور سینئر قیادت تو جیلوں میں ہے ۔ این آر او تو وہ مانگتے ہیں جن کے لیڈر جیل سے نکل کر دس سال سعودی عرب میں کھجوریں کھاتے اور پھر واپس جاتی امرا اتر جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف خود ایک فکسڈ آدمی ہے ۔ وہ اگر فکسڈ نہ ہوتے تو اقتدار کے بجائے جیل میں ہوتے ۔ جب تک اس حکومت کا خاتمہ نہیں ہوتا، تب تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ترجمان کے پی حکومت نے برطانوی اخبار کا دعوی ٰقیاس آرائیوں پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پتہ نہیں برطانوی اخبار نے کس بنیاد پر ڈیل کے حوالے سے دعویٰ کیا۔ وفاقی حکومت کی کوئی آئینی وقانونی حیثیت ہی نہیں جس سے بات کریں۔
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ امریکا کو پتہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہو رہی ہے ۔ادھر 24نومبر کے پیش نظر لاہور پولیس نے کارکنوں کی گرفتاریوں کیلئے چھاپے مار کر 70 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ۔ذرائع کے مطابق گرفتاریوں کے لئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے ۔پولیس نے شہریوں کو احتجاج کے لیے اکسانے والوں کے گھر پرچھاپے مارے ۔پولیس ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی عہدیدار پولیس کی گرفت میں نہ آ سکے ۔کارکنوں اور ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا ۔لاہور پولیس نے کریک ڈاؤن میں 70 سے زائد افراد کو حراست میں لیا۔پولیس کی جانب سے وحدت روڈ، اقبال ٹاؤن، جوہر ٹاؤن، مصطفی ٹاؤن، ستوکتلہ، کاہنہ، کوٹ لکھپت، ڈیفنس میں چھاپے مارے گئے ،فیکٹری ایریا، جنوبی چھاؤنی، شمالی چھاؤنی، مغلپورہ، شالیمار، باغبانپورہ، مصری شاہ، اچھرہ، گڑھی شاہو میں بھی چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں۔تحریک انصاف کے بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اپنے کارکنوں کو پیغام دیا ہے کہ جو رکن اسمبلی یا عہدیدار 24 نومبر کو احتجاج کے موقع پر غائب ہوگا اس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ بشری ٰبی بی نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کا پیغام ہے 24 نومبر کو آئین قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے نکلنا ہے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہررکن صوبائی اسمبلی اور رکن قومی اسمبلی کو قافلے کی صورت میں پشاور سے نکلتے اور اسلام آباد پہنچنے کی ویڈیو بنانی ہے ۔ بشریٰ بی بی نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ گاڑیوں میں بیٹھے کارکنوں کی ویڈیو بھی بنانی ہے ۔