پاک فوج نے بھارتی ریاستی دہشتگردی کے ثبوت پیش کردیئے

پاک فوج نے بھارتی ریاستی دہشتگردی کے ثبوت پیش کردیئے

راولپنڈی (خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں بھارت ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے ۔

پاک فوج نے پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے مکمل اور ناقابل تردید ثبوت دنیا کے سامنے پیش کر دیئے ہیں، ہندوستان اپنی فوج کے ذریعے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں براہ راست ملوث ہے ،بھارتی فوجی افسر میجر سندیپ ورما،صوبیدار سکھویندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی دہشت گردوں کی آن لائن تربیت اور فنڈنگ کرتے ہیں، ان کی گفتگو اور چیٹ پکڑ لی گئی ہے ، گرفتار دہشت گردوں نے بھی اعتراف کرلیا ہے ،بھارت پاکستان میں شہریوں اور فوج پر حملوں کے لیے دہشت گردوں کو بارود بھی فراہم کر رہا ہے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے منگل کے روز پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے بھارتی دہشت گردی اور فالز فلیگ آپریشنز سے متعلق بریفنگ دی، انہوں نے پہلگام واقعے کے بعد پاک بھارت کشیدہ صورتحال سے متعلق گفتگو بھی کی۔ترجمان پاک فوج نے کہا پریس کانفرنس کا مقصد آپ کو بتانا ہے کہ کیسے بھارت پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے ، پہلگام واقعے کو 7 دن گزرگئے ہیں۔

لیکن اب تک بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے صرف زبانی جمع خرچ چل رہا ہے لیکن ہم آپ کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کررہے ہیں کہ وہ کس طرح پاکستان میں دہشت گردی کروارہا ہے جس میں بھارت کے حاضر سروس فوجی افسر بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا آپ کو ثبوت کے ساتھ بتائیں گے کہ بھارت کس طرح پاکستان کے اندر دہشت گرد نیٹ ورک چلا رہا ہے اور دہشت گردوں کو ملٹری سمیت معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے آئی ای ڈیز (دھماکا خیز مواد)سمیت دیگر مواد فراہم کررہا ہے ۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا 25 اپریل یعنی 4 دن پہلے جہلم بس سٹینڈ سے بھارت کے تربیت یافتہ دہشت گرد عبدالمجید کو گرفتار کیا گیا جس کے پاس سے ڈھائی کلو وزنی بم، 2 موبائل فون اور 70 ہزار روپے کیش برآمد ہوا جب کہ اس کے گھر سے ایک بھارتی ساختہ ڈرون اور 10 لاکھ روپے کیش برآمد ہوا۔ان کا کہنا تھا اس دہشت گردکے ہینڈلر کا کوڈ نیم ‘سکندر’ہے جو بھارتی فوج کا جونیئر کمیشن افسر صوبیدار سکھویندر ہے ، اس ہینڈلر کی گرفتار ہونے والے دہشت گرد سے گفتگو بھی سامنے آئی ہے ، دہشت گردکے موبائل فون سے بھارت میں ہوئی بات چیت پکڑی گئی، اس کی کمیونیکیشن بھارت میں صوبیدار سکھویندر سے ہو رہی تھی۔

انہوں نے بتایا اس کمیونیکشن میں چار بھارتی آرمی افسروں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں میجر سندیپ ورما،صوبیدار سکھویندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے ، بھارتی ہینڈلر دہشت گرد سے کہہ رہا ہے پاکستان میں شہریوں کی لاشیں چاہئیں، پاکستان میں کارروائی کرو تاکہ دنیا کو بتایا جائے یہاں دہشت گردی ہے ، بھارتی ہینڈلرز دہشت گردوں کو بم بنانے کے طریقے پر مشتمل ویڈیوز بھی بھیجتے ہیں۔ان کا کہنا تھا بھارتی فوج کے میجر سندیپ نے دہشت گرد مجید کو ہائر کیا ۔انہوں نے مجید سے دہشت گردی کی کارروائی کرنے کے لیے بھارتی فوج کے حاضر سروس افسر سے ہونے والی گفتگو سنائی جس میں وہ انہیں ہدایات دے رہے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سنیں بھارتی حاضر سروس افسر کہہ رہا ہے ہم بلوچستان سے لے کر لاہور تک دہشت گردی کرتے ہیں، وہ بتارہا ہے کس طرح دہشت گردوں کی مالی معاونت کی جاتی ہے وہ کہتا ہے میں مختلف اکاؤنٹس میں تھوڑے تھوڑے پیسے بھجواؤں گا، میں کسی کو پیسے بھیجوں گا وہ آگے کسی اور کو بھیجے گا اور پھر خود آپ تک پہنچائے گا۔ان کا کہنا تھا بھارت کے حاضر سروس افسر نے دہشت گرد سے کہا میں یہاں ایک دو دن کے لیے نہیں آیا، میں سالوں سے دہشت گردی کررہا ہوں اور آگے بھی کرتا رہوں گا۔انہوں نے کہا یہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی کی واضح مثال ہے اور یہ صرف ایک سیل ہے جو آپ کے سامنے پیش کیا جارہا ہے جو 25 اپریل کو پکڑا گیا تھا جس نے دہشت گردی کی 4 کارروائیاں کی ہیں ۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے دہشت گرد کی بھارتی فوج کے افسر سے گفتگو کی ایک اور آڈیو سنائی۔ جس میں وہ دہشت گردی کی کارروائی کے لیے جگہ کا تعین کررہے ہیں کہ دھماکا کس مقام پر کیا جاسکتا ہے کون سی مارکیٹ بہتر رہے گی جہاں لوگ زیادہ جمع ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا آپ نے سنا بھارتی افسر کہہ رہا ہے میں عام شہریوں کو نقصان پہنچانا چاہتا ہوں، مجھے خبر چاہیے ، میڈیا کی کوریج چاہیے ، دراصل بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے پیچھے ان کا ریاست کا کنٹرول کردہ میڈیا اور سوشل میڈیا ہے جس کی جھلک ابھی سب دیکھ رہے ہیں کہ دہشت گردی کی کارروائی کرو اور اسے زیادہ سے زیادہ اچھالو تاکہ دنیا کو یہ بتایا جائے کہ پاکستان میں دہشت گردی ہے ۔ایک اور ویڈیو میں دکھایا گیا کہ بھارتی حاضر سروس افسر کی جانب سے پاکستان میں موجود دہشت گرد کی ٹریننگ کس طرح کی جارہی ہے وہ اسے باقاعدہ ویڈیو بھیج کر بتاتا ہے کہ کس طرح آئی ای ڈی بلاسٹ کرنا ہے ۔ان کا کہنا تھا پاکستان میں موجود دہشت گرد کو بھارت کے حاضر سروس افسر ڈرون کے ذریعے یہ دھماکا خیز مواد بھیجتے تھے جو اس کے گھر سے برآمد ہوا ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا یہ بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کا افسر نہیں بلکہ بھارتی آرمی کا افسر ہے جو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے ، آپ اس آرمی کا پروفیشنلزم دیکھیں، بھارتی حکومت اپنی فوج سے یہ کام کروارہی ہے ۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید تفصیلات بتائیں کہ 24 ستمبر کو صوبیدار سکھویندر نے دہشت گرد کو ضلع بھمبر میں برنالا کی ایک لوکیشن دی کہ وہاں اس کو ایک آئی ای ڈی ملے گی اور اسے واٹس ایپ پر لوکیشن بھیجتا ہے جبکہ 13 اکتوبر کو پہلا آئی ای ڈی بلاسٹ ضلع باغ کے پیر کانٹھی کے مقام پر ایک فوجی گاڑی پر کرتا ہے جس میں پاک فوج کے جوان زخمی ہوئے تھے جس کے بعد اسے ایک لاکھ 80 ہزار روپے کی رقم بھیجی گئی۔ان کا کہنا تھا 22 نومبر 2024 کو صوبیدار سکھویندر ایک اور لوکیشن شیئر کرتا ہے اور اس بار یہ ہیڈمرالہ کے قریب کی ہے مگر جس ڈرون کے ذریعے انہوں نے وہاں آئی ای ڈی گرائی وہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے کریش کرجاتا ہے اور یہی وہ ڈرون ہے جو پھر بعد میں اس کے گھر سے ملتا ہے ، یعنی وہ اس ڈرون کو ری کور کرکے لے آتا ہے اور وہ وہاں سے آئی ای ڈی بھی اٹھالیتا ہے ۔ترجمان پاک فوج نے بتایا 30 نومبر کو دہشت گرد مجید یہی آئی ای ڈی جلال پور جٹاں کے قریب فوجی گاڑی میں نصب کردیتا ہے جس کے نتیجے میں 4 جوان زخمی ہوئے تھے ۔

