ضلع کرم پختونخوا:75اموات کے بعد فریقین میں لاشیں،قیدی واپس کرنے اور7روزہ فائر بندی پر اتفاق

ضلع کرم پختونخوا:75اموات کے بعد فریقین میں لاشیں،قیدی واپس کرنے اور7روزہ فائر بندی پر اتفاق

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں )صوبہ خیبرپختونخوا کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ ضلع کرم میں فرقہ وارانہ تصادم میں 75 سے زیادہ ہلاکتوں کے بعد فریقین نے لاشیں اور قیدی واپس کرنے کے علاوہ سات روزہ سیز فائر پر اتفاق کیا ہے ۔

بیرسٹر سیف کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کی سربراہی میں امن وفد نے عمائدین سے بات چیت کے بعد سیز فائر معاہدے پر اتفاق کروایا ہے ۔ایک روز قبل وزیراعلیٰ کے پی کی ہدایت بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی سربراہی میں کرم پہنچنے والی حکومتی کمیٹی کے اراکین واپس پشاور پہنچ گئے ۔ بیرسٹر سیف کی سربراہی میں حکومتی جرگے نے گزشتہ روز ایک طرف کے عمائدین اور اتوار کو دوسرے فریق کے مشران سے ملاقات کی اور فریقین کو جنگ بندی پر قائل کر لیا ۔ مشیر اطلاعات کے مطابق دونوں فریقین نے 7 دن کے لیے سیز فائر، قیدیوں اور لاشوں کی واپسی پر اتفاق کرلیا ہے ۔حکومتی جرگے میں مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف ، صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ، آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈا پور، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا زاہد ندیم اسلم ، کوہاٹ ریجن کے کمشنر اور ڈی آئی جی سمیت دیگر سرکاری حکام شامل تھے ۔

ادھر خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر چند روز قبل ہونے والے حملے کے 4 شدید زخمی مختلف ہسپتالوں میں دم توڑ گئے ،سانحہ کرم میں جاں بحق افراد کی تعداد 49 تک جاپہنچی جبکہ قبائل کے درمیان جاری تازہ جھڑپوں میں مزید 6 افراد جاں بحق ہوگئے ۔حالیہ واقعات میں اب تک 75 افراد جاں بحق ہو چکے ، ان میں 49 مسافر بھی شامل ہیں جنہیں پشاور پاراچنار روڈ پر نشانہ بنایا گیا۔قبائل کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں گھروں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا، اس کے ساتھ کرم اور گرد و نواح میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بھی بند کردی گئی ۔دوسری جانب ہنگو پولیس نے تصدیق کی ہے مشتعل مظاہرین نے ہنگو سے کوہاٹ آنے والی روڈ کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ۔گاڑیاں اس وقت متبادل روڈ کو استعمال کر رہی ہیں جہاں پر ٹریفک شدید متاثر ہے ۔پولیس کے مطابق اس سڑک کو ہنگو پھاٹک کے مقام پر بند کیا گیا ہے جہاں مظاہرین کی بڑی تعداد موجود ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں