کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ایندھن میں بدلنے والا کارخانہ
عالمی پیمانے پر تپش میں اضافے کی سب سے بدنام گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ ہے جس کا اخراج کم کرنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے اس ضمن میں جرمنی میں ایک کم خرچ پلانٹ لگایا گیا ہے
لاہور(نیٹ نیوز) جو کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرکے اسے ایندھن میں تبدیل کرتا ہے ۔اس ضمن میں برسوں قبل ڈائریکٹ ایئرکیپچر (ڈی اے سی ) ٹیکنالوجی پر کئی پلانٹ اور ری ایکٹر بنائے گئے ہیں جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کو پتھروں میں بدلتے ہیں یا پھر کسی اور بے ضرر اجزا میں ڈھالتے ہیں تاہم ان پر خرچ بہت آتا ہے اور ایک میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو تبدیل کرنے پر 500 سے 1000 ڈالر خرچ ہوتے ہیں لیکن اب ایک نیا پائلٹ پلانٹ بنایا گیا جو صرف 94 سے 232 ڈالر فی میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو تلف کرسکتا ہے ۔ اسے ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے تیار کیا ہے اس پر کام کرنیوالے انجینئر ڈیوڈ کائتھ کہتے ہیں کہ فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ شامل کرنا بہت آسان ہے جبکہ اسے ختم کرنا بہت مہنگا نسخہ تھا ،ہم نے 9 برس کی مسلسل محنت کے بعد یہ ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