ان کا کہنا تھا اس کے بعد مجید کو 6 لاکھ 56 ہزار روپے ملتے ہیں اور ٹاسک مکمل کرنے پر مختلف طرح سے ادائیگی ہوتی ہے اسے کی جانے والی ان ادائیگیوں کا ریکارڈ بھی ہمارے سامنے ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا رواں سال 18 مارچ کو دہشتگرد مجید کو آئی ای ڈی کے لیے کوٹلی کی تیسری لوکیشن بھیجی جاتی ہے ، وہ وہاں جاتا ہے تو وہاں اسے سکیورٹی فورسز کی لوکیشن نظر آتی ہے ، وہ اس کی ویڈیو بھیجتا ہے اور بتاتا ہے کہ جہاں آئی ای ڈی مجھے لینی ہے وہاں فوجی اہلکار موجود ہیں تو وہ اس آئی ای ڈی کو لینے کے لیے وہاں نہیں جاتا اور پھر وہ آئی ای ڈی سکول کے بچے اٹھالیتے ہیں۔انہوں نے کہا اسی دوران بھارتی سوشل میڈیا جسے ریاست کنٹرول کررہی ہے خبر چلاتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے 4 دنوں میں 5 آئی ای ڈیز کو ناکارہ بنا کر دہشتگردی کی بڑی کارروائیوں کی کوشش کو ناکام بنادیا، بھارتی سوشل میڈیا نے کہا ہم دہشت گردی کا شکار ہیں ہم نے آئی ای ڈیز پکڑیں جو یہاں پر کسی نے نصب کی تھیں۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا پہلگام واقعے کے بعد اس کے ساتھ برنالہ کے قریب کی لوکیشن شیئر کی گئی اور اسے کہا جاتا ہے یہاں اسے آئی ای ڈی پہنچائی جائے گی، دہشت گرد مجید آئی ای ڈی وہاں سے حاصل کرلیتا ہے جس کے بعد مجید کی بھارتی فوج کے ہینڈلر سے گفتگو ہوتی ہے کہ ہدف کسے بنانا ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے شرکا کو دہشتگرد مجید اور اس کے بھارتی ہینڈلر کے درمیان ہونے والی گفتگو سنوائی۔

جس میں بھارتی ہینڈلر مجید سے کہتا ہے وہ پُرہجوم جگہ دیکھے جہاں کافی ہلا گلا ہو، آئی ای ڈی کو بیگ میں ڈال کر کہیں رکھ دینا ہے ، اس کے بعد ہینڈلر کہتا ہے بس سٹینڈ پر (دھماکا )کرنا ہے ۔اس کے بعد ایک اور آڈیو شرکا کو سنوائی گئی جس میں دہشتگرد مجید کہتا ہے (برنالہ میں کوئی بڑا بس اڈا نہیں ہے ، پھر وہ کہتا ہے بھمبر میں 2 سے 3 بس اڈے ہیں مگر وہ چھوٹے ہیں اس کے بعد مجید کہتا ہے میں جہلم چلاجاتا ہوں وہاں 15، 20 بندے نشانہ بن جائیں گے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کیا یہ انسان بھی ہیں؟ یہ بھارتی فوج کے حاضر سروس جونیئر کمیشنڈ افسر ہیں جو کہہ رہے ہیں بس سٹینڈ پر جاؤ جہاں پبلک ہو، زیادہ لوگ ہوں، معصوموں کو قتل کرو، دہشت گردی کا شکار بناؤ۔ انہوں نے کہا اسی کو سرحد پار ریاستی دہشت گردی کہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا چوتھی آئی ای ڈی کے لیے دہشت گرد مجید کو پیشگی ادائیگی کی جاتی ہے اور جب وہ دھماکا کرنے کے لیے جہلم جاتا ہے تو اسے قانون نافذ کرنے والے ادارے پکڑ لیتے ہیں، اس کے بعد جب فرانزک کرتے ہیں تویہ سب کچھ سامنے آجاتا ہے جو آپ کے سامنے پیش کیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں