نئی نہروں کا منصوبہ مسترد،ترقیاتی منصوبوں میں مشاورت نہ ہوئی تو بجٹ میں ووٹ نہیں دینگے:بلاول
گڑھی خدا بخش (مانیٹرنگ ڈیسک )چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے دریائے سندھ پر نئی نہروں کا منصوبہ مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں پر مشاورت نہ کی تو بجٹ میں ووٹ نہیں دیں گے ۔
بین الاقوامی سازش اور ہماری غلطیوں کی وجہ سے دہشت گردی عروج پر ہے ،قیدی نمبر 804 پر سیاست کرنا اپوزیشن کا حق ہے ،ہماری اپوزیشن سے اپیل ہے کہ وہ سیاست ضرور کرے لیکن دہشت گردی کے خلاف اپنا حق ادا کرے اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ساتھ دے ۔گڑھی خدا بخش میں ذوالفقارعلی بھٹو کی 46ویں برسی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت نے ہم سے طے کیا تھا کہ چاروں صوبوں کے ترقیاتی منصوبے مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی مل کر بنائیں گے ، تو آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ مشاورت کے بغیر ہم کسی بجٹ کو ووٹ نہیں دیں گے ، حکومت کے ساتھ بیٹھ کر پی ایس ڈی پی اور بجٹ بنائیں گے ۔ہم پاکستان کھپے کہنے والے ہیں، یہ دہشتگرد پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں، شہید بی بی نے وعدہ کیا تھا کہ میں پاکستان کا پرچم سوات میں لہراؤں گی، وہ کام پیپلزپارٹی نے کروایا، اگر ملک کے کسی کونے سے کسی کو یہ خواب بھی آئے کہ انہوں نے پاکستان کا جھنڈا اتروانا ہے ، تو سب سے پہلے اسے پیپلزپارٹی کے کارکن اور بلاول بھٹو کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے حالات کا فائدہ اٹھا کر جو پاکستان کو نقصان پہنچانا چا ہ رہے ہیں، ہم ان کا راستہ روکیں گے ۔جو سندھ میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کرنا چاہتے ہیں، ان کو بھی پیپلزپارٹی جواب دے گی ۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں سال سے نسل در نسل ہمیں ایک ہی کام آتا ہے کہ دریاؤں کے ساتھ رہنا ہے اور فصل کاشت کرنا ہے ، پیپلزپارٹی ہی ملک میں پانی کی منصفانہ تقسیم کا مقدمہ لڑ رہی ہے ۔ایک سال ہو گیا، کوئی تو اعتراض ہوگا ہم نے وزارتیں نہیں لیں، ہمارے نیئر بخاری نے سی ای سی کا فیصلہ پڑھا تھا کہ کینالز کے حوالے سے حکومت کے یکطرفہ فیصلے کو پاکستان پیپلزپارٹی سپورٹ نہیں کرتی۔ صدر پاکستان نے مشترکہ اجلاس میں کہا کہ حکومت کے یکطرفہ فیصلے ہیں، بطور صدر پاکستان میں نئی کینالز کی مخالفت کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ کے عوام کی آواز سنو، پنجاب کے عوام کی آواز سنو، پانی کی منصفانہ تقسیم ہمارا حق ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ ہر وہ پالیسی جس کی وجہ سے وفاق کو نقصان ہو رہا ہو، وہ واپس لی جائے ، ہمارا زور ہوگا کہ شہباز شریف صاحب یہ عوام کا مطالبہ ہے ، اگر یہ عوام کا مطالبہ ہے کہ نئی کینالز نامنظور ہیں تو پیپلزپارٹی عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی، آپ کے ساتھ کھڑی نہیں ہوگی۔ہمیں سندھ کے دریا کو بچانا ہے میں وزیر خارجہ رہا ہوں اور پانی کی تقسیم کی جنگ عالمی سطح پر لڑ کر آیا ہوں، دنیا کو بتایا ہے کہ ہمارے دریائے سندھ کو بچانا ہے ، ہم عالمی دنیا میں پانی کا مسئلہ اٹھاتے رہے ہیں کہ بھارت پانی روک رہا ہے میں اس کا عالمی سطح پر مقابلہ کرکے آیا ہوں بھارت ہمارے پانی پر ڈاکے مارتا آرہا ہے ۔
بلاو ل بھٹو نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونا ہے ، ہم اور پیپلزپارٹی اس میں حکومت کا ساتھ دیں گے ،اس کے ساتھ ساتھ ہم اپوزیشن سے اپیل کرتے ہیں کہ آپ بھی اپنا کردار ادا کریں،باقی آپ کا جو بھی ایشو ہو، قیدی نمبر 804جو بھی ہو،سیاست آپ کا حق ہے ،وہ سیاست کرتے رہیں،اس میں پیپلزپارٹی کو کوئی اعتراض نہیں،لیکن جہاں تک پاکستان اور دہشت گرد کا مقابلہ ہے ،تو اس میں اپوزیشن کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ،کوئی ایک جماعت، کوئی ایک صوبہ دہشت گرد وں اور ان کے پیچھے عالمی قوتوں کا مقابلہ نہیں کرسکتا،ہم متحد ہوجاتے ہیں تو ان کو عبرت ناک شکست دیں گے ۔ میں ہمیشہ وفاق کے ساتھ کھڑا رہوں گا اور ہر سازش کو ناکام بناؤں گا۔پیپلز پارٹی نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائی ہے ، دہشت گرد کبھی مذہب، کبھی قوم پرست اور علیحدگی پسندوں کے پیچھے چھپتے ہیں ،ہمیں پاکستانیوں کے خون سے کھیلنے والے درندوں کا مقابلہ کرنا ہے ، بلوچستان میں مزدوروں کو شہید کیا جاتا ہے ، کبھی کراچی میں بلوچ بہنوں کو خودکش بمبار بنایا جاتا ہے ، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا یہ لوگ اب پاکستان سے جنگ چھیڑ چکے ہیں اور عوام کو شہید کررہے ہیں یہ لوگ خود کو عالمی طاقتوں کو بیچتے ہیں اور اپنے لوگوں کو شہید کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاہم سب ذوالفقار علی بھٹو کے علم بردار ہیں اور بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے یہاں جمع ہوئے ہیں، صدر زرداری نے گڑھی خدا بخش کے ساتھ اپنا فرض نبھایا اور صدارتی ریفرنس کے ذریعے شہید بھٹو کو انصاف دلایا عوام کی عدالت نے بھٹو کو بے گناہ قرار دیا اور پچاس سالہ جدوجہد کے بعد بھٹو کو انصاف ملا۔ آصف زرداری نے 18 ہویں ترمیم کی صورت میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کا آئین بحال کیا، صوبوں کو حق دلا کر قائد عوام کا حق پورا کیا، شہید بھٹو کو نشان پاکستان ایوارڈ سے نوازا گیا کیوں کہ بھٹو نے عوام کیلئے جہدوجہد کی، محنت کشوں کو حقوق دئیے ۔ بلاول بھٹو کا کہناتھا کہ شہید بے نظیر بھٹو کا پاکستان پیپلزپارٹی کی تاریخ میں وہ کردار رہا ہے کہ جو اسلام کی تاریخ میں بی بی زینب کا کردار تھا، بے نظیر بھٹو نے اپنے والد کا نام اور ان کا مشن جاری رکھا، وہ بھٹو، بھٹو کرکے سب کو بھٹو بنا گئیں۔ ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جہدوجہد اور کامیابیوں پر فخر کرتے ہیں، انہوں نے آئین اور ایٹم بم کا تحفہ دیا، جمہوریت دی، مزدور کے حقوق دئیے ، کسانوں کے حقوق دئیے ، عوام کو ترقی دلوائی۔ قبل ازیں بلاول بھٹو نے ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی پر ایکس پر ایک پیغام میں کہاکہ عدالت نے 45 برس بعد اعتراف کیا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا، جیت ہمیشہ سچائی کی ہوتی ہے ۔