بوسنیا کی ‘سرخ خاتون’نے اپنی قبر کا کتبہ بھی لال بنوالیا

بوسنیا کی ‘سرخ خاتون’نے اپنی قبر کا کتبہ بھی لال بنوالیا

بوسنیا کے ایک گاؤں میں رہائش پذیر خاتون زوریکا ریبرنک ایک عرصے سے سر سے پیر تک سرخ لباس میں ملبوس رہتی ہیں۔

بوسنیا(نیٹ نیوز)اس کے علاوہ ان کے گھر کی ہر شے سرخ رنگت کی ہے ۔ وہ زندگی بھر سرخ رنگت میں رہنا چاہتی ہیں، یہاں تک کہ انہوں نے اپنی قبر کا کتبہ بھی سرخ بنوایا ہے اور اس پر اپنی تصویر بھی لگائی ہے ۔67 سالہ زوریکا گزشتہ 40 برس سے سرخ لباس پہن رہی ہیں اور ان کے گھریلو استعمال کی تقریباً تمام اشیا ہی لال رنگ کی ہیں۔ انہوں نے ہندوستان سے سرخ گرینائٹ منگوایا ہے اور اس پر اپنا اور شوہر کی قبر کا کتبہ کندہ کرایا ہے ۔ہر دم سرخ لباس پہنے زوریکا اب پورے بوسنیا میں مشہور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب میں اٹھارہ سال کی ہوئی تو میرے اندر سرخ رنگ پہننے کی زبردست خواہش پیدا ہوئی اور اب یہ حال ہے کہ میرے گھر کی روشنیاں بھی سرخ ہیں اور گھر کے تمام پردے اور کپڑے بھی سرخ ہیں، انہوں نے کہا کہ لال رنگ پہننے سے انہیں قوت ملتی ہے اور اسی وجہ سے ان کی صحت بھی بہت اچھی ہے اور تو اور وہ جنازوں میں بھی سرخ لباس پہن کر ہی جاتی ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں