تنہا رہنے سے زندگی بھی کم ہوسکتی ہے

 تنہا رہنے سے زندگی بھی کم ہوسکتی ہے

ایک نئے مطالعے سے ثابت ہوا ہے کہ تنہا رہنے سے انسانی خلیات ( سیلز) کی سطح پر غیرمعمولی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں جو مختلف امراض کی وجہ بنتی ہیں

کیلیفورنیا (نیٹ نیوز) اور اس سے اوسط زندگی پر بھی منفی اثرہوتا ہے ۔امریکی ماہرین نے بتایا تنہا رہنے سے جسم کے سفید خلیات کی تعداد پراثر ہوتا ہے اور وہ جسم کے قدرتی طور پر لڑنے والے امنیاتی نظام کو کمزورکرتے ہیں جس سے انسان بیماریوں کا گھربن سکتا ہے ۔ماہرین نے تنہائی کے مطالعے کے لئے 141 بوڑھے افراد کا جائزہ لیا جن میں کچھ لوگ تنہا رہنا اورکچھ لوگ معاشرتی سطح پر لوگوں کے ساتھ رہنا پسند کرتے تھے اس سے معلوم ہوا کہ تنہا رہنے والے افراد میں سوزش اور جلن کی شدت زیادہ تھی اوران کی صحت پر بھی برے اثرات مرتب ہورہے تھے ۔ دوسری جانب ماہرین کا اصرار ہے کہ اکیلا پن صرف بزرگوں کو ہی نہیں بلکہ جوان افراد کو بھی متاثر کرتا ہے اوراکیلا پن انہیں بیماریوں کے گھیرے میں دے دیتا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں