"TSC" (space) message & send to 7575

میاں صاحب! ’’ثقافتی ایٹمی بم دھماکہ ‘‘ بھی کیجئے

سوال یہ تھاکہ حکومت نے غیر ملکی فلم اورڈرامہ امپورٹ کرنے پر بالترتیب جو دس لاکھ اورایک لاکھ روپیہ ٹیکس عائد کیاہے اس کے مذکورہ مقامی انڈسٹریزپر کیااثرات مرتب ہوں گے؟ انیق ناجی نے یہ سوال دنیانیوز پر پیش کیے جانے والے پروگرام ’’تلاش ‘‘ میں فلم اور انٹر ٹین منٹ انڈسٹری سے جڑے احباب سے کیا۔ مذکورہ ٹاک شو میں فلم انڈسٹری کے اکلوتے سپر سٹار شان کے علاوہ کامران لاشاری، اداکارہ سعیدہ امتیاز،اداکار نبیل اوربندۂ ناچیز شامل تھے۔ شان نے کہاکہ پوری دنیا میں جب کسی انڈسٹری پر ٹیکس عائد کیاجاتاہے تو حکومت اسے سہولیات بھی فراہم کرتی ہے،ہم حکومت کی طرف سے غیر ملکی فلم اورڈرامہ درآمد کرنے پرٹیکس عائد کرنے کے عمل کوسراہتے ہوئے یہ توقع بھی کرتے ہیںکہ وہ مقامی فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے سنجیدہ فیصلے کرے گی۔شان نے مطالبہ کیاکہ صوبے میں’’پنجاب فلم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن ‘‘ کے نام سے ایک ادارہ قائم کیاجاناچاہیے جس کے چیف پیٹرن وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ہوں۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ ادارہ پی سی بی ( پاکستان کرکٹ بورڈ)کی طرز پر قائم کیاجائے اوراس کی سرپرستی پنجاب حکومت کی اخلاقی ذمہ داری ہو۔انہوںنے کہاکہ پوری دنیا میں فلم کو ذرائع ابلاغ کا ایک اہم میڈیم سمجھاجاتاہے جس سے اندرونی طور پر عوام کو تفریح مہیاکی جاتی ہے جبکہ بیرونی محاذ پراس سے پراپیگنڈہ وار لڑنے کے ساتھ ساتھ نیشنل امیج میکنگ کا کام بھی لیاجاتاہے۔بد قسمتی سے ہمارے ہاںفلم سے یہ دونوں کام نہیںلیے جارہے۔ہالی وڈ میں اسامہ کی ایبٹ آباد میں موجودگی اورامریکی کمانڈو کی طرف سے کیے جانے والے آپریشن جیرونیمو کے حوالے سے ’’زیروڈارک تھرٹی ‘‘ کے نام سے فلم بنائی گئی ہے۔پاکستان سے اس امریکی پراپیگنڈہ فلم کا جواب کسی نے نہیںدیا۔ہمارا موقف کیاہے؟پوری دنیا میں اس سلسلے میں یک طرفہ نقطہ نظر ہی سامنے آیا ہے، جو ہمارا نہیںہے۔میرے خیال میںپاکستان کے سوفٹ امیج کو اجاگر کرنے کے لیے فنڈز مختص کیے جانے چاہئیں ۔یہ کام مختلف صوبائی فلم ڈیویلپمنٹ کارپوریشنز کے ذریعے سرانجام دیاجاناچاہیے ۔ٹی وی سکرین پر یہ کام پیمرا کی زیر سرپرستی سرانجام دیاجاسکتا ہے۔شان نے کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ میاں برادران کو عوام نے ہیوی مینڈیٹ دیاہے جس سے انہیںمفاد ِعامہ کے فیصلے کرنے میں آسانی ہوگی۔میاں نوازشریف صاحب انڈیا کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور تجارت کی بات کرتے ہیں،جو خطے میںبسنے والے دو ارب سے زیادہ انسانوں کی زندگیوں کامعاملہ بھی ہے۔میری تجویز ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف بھارتی پنجاب کے ساتھ فلم ٹریڈ کا معاہدہ کریں ۔ بھارتی پنجاب ساڑھے تین کروڑ کی آبادی پر مشتمل ہے ،اس میں اگر اوورسیز پنجابی فلمی سرکٹ شامل کریں تو یہ اوربھی بڑا ہو جاتا ہے۔پاکستانی پنجاب اوربھارتی پنجابی سرکٹ کو ملایاجائے تو یہ چودہ کروڑ سے زائدآبادی پر مشتمل ایک بڑا سرکٹ بن جاتاہے ۔ خادم اعلیٰ کو یہ سنہری موقعہ گنوانا نہیںچاہیے،یوں بھی یہ اقدام میاں نوازشریف کے وژن کی تعبیر ہوگا۔ شان نے پوری تفصیل کے ساتھ اپنامقدمہ پیش کیا۔شان کے بعد کامران لاشاری ،سعیدہ امتیازاوراداکار نبیل نے اپنا نقطہ نظر بیان کیا۔کامران لاشاری ،جو کبھی اچھے بیوروکریٹ ہوا کرتے تھے ، ان دنوں ایک اچھے ایکٹر بننے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوںنے بطور ایکٹرکیرئیر کا آغاز اپنے بیٹے بلال لاشاری کی فلم ’’وار ‘‘ سے کردیاہے۔مذکورہ فلم عید الفطرکے روز نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہے۔فلم بین ’’ وار‘‘ دیکھ کر فیصلہ دیںگے کہ کامران لاشاری بائیسویں گریڈ کے ایکٹر ہیںیاانہیں اس شعبے میں ایک ’’رینکر‘‘ (چھوٹی پوسٹ سے ترقی کرکے افسر بننا)کی طرح ترقی کرناہوگی؟سرکار کی نوکری کے دوران بھی کامران لاشاری کی شہرت ایک فنکاربیوروکریٹ کی رہی ہے۔اس موضوع پر بات کرتے ہوئے لاشاری صاحب نے کہا: ہمیں فیصلہ کرناہوگاکہ فنکارانہ اورثقافتی روایات کافروغ ایک صحت مند معاشرے کے لیے کس قدر ضروری ہے۔ہمارے ہاں فلم جیسا اہم میڈیم دم توڑ چکاہے،حکومتی سرپرستی کا عالم یہ ہے کہ اگر قوالی کا ایک کنسرٹ کراناہوتو ڈپٹی کمشنر آفس اورایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے دو’این او سی‘ درکار ہوتے ہیں ۔لاشاری صاحب نے کہا: ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ بحیثیت قوم ہمیں اپنے ثقافتی چہرے کو نہ صرف بچاناہے بلکہ دنیاکو اپنا اصل چہرہ دکھانا ہے جو ایک بھرپوراورخوبصورت ثقافت کا امین ہے۔مجھ سے جب پوچھا گیاتو میں نے عرض کیاکہ جس طرح ہم نے ایٹم بم بنا کر یہ کہاتھاکہ ہم نے سرحدی طور پر اپنے آپ کو محفوظ کرلیاہے ،اسی طرح ہمیں ثقافتی ایٹم بم بھی بناناچاہیے تاکہ ہم نظریاتی اورثقافتی طورپر بھی محفوظ ہوسکیں۔ گلوبل ولیج میں خود کو آئیسولیٹ(جدا کرنا)نہیںکیاجاسکتا۔ رحمن ملک نے اپنے تئیں یوٹیوب پر پابندی عائد کی تھی جسے احسن اقبال صاحب نے بھی قائم رکھنا ضروری خیال کیا۔یوٹیوب پر پابندی کی حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ہاں انٹر نیٹ استعمال کرنے والے بچوں اوربڑوں نے دوسرے دن ہی فری ڈائون لوڈ سہولتوں سے فائدہ اٹھانا شروع کردیا تھا اور اس طرح یوٹیوب پرعائد پابندی ختم کرلی تھی ۔اس وقت پاکستان کے علاوہ کسی اسلامی ملک نے اپنے ہاں انٹر نیٹ پر یوٹیوب پر پابندی عائدنہیںکررکھی ۔یہاں تک کہ عرب ممالک میں بھی یوٹیوب پر پابندی نہیں لیکن ہم نے اس پر پابندی لگا کر گستاخانہ فلم بنانے والوں کو اپنے تئیں منہ توڑ جواب دے رکھاہے۔کتنی عجیب بات ہے کہ پندرہ منٹ کی اس فضول فلم بنانے والوں نے اٹھارہ کروڑعوام پر جدید علوم کا سستا اورآسان ذریعہ بند کروادیاہے۔ انٹرنیٹ مادر پدر آزاد ٹیکنالوجی نہیں۔اسے فلٹر لگاکر قابو میں کیاجاسکتا ہے ۔ٹیکنالوجی کا مقابلہ جذباتی بڑھکوں سے نہیںکیاجاسکتا۔ٹیکنالوجی کا توڑ بھی ٹیکنالوجی ہوتی ہے ۔ وزیر سائنس و ٹیکنالوجی احسن اقبال کو خطبات سے زیادہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے نتائج حاصل کرنے کی سائنس پر دھیان دیناچاہیے۔ زیر نظر کالم میں حکومت سے یہ عرض کرنا ہے کہ فلم ذرائع ابلاغ کااہم میڈیم ہے جسے نظر انداز کرنا ایک بڑے قومی فریضہ کی ادائی سے لاپروائی برتنے کے مترادف ہے۔ایک طویل عرصہ سے ہمیں دنیا کے سامنے ایک دہشتگرد قوم کے طور پرپیش کیاجارہاہے۔نانگا پربت پر بین الاقوامی سیاحوںکا قتل پاکستان کے بین الاقوامی تشخص کاقتل ہے۔اس واردات سے ہمارے ٹورازم کو بھی زندہ درگور کرنے کی سازش کی گئی ہے۔پاک فوج کی نئی ڈاکٹرائن کے مطابق ہمیں بھارت کی نسبت اپنے اندر پائے جانے والے دہشت گردوں سے زیادہ خطرہ ہے۔ہمیں بلوچستان ، نانگا پربت سمیت پاکستان کے کونے کونے اورذرے ذرے کی حفاظت کے لیے افواج پاکستان ، خفیہ اداروں ، سیاستدانوں اور عوام کو ہم آہنگ کرکے ایک صف میں کھڑا کرناہوگا۔سانحہ نانگا پربت پر چیف سیکرٹری اورآئی جی کومعطل کرنے کے ساتھ ساتھ سکیورٹی کے دیگر اداروں سے بھی باز پرس کی ہمت کی جائے۔ پاکستان ہڑپہ اورموہنجوداڑو سمیت ہزاروں سال پرانی کئی تہذیبوں کا ملک ہے ،جن میں دنیا کے بلند ترین پہاڑی سلسلے اوربرف پوش چوٹیاں شامل ہیں۔ وطن عزیز میں سکھوں سمیت دیگر مذاہب کے مقامات مقدسہ بھی موجود ہیںجہاں زائرین کی آمد کو محفوظ بنا کر ہم اپنی مردہ معیشت کے لاشے میں زندگی کی روح دوبارہ پھونک سکتے ہیں ۔اس نوع کی کوششوں کے طور پر فلم ، ٹی وی ،سینما اورفنون لطیفہ کی سرپرستی کرنا حکومت کا فرض ہے۔میاں نوازشریف نے ایٹمی بم دھماکہ کیاتھا۔قوم توقع کرتی ہے کہ میاں صاحب ہی ثقافتی ایٹمی دھماکہ بھی کریں…میاں نوازشریف قدم بڑھائو…ہم تمہارے ساتھ ہیں!!!

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں