"TSC" (space) message & send to 7575

پیروڈی

ساغر صدیقی کے ایک مقبول شعر کی پیروڈی ملاحظہ کیجئے کہ ؎
یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں 
ان میں کچھ خواجے تو کچھ ڈار نظر آتے ہیں 
لاڑکانہ کے قریب عمران خان کے کامیاب جلسے کے بعد کہاجاسکتاہے کہ مختلف سیاسی جماعتیں جن صوبوں ،شہروں اور علاقوں کو اپنا ،اپنا ''سومنات ‘‘ سمجھتی ہیں‘ انہیں جزوی طور پر فتح کرلیاگیاہے۔لاڑکانہ کے جلسے کے بارے میں شرجیل میمن اور شرمیلا فاروقی کی جوڑی کا کہنا ہے کہ اتنے لوگ نہیں آئے جتنی امید تھی‘ لیکن میڈیا رپورٹ کے مطابق کپتان کا لاڑکانہ کے قریب علی آباد میں کیاگیا جلسہ کامیاب رہا ۔ بعض تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان نے لاڑکانہ کے بجائے تحصیل ڈوگری میں واقع اُنہڑ خاندان کے علاقہ علی آباد میں جلسہ کیا ۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کی وزارت عظمیٰ کے پہلے دور میں شفقت اُنہڑ کے والد الطاف حسین اُنہڑ مرحوم نے الزام عائد کیاتھاکہ ایک اعلیٰ شخصیت نے ان کی ٹانگ پر ٹائم بم باندھ کر انہیں بلیک میل کیا تھا۔ عدالت نے مقدمہ کے بارے میں فیصلہ دیاتھاکہ کیس جھوٹا ہے اور اس طرح وہ شخصیت رہا ہو گئی۔ اُنہڑ خاندان اور اس اعلیٰ شخصیت کے مابین پرانی دشمنی ہے۔ اُنہڑ دشمنی میں شاہ محمود قریشی اور ممتاز بھٹو کی دشمنیاں اگر شامل کرلی جائیںتو یہ دشمنیوں کا اچھا خاصا ملک شیک بن جاتاہے اور فراز نے بھی کہاتھاکہ ''نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں‘‘۔ فیض صاحب کی مقبول غزل کی پیروڈی سنیے جس کے مالکانہ حقوق ملکہ ترنم نورجہاں کے نام تھے ؎
پھوڑ ڈالے ہیں میڈیا نے سارے ہی بھانڈے 
مجھ سے پہلی سی کمیشن میرے محبوب نہ مانگ
عمران خان سونامی ،تبدیلی اور فرسودہ معاشی نظام کو بدلنے کی بات کرتے ہیں ،جبکہ ان پر تنقید کرنے والوں کاکہنا ہے کہ شاہ محمودقریشی، اعظم سواتی، خورشید محمود قصوری ،ملک عامر ڈوگر،علیم خان اور شفقت اُنہڑ کے ساتھ وہ کتنا بڑا اور کس قدر مختلف انقلاب لاسکیں گے؟ 
ایک تھیسس یہ بھی ہے کہ وطن عزیز جغرافیائی اور ارضیاتی طور پر اس مقام پر واقع ہے جو انقلابات کی سر زمین نہیں۔ آب و ہوا اور محلِ وقوع کے لحاظ سے ہم جس خطے پر آباد ہیں وہاں نعرے، امیدیں اور خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہوپاتے۔ اصل میں ہم تبدیلی ، عوام کی تقدیر بدلنے، لوگوں کو روٹی، کپڑا اورمکان فراہم کرنے اور انقلابات کی پیروڈی کرتے ہیں ۔ہمارے سیاسی رہنما، قائدین، حکمران، جمہوری اور اشرافیہ اصل میںقوم کی مسیحائی کی پیروڈی کرتے آئے ہیں ۔ہمارے ہاں سب سے پہلے'' پیروڈی الیکشن‘‘ ایوب خان نے کرائے جس میں مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے خلاف دھاندلی کرتے ہوئے انہیں شکست دی گئی ۔دھاندلی کا منبع جنرل ایوب خان تھے ۔انتخابات میں دھاندلی کے موجد فیلڈ مارشل ایوب خان تھے۔ بعدازاں یہ ''فریضہ ‘‘ جنرل یحییٰ، جنرل ضیاالحق اورجنرل مشرف نے بھی جاری رکھا لیکن قوم کو بتایا جا رہا ہے کہ پنکچر لگانے کا عظیم اورناقابل فراموش تجربہ میاں نوازشریف نے کیا ہے ۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میاں نوازشریف اس ایجاد کے موجد نہیں بلکہ صرف کرشمہ اورنتیجہ ہیں۔ احمد ندیم قاسمی مرحوم کی نظمیہ دعا کی پیروڈی ملاحظہ کیجئے جس میں ایسی حکومت کی تمنا کی جارہی ہے جسے اندیشۂ زوال نہ ہواور ساتھ ہی پنکچروں سے پاک انتخابات کی دعا یوں کی جارہی ہے کہ : 
خدا کرے کہ میری ارضِ پاک پر اترے 
وہ حکومت جسے اندیشۂ زوال نہ ہو
یہاں بھی کوئی کرائے الیکشنِ شفاف 
کہ پنکچروں کا تو پیدا یہاں سوال نہ ہو 
وطن عزیز کی خارجہ پالیسی کا جھکائو شروع سے ہی امریکہ کی جانب رہا ہے۔ یکم مئی 1947ء کو قائد اعظم ؒ نے ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے جنوبی ایشیا ء کے سربراہ ریمنڈ ( Raymond A. Hare)اور بھارت میں امریکن سفارت خانے کے سیکنڈ سیکرٹری تھامس (Thomas E.Well)سے ملاقات کی ۔ انہوں نے امریکی سفارت کاروں کویقین دلایاکہ ایک آزاد اور خودمختار پاکستان امریکہ کے مفاد میں ہوگا۔ معروف مورخ M .S.Venkatarmaniاپنی کتاب "The American Role in Pakistan" میں لکھتے ہیں کہ قائد اعظم نے امریکی سفارت سے کہاکہ ''مسلمان ممالک متحد ہوکر روسی جارحیت کا مقابلہ کریں گے اور اس صورت میں امریکی امداد کے طلب گار ہوں گے‘‘۔دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ کاپلڑا روس پر بھاری ہوچکا تھا ۔ تقسیم کے وقت پاکستان نے مناسب جاناکہ اسے امریکی بلاک میں داخل ہونا ہے لیکن 80ء کی دہائی میں روس کے خلاف لڑی جانے والی امریکی جنگ جسے ''افغان جہاد‘‘ کانام دیاگیا‘ کا حصہ بن کر اس نے ناقابل تلافی نقصان اٹھایا۔اس فیصلے نے ہماری تہذیب، ثقافت، معاشرت اور معیشت پر گہرے اثرات مرتب کئے۔ طویل عرصہ کے بعد پاکستان نے روس کی طرف پیروڈی خارجہ پالیسی کی بجائے اصلی خارجہ پالیسی کا دروازہ کھولاہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ؎
ڈھونڈ روٹھے ہوئے روسیوں میں وفا کے موتی 
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
عمران خان بہادر اور سچے لیڈر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آئی بی(حکومتی ایجنسی) جس کا فنڈ صرف 20کروڑ ہوتاہے‘ اسے 270کروڑ روپے دئیے گئے تاکہ عوامی حقوق کی تحریک جو پی ٹی آئی چلا رہی ہے‘ اسے ناکام بنایاجاسکے۔عمران بہت بہادر ہیں لیکن انہیں اچھی طرح علم ہے کہ کس ادارے کے سیکرٹ فنڈز اور بجٹ کی بات کرنی ہے‘ کس کی نہیں؟ ایک اور پیروڈی سنیے جس میں گروالماس بوبی کی خدمات کوخراج تحسین پیش کیاگیاہے۔ بوبی نے ہیجڑوں کے حقوق کے لئے مردانہ وار لڑتے ہوئے کارہائے نمایاں سرانجام دئیے ہیں ؎
اشعار میرے یوں تو زمانے کے لئے ہیں
کچھ شعر فقط بوبی زنانے کے لئے ہیں
عمران خان نے یہ بھی کہاکہ حکومت کالم نگاروں ،تجزیہ نگاروں اور صحافیوں کاقلم خریدنے کے لئے کروڑوں روپیہ خرچ کررہی ہے۔مجھے نہیں پتہ اب کون کون بکا ہے ؟لیکن خرچ کی جانے والی رقم اس ملک کے عوام سے وصول کئے گئے ٹیکسوں سے چرائی جارہی ہے۔ صحافیوں نے عمران کے اس بیان پر احتجاج کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے قائدین کی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کرنا چاہا تو شیریں مزاری اور شاہ محمود قریشی نے انہیں ایسا نہ کرنے کی درخواست کی جس پر وہ فوراً مان گئے۔ عمران کی بہادری اور صحافیوں کی اعلیٰ ظرفی کے شایان شان ایک شفائی پیروڈی سنئے ؎
دنیا میں قتیل اس سا منافق نہیں دیکھا
پیسے لئے بنا جو صحافت نہیں کرتا 
اس سچویشن پر ہی ظفر اقبال کے شہرہ آفاق شعر کی پیروڈی سنئے جو عمران خان کی طرف سے لگائے گئے الزام کے نام ہے جو انہوں نے میڈیا سے وابستہ صحافی برادری پر لگایاہے جو ہمیشہ ان پر قسمت کی دیوی کی طرح مہربان رہی ہے ؎
سچ بولاہے تو قائم بھی رہو اس پر عمران 
کپتان کو صاحبِ کردار ہونا چاہیے
وطن عزیز کے دیگر احوال جو ہم رعایا نیک مطلوب چاہتے ہیں وہ یہ ہیں کہ وزیر اعظم نواز شریف کو امریکی صدراوباما کا ٹیلی فون آیا ہے ۔ہمارے ہاں امریکی صدر کے ٹیلی فون کو اکثر اوقات نیک شگون سمجھاجاتاہے ۔سوائے ان ٹیلی فونز کے جن میں دہشت گردی کی جنگ میں کھاتے دار بننے کا آرڈر دے کر ہمارے کھاتے کا بیڑہ غرق کردیاگیا۔روسی وزیر دفاع جنرل سر گئی شوئی گو کا پاکستان آنا فول پروف خوش آئند ہے۔عمران خان کے جلسوں میں سونامی اور عوامی سمندر ٹھاٹھیں مار رہے ہیں، پروردگار دھرنے والوں کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اس میں زندگی کے دن پورے کرتے عوام کی حفاظت کرے۔ آمین! آج کی پیروڈی غزل کا مقطع ملاحظہ ہو ؎
''دھرنے‘‘ کے بعد بھی میری آنکھیں کھلی رہیں 
عادت جو پڑ گئی تھی تیرے انتظار کی 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں