ایک ملک کیخلاف جارحیت کو دونوں ملکوں کیخلاف جارحیت تصور کیا جائیگا : پاکستان اور سعودی عرب میں مشترکہ دفاع کا تاریخی معاہدہ

ایک ملک کیخلاف جارحیت کو دونوں ملکوں کیخلاف جارحیت تصور کیا جائیگا : پاکستان اور سعودی عرب میں مشترکہ دفاع کا تاریخی معاہدہ

ریاض ،اسلام آباد(اے پی پی ،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک،نامہ نگار،وقائع نگار،خصوصی رپورٹر) پاکستان اور سعودی عرب نے دفاعی تعاون کے فروغ اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانے کے لئے تاریخی سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت دونوں ممالک میں سے کسی ایک کے خلاف جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔بدھ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کئے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے مابین سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ(SMDA)جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کیلئے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے ۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔ اعلامیہ کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی دعوت پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 17 ستمبر کو مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا۔ ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے ریاض کے ال یمامہ پیلس میں وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ سیشن کیا۔ مذاکرات کے آغاز میں وزیر اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا اور تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اعلامیہ کے مطابق مملکت سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مابین تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری، بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں ولی عہد و وزیر اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے معاہدے پر دستخط کئے ۔ شہباز شریف نے اپنے اور پاکستانی وفد کے پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عوام کے لئے مسلسل ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سعودی ولی عہد نے وزیر اعظم شہباز شریف کی صحت، تندرستی اور پاکستان کے برادر عوام کی مزید ترقی اور خوشحالی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف کا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مذاکرات کیلئے شاہی دیوان، قصر الیمامہ آمد پر شاندار استقبال کیا۔ وزیر اعظم کا شاہی پروٹوکول کے ساتھ گھڑ سواروں نے استقبال کیا جبکہ اس موقع پر وزیر اعظم کو سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا جس کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مابین مذاکرات کا سیشن ہوا جس میں نائب وزیر اعظم و وزیرخارجہ محمد اسحاق ڈار، پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرخزانہ محمد اورنگزیب، وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی بھی شریک ہوئے ۔

ذرائع کے مطابق دفاعی معاہدے کی تکمیل میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کلیدی کردار ادا کیا ۔اس سے پہلے وزیراعظم شہباز شریف کے طیارے کا سعودی عرب کی فضائی حدود میں داخلے پر سعودی فضائیہ کے لڑا کا طیاروں نے شاندار استقبال کیا۔ بدھ کو دورہ سعودی عرب کیلئے وزیراعظم کا طیارہ جیسے ہی سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے ایف 15 لڑاکا طیاروں نے وزیراعظم کے طیارے کو اپنے حصار میں لے لیا۔وزیر اعظم نے اس خصوصی استقبال کے جواب میں سعودی لڑاکا طیاروں کو سلام پیش کیا اور طیارے کے کاک پٹ میں جا کر مائیک کے ذریعے سعودی عرب کی فضائی حدود میں بھرپور استقبال پر سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کنگ خالد ایئر پورٹ ریاض پہنچنے پرریاض کے نائب گورنر محمد عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز نے استقبال کیا، وزیراعظم کو 21توپوں کی سلامی دی گئی۔سعودی عرب کی مسلح افواج کے چاق چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ایئر پورٹ پر سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اور پاکستانی سفیر احمد فاروق اور اعلیٰ سفارتی حکام بھی موجود تھے ۔ ائیرپورٹ لائونج میں وزیراعظم اور ڈپٹی گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں پاک سعودی تعلقات اور دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم کی ریاض آمد پر پورے شہر میں سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے۔

وزیراعظم کے استقبال پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا سعودی ائیر فورس نے شہبازشریف کے جہاز کو ائیر سپیس میں داخل ہوتے ہی اپنی حفاظت میں لیا، سعودی عرب حکومت کیطرف سے برادرانہ محبت اور احترام کا مظاہرہ کیا گیا، عالم اسلام میں یہ مقام اللہ کی مہربانی ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ایکس پراپنے پیغام میں کہا پاکستان کیلئے فخر کا لمحہ ہے کہ سعودی عرب نے شاندار انداز میں عزت و احترام کا اظہار کیا،رائل سعودی ایئر فورس کے ایف15 لڑاکا طیاروں نے وزیراعظم شہباز شریف کے طیارے کو سعودی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی اسکواٹ کیا۔پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان یہ طاقتور منظر گہرے بھائی چارے ، باہمی احترام اور بڑھتی ہوئی سٹریٹجک شراکت داری کی علامت ہے ۔ادھرپاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدے کے موقع پر جذبہ خیر سگالی کے طور پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی اہم شاہراہوں، انڈر پاسز، چوراہوں اور انٹرچینجز کو پاکستان اور سعودی عرب کے قومی پرچموں اوربرقی قمقموں سے سجادیا گیا ۔ ڈپلومیٹک انکلیو، پارلیمنٹ ہاؤس، سپریم کورٹ ، وزیراعظم ہاؤس اور ایوان صدر کو بھی دلکش اور خوبصورت لائٹس سے مزین کیا گیا ہے ۔شاہراہ دستور، مارگلہ ایونیو، جناح ایونیو، اسلام آباد ایکسپریس وے ، سری نگر ہائی وے سمیت اہم شاہراہیں بھی پاک سعودیہ تعلقات کو اُجاگر کرنے کیلئے سجائی گئی ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں