پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار،بجلی سستی کرنیکا فیصلہ:وزیراعظم

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار،بجلی سستی کرنیکا فیصلہ:وزیراعظم

اسلام آباد(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حالیہ سطح پر برقرار رکھتے ہوئے کہا اس کا پورا مالی فائدہ بجلی کی قیمتوں میں عوام کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کرکے عوام کے لیے بڑے ریلیف کی تیاری کرلی۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 بجلی کے نرخوں میں کمی کے حوالے سے ایک جامع اور مؤثر حکمت عملی کے تحت پیکیج تیار کیا جا رہا ہے جس کی تفصیلات کو حتمی شکل دے رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے فرق سے پیدا ہونے والی مالی گنجائش اور دیگر اقدامات سے بجلی کی قیمتوں میں عوام کو بڑا ریلیف دینے کا پیکیج تیار ہے ،بجلی کے نرخوں میں کمی کے حوالے سے پیکیج کا اعلان آئندہ چند ہفتوں میں کیا جائے گا، حکومت سنبھالتے ہی عوامی ریلیف کو ترجیح دینے کا عہد کیا تھا،وزیر اعظم نے اگلے چند ہفتوں میں بجلی کے نرخوں میں کمی کی صورت میں ریلیف اور عوام کے لیے مزید آسانیاں فراہم کرنے کے حوالے سے عزم کا اظہار کیااور کہا کہ اس ریلیف سے نہ صرف بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی بلکہ اس کا اثر مجموعی طور پر مہنگائی پر پڑے گا اور اس میں مزید کمی واقع ہو گی۔خیال رہے دو ہفتے قبل پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے بعد پٹرول کی فی لٹر نئی قیمت 255 روپے 63 پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لٹر نئی قیمت 258 روپے 64 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 153 روپے 34 پیسے مقرر کی گئی تھی۔ادھروفاقی حکومت نے پٹرولیم لیوی میں 10 روپے لٹر تک اضافہ کردیا ،اوگرا دستاویزات کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پر لیوی 60روپے سے بڑھ کر 70روپے لٹر کر دی گئی،جبکہ پٹرول کی قیمت میں 9 روپے 53 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 17 پیسے کا ریلیف نہیں دیا گیا۔ مٹی کے تیل پر بھی لیوی بڑھا دی گئی ، لائٹ ڈیزل پرلیوی 7 روپے 75 پیسے ، ہائی اوکٹین پر 50 روپے فی لٹر کردی گئی ،لیوی بڑھانے سے 16 دنوں میں 50 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے ۔رواں مالی سال میں جولائی تا فروری 718 ارب روپے لیوی ملی جبکہ رواں مالی سال پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کا ہدف 1281 ارب روپے ہے ۔

اب لیوی 60 سے 70 روپے لٹر ہونے سے ہرماہ 10 ارب روپے اضافی ملیں گے ، یوں لیوی بڑھنے سے 30 جون 2025 تک 1140 ارب روپے ملنے کی توقع ہے ۔دریں اثنا وزیر اعظم نے اسلام آباد میں 190 ملین پاؤنڈز سے دانش یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا اسلام آباد میں 100 ایکڑ اراضی دانش یونیورسٹی کے لیے مختص کر دی گئی ہے ، اگر اللہ تعالیٰ کو منظور ہوا تو ان شا اللہ یہ درسگاہ پوری دنیا میں مقام حاصل کرے گی، ملک بھر میں مختلف شعبوں میں اعلیٰ تعلیم دینے والی جامعات موجود ہیں، اس درسگاہ کا مرکزی نقطہ ریسرچ، ڈویلپمنٹ اور اپلائیڈ سائنسز ہوگا، ماڈرن سائنسز کے حوالے سے ایسی کوئی پاکستانی جامعہ میرے ذہن میں نہیں جسے ہم دنیا کی بہترین جامعات کے ہم پلہ قرار دے سکیں، یہ دانش گاہ پوری دنیا میں بہترین تعلیم، اساتذہ، اور اپلائیڈ سائنسز کے شعبے میں منفرد مقام حاصل کرے گی، عاجزی کے ساتھ میں عرض کرنا چاہتا ہوں کہ اس دانش یونیورسٹی کو آپ چاہیں اسے اسٹینفورڈ، آکسفورڈ، بروکلین، ایم آئی ٹی یا کولمبیا یونیورسٹی سے موازنہ کر لیجئے گا، اس سے کم معیار کی یہ یونیورسٹی نہیں ہوگی، اگلے سال 14 اگست 2026 کو اس کا پہلا سیکشن فعال ہوجائے گا، تقریب میں موجود پاکستان کے مایہ ناز لوگ موجود ہیں جن کے کنکشن دنیا بھر میں ہیں، جن کے رشتہ دار دنیا بھر میں موجود ہیں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، یا دیتے رہے ہیں، ہم ایک سسٹم بنا رہے ہیں جس کے ذریعے آپ کو اپروچ کریں گے اور مدد لیں گے ۔

اس یونیورسٹی کے فنکشنز سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہوگا، جس طرح ہم نے پنجاب میں کڈنی انسٹیٹیوٹ بنایا تھا اور قانون بنایا تھا کہ اس میں حکومتی عمل دخل نہیں ہوگا، آج سیکڑوں جگر اور گردے کی پیوند کاریاں وہاں ہوچکی ہیں، اسی طرز پر یہ یونیورسٹی بھی چلائی جائے گی۔وہ بچے اور بچیاں جن کی قابلیت بہت زیادہ ہے ، لیکن ان کی مالی حالت اس قابل نہیں کہ وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکیں ، ان کے لیے دانش سکولوں کی مثال ہے ، جہاں والدین سے محروم یتیم بچوں نے اعلیٰ تعلیم تک رسائی حاصل کی، دانش سکولوں کے لیے ہماری بچیوں اور بچوں نے قربانیاں دیں، جو شہروں میں بڑی تنخواہوں پر پڑھاتی تھیں، انہوں نے کم تنخواہوں پر اپنے آبائی علاقوں میں قائم کیے گئے دانش سکولوں میں پڑھایا۔ میں کسی سیاسی بحث میں نہیں جانا چاہتا، میں شکر گزار ہوں، سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب کا جنہوں نے کہا کہ اس پیسے سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، موجودہ چیف جسٹس یحیی آفریدی صاحب نے یہ رقم قومی خزانے میں منتقل کر دی ہے ، وزیر قانون کا بھی شکریہ جنہوں نے اس کے لیے بہت کوشش کی، یہ ایسا کیمپس ہوگا جسے دیکھتی آنکھ نے پہلے کبھی دیکھا نہیں ہوگا، اس کے سیکشنز سٹیٹ آف دی آرٹ قسم کے ہوں گے ، ہم سب مل کر اس جامعہ کو شان و شوکت سے بنائیں گے ۔ اس جامعہ میں کون آئیں گے ؟ یہ اسی قوم کی بچیاں اور بچے ہوں گے جنہوں نے آگے چل کر ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے ، دانش یونیورسٹی کا انڈوومنٹ فنڈ ہوگا جس میں حکومت 10 ارب روپے جمع کرائے گی، جب یہ جامعہ چل پڑے گی تو انتہائی قابل بچے اور بچیوں کو مفت تعلیم دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہاں ٹیچرز اور اور طلبہ کے لیے رہائشی کالونی، ہسپتال اور بہترین سہولتیں میسر ہوں گی، یہ ایسا منصوبہ ہوگا جوپاکستان کی قسمت بدل دے گا، یہاں اے آئی سمیت ہر وہ جدید تعلیم ہوگی جس کا تعلق اپلائیڈ سائنسز سے ہے ۔امداد نے کبھی کسی قوم کو توانا نہیں کیا، صرف محنت، محنت اور محنت سے ہی قومیں ترقی کرتی ہیں، آئیے ہم عہد کریں کہ مستقبل میں مزید ایسی عظیم درسگاہیں بنائیں گے ۔ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے بچے دانش یونیورسٹی میں اعلیٰ ترین تعلیم حاصل کرنے آئیں گے لیکن اس کے لیے میرٹ کی شرط ہوگی۔ادھر وزیراعظم شہباز شریف اعلیٰ وفد کے ہمراہ بدھ سے سعودی عرب کا 3 روزہ دورہ کریں گے ،ذرائع نے کہا کہ تجارتی ومعاشی تعاون، سرمایہ کاری کے فروغ پرمشاورت ہوگی، ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف بدھ کو دورہِ سعودی عرب پر روانہ ہونگے ، وزیراعظم کا دورہ تین روزہ ہے ، نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار ہمراہ ہونگے ۔اس کے علاوہ دیگر اہم وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام بھی وزیراعظم کے وفد کا حصہ ہونگے ، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وزیراعظم کی ملاقات ہوگی، پاک سعودی معاشی و تجارتی تعلقات پربات چیت ہوگی۔ مختلف شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری پر مشاورت کی جائیگی، غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائیگا، پاکستانی وفد سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور داخلی خودمختاری کی مکمل حمایت کا اعادہ کریگا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں