شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے پانچویں ملاقات:تعلقات میں بڑی تبدیلی کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ،جلد دورہ پاکستان کا منتظر ہوں:محمد بن سلمان
ریاض، اسلام آباد(نامہ نگار،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک،اے پی پی )وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے منگل کو ریاض میں ‘ون واٹر سمٹ’کے موقع پر ملاقات کی ۔
ایس پی اے کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ سعودی ولی عہد کی 6 ماہ کے دوران شہبازشریف سے 5ویں بار ملاقات ہوئی۔پرائم منسٹر آفس پاکستان کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق سعودی ولی عہد نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران پانچویں مرتبہ پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا اور دوطرفہ تعلقات میں بڑی تبدیلی لانے کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سعودی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر عملدرآمد کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے ولی عہد کا پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات پر شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ یہ حقیقی محبت اورباہمی احترام کا ثبوت ہے جو دونوں ملکوں کے عوام کوجوڑتا ہے ۔سعودی ولی عہد کا کہنا تھاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا فروغ پاکستان کی معاشی، ترقی خوشحالی کیلئے کلیدی اہمیت رکھتا ہے ۔دونوں رہنماؤں نے سرمایہ کاری کیلئے سعودی مفاہمتی یادداشتوں، معاہدوں پر عمل درآمد کی رفتارپر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے ولی عہد سے پاکستانی عوام کیلئے نیک خواہشات پراظہارتشکر کیا اور انہیں جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔وزیراعظم آفس کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی اور کہا کہ جلد دورہ پاکستان کا منتظر ہوں۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے ایکس پر جاری بیان میں بتایا سعودی ولی عہد نے شہباز شریف سے 6 ماہ میں پانچویں ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان محبت اور باہمی احترام کو اجاگر کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم نے پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا اور انہیں پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی جسے ولی عہد نے قبول کیا۔سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم کی سعودی ولی عہد سے خوشگوار ملاقات ہوئی۔سعودی ولی عہد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کا فروغ پاکستان کی معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی ون واٹر سربراہی اجلاس کے موقع پر فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون سے بھی دو طرفہ ملاقات ہوئی، شہباز شریف اور فرانس کے صدر نے دونوں ممالک کے درمیان زراعت، لائیو سٹاک، انفارمیشن ٹیکنالوجی، پیشہ ورانہ مہارتوں میں ترقی اور پینے کے صاف پانی کے شعبوں میں بزنس ٹو بزنس روابط کے ذریعے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا اور باہمی دلچسپی کے تمام علاقائی اور عالمی مسائل کے حوالے سے روابط کو مزید فروغ دینے کی مشترکہ خواہش کا بھی اعادہ کیا ۔
وزیراعظم نے ریاض میں ون واٹر سمٹ کی کامیاب مشترکہ میزبانی پر صدر میکرون کو مبارکباد دی۔ موسمیاتی تبدیلی اور ترقیاتی امور پر فرانس کے قائدانہ کردار کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کے تناظر میں صدر میکرون کی پاکستانی عوام کے لئے بھرپور حمایت کو سراہا۔دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور فرانس کے مابین زراعت، لائیو سٹاک، انفارمیشن ٹیکنالوجی، پیشہ ورانہ مہارتوں میں ترقی اور پینے کے صاف پانی کے شعبوں میں بزنس ٹو بزنس روابط کے ذریعے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی طور پر مفید اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور فرانس کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع بالخصوص موسمیاتی موافقت اور قابل تجدید توانائی سے استفادہ کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے باہمی دلچسپی کے تمام علاقائی اور عالمی مسائل کے حوالے سے روابط کو مزید فروغ دینے کی مشترکہ خواہش کا بھی اعادہ کیا۔قبل ازیں ون واٹرسربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا پانی کی کمی دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ، پانی کے وسائل کو محفوظ بنانے کیلئے اہم اقدامات کرنا ہونگے ۔
شہباز شریف نے کہا کہ پانی کی کمی سے خشک سالی بڑھ رہی ہے ، پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے عالمی سطح پراقدامات کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، 2022 کے سیلاب نے پاکستان میں بہت تباہی مچائی ۔موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کی مدد کی ضرورت ہے ۔وزیر اعظم نے کہاپانی کے شعبے میں بہتری کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے ، پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے ۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ون واٹر سمٹ کے انعقاد پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے شکر گزار ہیں۔قبل ازیں 2 روزہ دورے پر سعودی عرب کے شہر ریاض پہنچنے پر ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمن بن عبد العزیز نے وزیراعظم کا کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر استقبال کیا، پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق، پاکستانی و سعودی اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔سعودی عرب روانگی سے پہلے 24 نومبر کو ہونے والے دھرنے میں فسادات کی تحقیقات کے لیے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے ہدایت کی دھرنوں میں قانون پامال کرنے والوں، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو زخمی اور شہید کرنے والوں کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزائیں دی جائیں۔
وزیر اعظم نے کہا ملک میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی پر پیشرفت کا ہفتہ وار جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا انتشار پھیلانے والوں نے بیلاروس کے صدر کے پاکستان کے سرکاری دورے کے وقت ملک کے دارالحکومت پر لشکر کشی کی جو ہمارے لیے شدید شرمندگی کا باعث بنا۔وزیراعظم نے کہا پاکستان میں عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق عالمی معیار کی انسداد فسادات فورس کی تشکیل دی جائے گی۔اسلام آباد سیف سٹی میں فارنزک لیب شامل کر کے اسے بین الاقوامی معیار پر لایا جائے گا اور اس کے لئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔اجلاس میں بریفنگ میں بتایاگیا موقع واردات سے اسلحہ، فائرنگ کے نتیجے میں ملنے والے کارتوس ، خول اور دیگر شواہد اکٹھے کیے جا چکے ہیں۔تمام شواہد فارنزک کے لیے بھیجے جائیں گے ۔بریفنگ میں بتایاگیا موقع واردات پر موجود فسادیوں کی شناخت کا عمل بھی تیز ی سے مکمل کیا جا رہا ہے ،شناخت کے بعد تمام فسادیوں کو عدالتوں میں پیش کیا جائے گا۔دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے کہا عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے قانون سازی میں سینیٹ کا کردار انتہائی اہم ہے ۔ وزیر اعظم سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے ملاقات کی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا ایوان بالا قومی یکجہتی اور صوبائی ہم آہنگی میں متحرک کردار ادا کر رہا ہے ۔ملاقات میں ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ملکی معیشت کی بحالی کے حوالے سے حکومت کی کوششوں کو سراہا۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے صوبہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے حوالے سے وزیراعظم کے اقدامات کی تعریف کی۔