جھیل یاندی کا پانی پیناسخت خطرے میں مبتلا کرسکتاہے :ماہرین

جھیل یاندی کا پانی پیناسخت خطرے  میں مبتلا کرسکتاہے :ماہرین

اگر آپ گھر سے باہر کسی پرفضا مقام پر جاتے ہیں تو کسی جھیل یا ندی کا پانی دیکھتے ہوئے اسے ضرور پینا چاہتے ہوں گے ،

لاہور (نیٹ نیوز) یہ سوچتے ہوئے کہ یہ پانی ہر قسم کی آلودگی سے پاک اور نہایت شفاف ہے تاہم یہ خیال آپ کو سخت خطرات میں بھی مبتلا کرسکتا ہے ۔ عمومی طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ چونکہ اس قسم کے پانی میں معدنیات زیادہ مقدار میں ہوتے ہیں جو فلٹرڈ پانی پینے والا ہمارا جسم برداشت نہیں کرسکتا، لہٰذا ہم مختلف بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں، تاہم یہ خیال بھی غلط ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پانی آپ کے روزمرہ کے پانی سے زیادہ آلودہ ہوتا ہے کیونکہ یہ فلٹر بھی نہیں کیا جاتا۔ اس پانی میں مضر صحت بیکٹریا موجود ہوتے ہیں جو آپ کو ڈائریا میں مبتلا کرسکتے ہیں۔علاوہ ازیں اس طرح کا کھلا پانی جانور بھی پینے اور نہانے کے لیے استعمال کرتے ہیں جس کے بعد اس میں مزید مضر صحت اجزا کا اضافہ ہوجاتا ہے ۔ماہرین کے مطابق شہروں میں دستیاب عام گراؤنڈ واٹر بھی اس زمرے میں آتا ہے ، پینے کے پانی کو پینے سے قبل اچھی طرح فلٹر کرنا ضروری ہے ۔ امریکہ میں دنیا کا محفوظ ترین ڈرنکنگ واٹر سسٹم موجود ہے اس کے باوجو ہر سال 40 لاکھ سے زائد افراد پانی کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں