"TSC" (space) message & send to 7575

بھاگ لگے رہن …

پاکستانی اور بھارتی بھانڈوں میں’’ سیاسی انتاکشری‘‘ ہورہی تھی پاکستانی بھانڈ: مولاخوش رکھے… مسئلہ کشمیر حل کریں بھارتی بھانڈ:بھگوان اپنی کرپاکرے…کردیتے ہیں… پاکستانی بھانڈ :کشمیر سے بھارتی فوج کو واپس بلایاجائے بھارتی بھانڈ :بلا لیتے ہیںمہاراج… پاکستانی بھانڈ :(تھوڑا سوچتے ہوئے) سرکریک کا مسئلہ بھی حل کریں بھارتی بھانڈ : وہ بھی ہوجائے گا سرکار… بھارتی بھانڈ کی طرف سے اس قدر کوئیک رسپانس اورخیرسگالی کے جذبات پر پاکستانی بھانڈ پریشان ہوجاتاہے ،تاہم وہ دوطرفہ جامع مذاکرات کا سیشن جاری رکھتے ہوئے ایک اور مطالبہ پیش کرتاہے کہ پانی کامسئلہ بھی حل کریں بھارتی بھانڈ:(انتہائی عجلت سے ) وہ بھی کردیں گے… پاکستانی بھانڈ:(حیرت زدہ ہوتے ہوئے ) بھا گ لگے رہن… واقعی ہوجائے گا؟؟؟ بھارتی بھانڈ : شری مان جی ہوجائے گا …اوربتائیں ؟ پاکستانی بھانڈ:بلوچستان میںدراندازی بھی بند کرائیں… بھارتی بھانڈ:(عیاری سے)اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں…لیکن اب آپ فرمارہے ہیںتو وہ بھی کرادیں گے۔ پاکستانی بھانڈ:( مذاکرات کا مزاج بدلتے ہوئے) کرینہ کپور المعروف بے بو کو فوری طور پر خیر سگالی دورے پر اسلام آباد بھیجیں۔ بھارتی بھانڈ:(آنکھیں بھینچ کر مسکراتے ہوئے) آپ یوں سمجھیں کہ بے بو آئی کہ آئی… پاکستانی بھانڈ کے اوسان خطا ہوجاتے ہیں کہ یہ کیسا انقلاب ہے کہ بھارت سرکار پاکستان کے تمام مطالبات تسلیم کررہی ہے، پاکستانی ثقافتی سفیر اپنے بھارتی ہم منصب کا موڈ دیکھتے ہوئے اگلامطالبہ پیش کرتاہے کہ ’سمجھوتہ ایکسپریس‘کے مجرموں کو بھی بے نقا ب کیاجائے۔ بھارتی بھانڈ :(اپنا ہاتھ آگے بڑھاتے ہوئے) یہ بھی ہوجائے گا …مگر اس کے بدلے میںآپ کو بھی ہماری ایک فرمائش پوری کرناہوگی۔ پاکستانی بھانڈ:(پریشانی میں بھنوئیں چڑھاتے ہوئے )بولیں !آپ کی کیافرمائش ہے ؟ بھارتی بھانڈ:(وعدہ لینے کے انداز میں) الیکشن 2013ء کے اپنے ریٹرننگ آفیسرزاُدھار دیں… پاکستانی بھانڈ:(تھوڑی شرمندگی سے ) مولا خوش رکھے… آپ نے ان کاکیاکرناہے ؟ بھارتی بھانڈ :(جذباتی انداز میں) ہم نے بھی آنے والے الیکشن میں سادہ اکثریت حاصل کرنی ہے۔ پاکستانی بھانڈ اپنے بھارتی ہم منصب کی فرمائش سن کر لاجواب سا ہوجاتاہے۔ اردو غزل میںغالب کے زیر اثر اورحالی کی اصلاحی ادبی تحریک سے متاثر ہونے والے شاعر مولانا حسرت موہانی کا حسب حال شعر ملاحظہ ہو جس میںوہ فرماتے ہیں کہ بات کرنے پر بے ادب قرار دیاجاسکتا ہے لیکن اگر چپ رہے تو حال دل بیان نہ ہوپائے گا مقر ر بے ادب ٹھہریں گے لیکن کیا کریں حسرت رہا جاتا ہے حالِ دل اگر خاموش رہتے ہیں ماضی قریب کی بات ہے عمران خان کہاکرتے تھے کہ آصف زرداری اورمیاں نوازشریف اندر سے ایک ہیں۔صورت حال یہ ہے کہ اب عمران اورزرداری ایک لگتے ہیں، دونوں کہہ رہے ہیںکہ الیکشن 2013ء ریٹرننگ افسروں کے الیکشن تھے۔عمران خان نے اگرچہ الیکشن کے نتائج کو جزوی طور پر تسلیم کرلیاہے لیکن انہوں نے چیف جسٹس صاحب سے مطالبہ کیاہے کہ ’’مبینہ‘‘دھاندلی زدہ انتخابات کے خلاف سووموٹو ایکشن لیتے ہوئے غیر جانبدار تحقیقات کرائیں،دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے گا۔قبلہ آصف زرداری کی طرف سے ایسا کوئی مطالبہ سامنے نہیںآرہا،شاید ان کی صدارت انہیں ایسا کرنے سے روکے ہوئے ہے ،لیکن ان کے ساتھی اب الیکشن 2013 ء اور اس کے نتائج کے حوالے سے لب کشائی کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیںکہ جو چپ رہے گی زبانِ خنجر لہو پکارے گا آستیں کا قصور کے حلقہ این اے 139سے ہارنے والے چوہدری منظور کا تعلق پیپلزپارٹی کی مڈل کلاس لیڈر شپ سے ہے، چوہدری منظور نے اپنے ساتھیوں ،جن میںناصرہ میو، امجدمیواور عثمان ملک شامل ہیں،نے مشترکہ پریس کانفرنس میںانتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ 11مئی کو الیکشن نہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مخصوص مینڈیٹ کا اہتمام کیاگیاہے۔84پولنگ سٹیشن ایسے ہیںجہاں قومی اسمبلی کے ووٹ صوبائی اسمبلی سے زیادہ جبکہ 75پولنگ سٹیشنوں پر صوبائی اسمبلی کے قومی اسمبلی سے زیادہ نکلے ہیں۔چیف الیکشن کمشنر بتائیں دونوں کے اس فرق کا ذمہ دار کون ہے؟چوہدری منظور نے کہاکہ پاکستان میں آج تک تمام فراڈالیکشن عدلیہ کی نگرانی میںہوئے ،دنیا میںکہیں بھی عدلیہ الیکشن نہیں کرواتی۔انہوں نے بتایاکہ الیکشن دھاندلیوں پر چوہدری اعتزاز احسن رپورٹ تیار کررہے ہیں،ہم یہ رپورٹ پارلیمنٹ میںپیش کریں گے اوریہ معاملہ پارلیمنٹ کے باہر اوراندر ہر فورم پر اٹھائیںگے۔ 2013ء کے عام انتخابات کے سب سے بڑے مخالف شیخ الاسلام طاہرالقادری نے الیکشن کو این آر او (ٹو) قراردیاہے۔ان کاکہنا ہے کہ 2014ء میں نیٹو فورسز اورامریکی افواج کو افغانستان سے واپسی پر محفوظ رستوں کی ضرورت تھی لہٰذا اس کے لئے پاکستان میںایسے ہی انتظامات کی ضرورت تھی ۔محترم جاوید ہاشمی صاحب کا تعلق قومی رہنماوں کی اس کلاس سے ہے جو مبینہ ریٹرننگ افسروں کے اس الیکشن سوئمبر کو جیتنے میںکامیاب ہوچکے ہیںلیکن انہیںبھی دھڑکا لگارہا کہ اگر وہ ریٹرننگ افسر کے کمرے میںبیٹھے نہ رہتے تو انہیںبھی ہرادیاجاتا۔ جاوید ہاشمی پرانے نون لیگی اوراس سے پرانے ’’اہل جماعت ‘‘ ہیں۔ہاشمی صاحب وہ سیاستدان ہیںجو الزام تراشی کی سیاست نہیںکرتے۔ جنرل پرویز مشرف کے نوسالہ طویل دور میںجب میاں برادران جدہ اورلندن میںقدرے نرم جلاوطنی کاٹ رہے تھے ،جاوید ہاشمی کو میںنے کوٹ لکھپت جیل میں قید کاٹتے دیکھاہے۔جیل میںہاشمی صاحب کے رخ ِروشن پر کیانور ہوتاتھا،قید خانے میںوہ یوں خوش تھے جیسے کوئی جواں سال نوشے میاںدلہن کے ہاں جانے کے لئے گھوڑی پہ سوار ہوں۔ایک سیاستدان کے چہرے پر اس سے زیادہ نور نہیںہوسکتا اور ایک سیاستدان سے اس سے زیادہ کمٹمنٹ کی امید بھی نہیںرکھی جاسکتی۔جن دنوں جاوید ہاشمی کوٹ لکھپت جیل کاٹ رہے تھے میرے علاوہ دوسرے بہت سے صحافی یہ نظارہ دیکھ چکے ہیں ۔ جاوید ہاشمی کو جیل کاٹتے دیکھ کر میںنے اپنے دل سے کہاتھاکہ جاوید ہاشمی پاکستان کے نیلسن مینڈیلاہیں۔ پاکستانی نیلسن مینڈیلا جاوید ہاشمی نے الیکشن 2013 ء کی شفافیت کے حوالے سے’’ ہاشمی رپورٹ‘‘ جاری فرمادی ہے۔عام انتخابات کے نتائج کچھ بھی تھے ملک کے جمہوریت پسندطبقے نے جمہوریت کے فروغ کے لئے نیک پروین لڑکیوں کی طرح قبول ہے …قبول ہے …قبول ہے …کرلیاہے …میاں نوازشریف وزارت عظمیٰ کی اپنی ہیٹرک مکمل کرنے والے ہیںاورشیخ رشید پنڈی والے پیشین گوئی کررہے ہیںکہ …نواز شریف کو جلد فارغ کرنا بھی عالمی منصوبہ ہوسکتاہے …خدا نہ کرے کہ آنے والے دنوں میںملک کے حالات ’’شیخ جنتری ‘‘ کے مطابق ہوں …ملک میںجمہوریت کی میٹروبس چلتی رہے …بھاگ لگے رہن …اینڈ…مولاخوش رکھے …کیونکہ فی الحال اسی میںملک کی بھلائی اورقومی سلامتی کے فرائض سرانجام دئیے جاسکیںگے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں