یونانی کوسٹ گارڈز نے سمندر میں 545تارکین وطن کو بچالیا

یونانی کوسٹ گارڈز نے سمندر میں 545تارکین وطن کو بچالیا

گارڈزنے گاوڈوس سے 29 اعشاریہ 6 کلومیٹردور سرچ آپریشن کیا زیادہ ترکا تعلق پاکستان ،بنگلہ دیش ،مصرسے ہے ،ملک بدرکردیاجائیگا:یونان

ایتھنز (رائٹرز،اے ایف پی)یونانی کوسٹ گارڈ نے گزشتہ روز یورپ کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب ایک ماہی گیرکشتی سے تقریباً 545 تارکینِ وطن کو  زندہ بچالیا ،تارکین وطن کی کشتی گاوڈوس سے تقریباً 29 اعشاریہ 6 کلومیٹر کے فاصلے پرموجود تھی جب کوسٹ گارڈ ز نے آپریشن کیا۔کوسٹ گارڈزکے بیان کے مطابق جن تارکین وطن کو بچایاگیاان میں سے زیادہ ترکا تعلق پاکستان ،بنگلہ دیش ، اریٹیریا، صومالیہ، سوڈان اور مصر سے ہے ، تمام افراد ٹھیک ہیں اور انہیں قریبی جزیرے کریٹ کے بندرگاہی شہر آگیا گالینی منتقل کردیاگیا۔یونان 16-2015 کے تارکین وطن کے بحران کا سامنا کرنے والا صفِ اول کا ملک تھا، مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ سے تعلق رکھنے والے 10 لاکھ سے زائد افراد، جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کی جانب روانہ ہونے سے قبل اس کے ساحلوں پر پہنچے تھے ۔اس کے بعد تارکینِ وطن کی آمد میں کمی آئی تاہم افریقی ساحل کے قریب واقع بحیرہ روم کے دو جزائر کریٹ اور گاوڈوس میں گزشتہ ایک برس کے دوران تارکین وطن کی کشتیوں کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے ، جن میں زیادہ تر لیبیا سے روانہ ہوئیں۔ اس سمندری راستے پر ہلاکت خیز حادثات اب بھی معمول بنے ہوئے ہیں۔یورپی یونین کے نئے نظام کے تحت جب تارکین وطن اور پناہ گزینی سے متعلق بلاک کا معاہدہ 2026 کے وسط میں نافذ العمل ہو گا تو یونان، قبرص، سپین اور اٹلی کو تارکین وطن کے دباؤ سے نمٹنے کیلئے معاونت کا حق حاصل ہو گا۔اطالوی وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس نے کہا ہے کہ تارکین وطن کو ملک بدرکردیاجائے گا اور ان کو اپنے وطن واپس بھیجیں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں