’’ریاست ہائے متحدہ کوہ قاف‘‘ سے شاہ ِجنات آن لائن تھا۔پیارے وطن کی ’’نیک نامہ زمانہ ‘‘ سلیبرٹیز نے قومی نشریاتی رابطے پر قومی مفاد کا چراغ رگڑ کر جن حاضر کررکھا تھا۔شاہ ِجنات براہ راست ایسے اعلیٰ پائے کے رہنمائوں کے نرغے میں تھا جو اپنے اپنے سینے میں قومی مفاد ،ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے، ڈالر کا ریٹ قابوکرنے ،آٹا ، گندم ، چینی ،گھی ،گیس، پانی اور بجلی کی پیدا وار بڑھانے جیسے حکم دے رہے تھے۔ایک سے بڑھ کرایک فرمائش سامنے آرہی تھی ۔شاہ جنات سے فرمائش کرنے والوں میں زیادہ تر حکومتی اراکین شامل تھے ۔اپوزیشن والے شاہ جنات سے کال ملانے کی کوشش کرتے تو انہیںلائن انگیج ملتی۔جن بڑا تابع فرمان تھا‘ ہمارے ہر لیڈر کی فرمائش پر سرِ تسلیم خم کئے جارہاتھا‘ وگرنہ آج تو وہ زمانہ ہے کہ ہم انسانوں کے بچے ہماری نہیںسنتے۔ جن ابھی پوری طرح اپنا جناتی ڈائیلاگ… ہوہوہاہا…کیاحکم ہے میرے آقا… کہہ نہیںپاتا تھاکہ اگلی فرمائش کردی جاتی ۔یہ سلسلہ یونہی جاری تھا بالکل ویسے جیسے اسحاق ڈار کی معاشی پالیسیوں کے تحت نیاٹیکس اور خواجہ آصف کی’’ملی بھگت‘‘ سے بجلی کا ٹیرف بڑھایاجاتاہے۔ شاہِ جنات کو سب سے پہلے ایک وی ،وی آئی پی فون آیا۔ شاہِ جنات کو اس وقت اپنی اوقات یاد آئی جب الٹا اسے ہولڈ کرا دیاگیا۔یہ ٹیلی فون کال پرائم منسٹر ہاوس سے نہیں بلکہ جاتی عمرہ سے آئی تھی۔وزیر اعظم میاں نواز شریف آن لائن آچکے تھے۔ اپنی شفقت بھری آواز میں پرتپاک انداز سے مخاطب ہوئے… شاہِ جنات کیسے ہو؟ بھابی بچوں کا کیاحال ہے؟شاہ ِجنات اگرچہ میاں صاحب سے ناراض تھا مگر ان کے مقام اورمرتبہ کا لحاظ کرتے ہوئے گرم جوشی سے بولا… آپ کی دعا سے کوہ قاف میں بالکل خیریت سے ہوں اورآپ کی حکومت کی خیریت نیک مطلوب چاہتاہوں۔میاں صاحب نے کہاکہ شاہ جنات تم تو جانتے ہوکہ ہمارے دل میں اپنے عوام کے لئے کس قدر ہمدردی کے جذبات موجزن ہیں۔ کاش ہم بیس کروڑعوام کو اپنے دل کی بات بتا سکتے… شاہِ جنات! میاںصاحب آپ فکر نہ کریں میں آپ کے دل کی ’’ای سی جی رپورٹ‘‘ میرا مطلب ہے آپ کے دل میں پائے جانے والے عوامی فلاح کے منصوبوں سے متعلق آگاہ ہونے کی کوئی غیر روایتی ترکیب آزماتا ہوں۔ میاں صاحب نے شاہ ِجنات کے اس مشورے کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ مناسب ہوگا کہ آپ کوہ قاف سے پہلی فلائٹ سے اسلام آباد پہنچیں اورپرویز رشید کو سمجھائیں کہ وہ حکومت کو درپیش قومی اوربین الاقوامی مسائل سے متعلق عوام کو آگاہ کرتے رہا کریں۔ یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ اس میٹنگ میں‘ جس میں شاہ ِجنات‘ کابینہ کے حکومتی اراکین کو حکومت کی گڈوِل بنانے کے نت نئے طریقے بتائیںگے‘ شرکت کے لیے اسحاق ڈار، چوہدری نثار علی خان، خواجہ سعد رفیق اور خصوصی طور پر خادم اعلیٰ کو بھی مدعو کیا جائے۔ اگر خادم اعلیٰ میاں شہباز شریف حسب روایت عوامی مسائل حل کرنے میںمصروف ہوں تو حمزہ شہباز شریف کو دعوت دی جائے ۔حمزہ شہباز شریف کی بھی اگر مصروفیات قومی نوعیت کی ہوں توپھر انہیں کانفرنس کال پر لیں۔میاں صاحب کے فون کے بعد چوہدری شجاعت حسین آن لائن تھے۔چوہدری صاحب چونکہ شاہ ِجنات سے بڑے فرینک ہیں اس لیے بے تکلفی سے مخاطب ہوئے… اوئے شاہ جنات… ہیلوہیلو… شاہِ جنات میسنے (من گھنے) نہ بنو اوربات کرو۔ یہ بہانہ مت بنانا کہ ٹیلی فون کے سگنلز ٹھیک نہیں آرہے ۔شاہِ جنات سمجھ گیا کہ یہ انسانی بہانہ نہیں چلے گا… جن نے اپنا تکیہ کلام دہرایا… ہوہوہاہا۔۔کیاحکم ہے میرے آقا… چوہدری شجاعت کے سامنے حاضر ہوگیا… چوہدری شجاعت نے جن کو ڈانتے ہوئے کہااوئے میں تمہارے اس… ہوہوہاہا …سے بڑا تنگ ہوں… کرتے ورتے تم کچھ بھی نہیںاورقہقہہ کتنابھر کے لگاتے ہو… خیر اس بار توہمیںتمہاری ضرورت بھی نہیںپڑنی اورمیاں برادران نے اپنا کام خود ہی خراب کرلینا ہے۔ چوہدری صاحب نے میاں صاحب کی حکومت کے خلاف شکایتوں کے دفتر کے بجائے پورا سیکریٹریٹ کھول لیاتھا۔ چوہدری صاحب نیم غصے میں کہہ رہے تھے… اوئے شاہ جنات… انہوں نے ہمارے خلاف ریاستی اورحکومتی سارے ہی ہتھکنڈے استعمال کیے ہیںانہیں ہمارے خلاف کوئی ثبوت ہی نہیںملا۔شاہ ِجنات ہم نے اپنے پانچ سالہ دور میں صرف عوام کی خدمت ہی کی ہے کوئی کرپشن کی ہو تی تو کوئی ثبوت ملتا۔ چوہدری صاحب تفاخرانہ لہجے میں بولے تم اتنے بڑے تفتیشی قسم کے جن ہو جائوتم ہمارے خلاف کوئی ثبوت ڈھونڈلائو؟؟اس سے پہلے کہ جن حرکت میںآتا‘ چوہدری صاحب بولے چلورہنے دو۔تم تو فوراََجن بن جاتے ہو۔تم تو دیرینہ تعلقات کا پاس بھی نہیںکرتے ۔تم جن ہویاکوئی اینکر پرسن؟ چوہدری صاحب نے نیم غصے اورطعنے کے انداز میں کہاکہ شاہ ِجنات مجھے پتہ ہے کہ تم میاں برادران کے بھی بڑے ہیچلے (قریبی) ہو۔جب سے ان کی حکومت آئی ہے تمہاری ساری جناتی کا جھکائو ان کی طرف ہوگیاہے۔اوپر والے کی مہربانی سے ہم عوامی رہنما ہیں ہماری لیڈری تمہاری محتاج نہیںہے۔ہم عوام کی سیاست کرتے ہیں۔حکومت میں ہوں یا نہیںہوں ہماری طبیعت پر کوئی اثر پڑتا ہے نہ ہی ہماری گردن میں سریا آتا ہے۔ ہم سال کے بارہ مہینے اورٹرم کے پورے پانچ سال اپنے دوستوں، ووٹروں اوراتحادیوں سے پورا ہاتھ ملاتے ہیںوگرنہ یہاں تو ایسے لیڈر بھی ہیں جوسلام کرتے ہوئے صرف Thumb Impression(انگلیوں کا نشان)چھوڑتے ہیں۔ قصہ مختصر چوہدری صاحب نے شاہ ِجنات کی خوب ’’کلاس‘‘ لی۔یوںلگ رہاتھاکہ جیسے جن اورچوہدری صاحب کے مابین عزت و احترام کا رشتہ ہے۔چوہدری صاحب نے فون ڈس کنیکٹ کیاتو شاہ جنات کی سانس میں سانس آئی۔چوہدری صاحب اور جن کے مابین ڈائیلاگ کے دوران بیک گرائونڈ پر بھارتی موسیقار اے آر ر حمان کی دھن جسے شریاگھوشال نے گایاہے گونج رہی تھی… سانس میں میری سانس ملی ہے ،توجو پاس آئے، تو جو پاس آئے… چوہدری صاحب کے بعد اب شاہ ِجنات کے ہائی ٹیک ٹیلی فون سکرین پر ایک نمبر ابھرا ۔ٹیلی فون کے اوپر نام لکھا ہوا تھا’’صدر آصف علی زرداری‘‘۔شاہ جنات نے Editکی آپشن میں جاکر سٹیٹس اپ ڈیٹ کرتے ہوئے ’’صدر‘‘ کا لفظ Deleteکیا۔شاہ ِجنات نے آصف علی زرداری کی کال اٹینڈ کرنے کے بجائے ایک آپشن آن کی جس سے دوسری طرف آواز سنائی دی… آپ کا مطلوبہ نمبر مصروف ہے دوبارہ ڈائل کریں… آصف علی زرداری کی طرف سے smsموصول ہوا… شاہ ِجنات !وقت ایک سا نہیںرہتا ٗ اگرتم اتنا بھی نہیںجانتے تو تم جن نہیںکوئی درجہ دوم کے بھوت ہو‘‘۔شاہ ِجنات نے پیغام پڑھا تو دانت پیس کربولا… یہ پاکستانی لیڈر میرے قابونہیںآتے، حالانکہ میںریاست ہائے متحدہ کوہ قاف کا بلامقابلہ شاہ جنات ہوں… اورمیں نے تو کوہ قاف میں کوئی دھاندلی بھی نہیںکروائی تھی، ریٹرننگ افسروں کی ملی بھگت سے انتخابی نتائج پرا ثر انداز بھی نہ ہوا پھر بھی یہ میرے مینڈیٹ کونہیں مانتے…حیرت ہے… شاہ ِجنات نے بڑبڑاتے ہوئے کہا… یہ پاکستانی کمال کی مٹی سے بنے ہوئے ہیںان کے لئے کچھ بھی کردیں یہ ممنون ہونے کے بجائے اگلی فرمائش کردیتے ہیںاوراگر کسی وجہ سے ان کی فرمائش پوری نہ ہوسکے تو آپ کی سابقہ ساری کارکردگی کومسترد کر دیتے ہیں۔شاہ ِجنات ہم سے سخت بیزار تھا مگر اس نے رسم دنیا ،سیاسی و سفارتی اوربین الاقوامی آداب کا خیال کرتے ہوئے پاکستان کے مین سٹریم سیاستدانوں کو یہ smsبھیجا… اہل پاکستان کو عیدا لاضحی کی ڈھیروں خوشیاں قبول ہوں… فقط آپ کا شاہ ِجنات… شاہ ِجنات نے اپنے بلیک بیری سے گروپ آپشن میں جاکر یہ پیغام sendکیا۔ شاہِ جنات کے گروپ میں صدر ، وزیر اعظم، وفاقی وزراء، صوبائی وزراء، گریڈ بائیس کے تمام افسران شامل تھے۔اس کے بعد شاہ ِجنات نے عسکری قائدین کو بھی عید الاضحی پر مبارک باد کا پیغام بھیجا ۔شاہ ِجنات نے پاکستانی عوام کو فیس بک پر مبارک دی اورلائن کٹ گئی…!