"TSC" (space) message & send to 7575

کپتان اور ہیروئن کی کہانی …(2)

عمران خان اور ریحام کی رئیل سٹوری میں اداکارہ میرا کی انٹری خوامخوا ہ ہے۔ کپتان اور اداکارہ میں کبھی دور کا واسطہ بھی نہیںرہا لیکن امیچور میڈیا نے عمران کو میرا کا دور کا محبوب ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی ۔ کپتان اور ریحام کی کہانی میں اداکارہ میرا کا ذکر ِخیر ایسے ہی ہے جیسے پاروتی کا کردار ''دیوداس ‘‘ سے نکال کر ''ثریابھوپالی ‘‘ میںگھسا دیاجائے۔ ذاتی طور پر چونکہ میں ایک طویل عرصہ تک نگارخانوں کی رنگین دنیا سے وابستہ رہاہوں اس لیے بہت سی شخصیات کو قریب سے دیکھنے کے مواقع میسر رہے ہیں۔جن دنوں میں بعض قومی اخبارات کے فلم ایڈیشن کاانچارج ہوا کرتاتھا انجمن ،نیلی ،نادرہ اور ریما کا دور تھا ۔ ایک حادثے میں اداکارہ نادرہ کا قتل ہوگیا، انجمن ڈھلتی عمر کے باعث ریٹائرڈ ہوئیں تو میڈیا نے ریما کو نمبرون ہیروئن لکھناشروع کردیا ۔ نمبر ون ہیروئن کہلانے میں فنکارانہ صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ ریما کی میڈیا ہینڈلنگ کا بھی ہاتھ تھا۔ ریما کا بلاشرکت ِغیر ے سٹارڈم جاری تھاکہ اس میں سے اپنے شیئرز وصول کرنے کے لئے پہلے نرگس اور اس کے فوری بعد اداکارہ میرا فلم ٹریڈ میں انٹر ہوئیں۔ دلچسپ امر ہے کہ دونوں کی تشہیر کے پیچھے جس ''ایجنسی ‘‘ کا ظاہر وپوشیدہ ہاتھ رہا وہ میں خود یعنی طاہرسرور میر تھا۔
پہلے نرگس اور اس کے کچھ عرصہ بعد اداکارہ میرا فلم انڈسڑی میں داخل ہوئیں ۔آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ تھیٹر اور فلموں کے لئے ڈانسنگ کوئین کہلانے والی نرگس کو اس کے کیرئیر کی پہلی 30فلمیں میں نے سائن کرائی تھیں۔یہ ایک لمبی کہانی ہے جسے پھر کبھی بیان کروں گا ،لیکن مختصراََ اتنا جان لیجئے کہ ادکارہ ریما اور میرے درمیان ایک صحافتی تنازعے کا فائدہ نرگس کو 30 فلموں کی صورت میں ہوا تھا ۔ریما اورمیرے درمیان ایک واقعہ پر تلخ کلامی ہوگئی جس پر ریما نے مجھے کہاکہ آپ مجھے بلیک میل کررہے ہیں جس پر میں بھی غصے میں آگیا اور پھر میں نے اس پر اپنی ''صحافتی رٹ ‘‘ ثابت کرتے ہوئے نووارد نرگس کو مختلف پروڈکشن ہائوسز، پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کی 30فلمیں سائن کرادیں ۔اس کے بعدریما کے والد آغا اکمل قزلباش نے ریمااور میرے درمیان صلح کرادی تھی۔ برسبیل تذکرہ یہ بھی سن لیجئے کہ میرا کے کیرئیر کی پہلی فلم ''کانٹا‘‘ بھی میں نے ہی اسے سائن کرائی تھی جس کے ہدایتکار امان مرزا اور رائٹر سعید احمد تھے۔میڈیا میں اداکارہ میرا فلم ''کانٹا‘‘ کو گول کرکے اپنے کیرئیرکی شروعات جاوید شیخ کی ''چیف صاحب‘‘ سے کرتی ہے۔ اداکارہ میرا کا یہ عمل ایسے ہی ہے کہ شیخ رشید اپنا POLITICAL DEBUT(سیاسی شروعات)جنرل محمد ضیاالحق کے بجائے براہ راست جنرل پرویز مشر ف کے دور سے کریں۔ اداکارہ میرا نے جو دوسری فلم ''شکار ن‘‘ سائن کی تھی اس کے پروڈیوسر شہزاد رفیق تھے جنہوں نے میرے کہنے پر اسے 5ہزار روپے ایڈوانس دئیے تھے۔آپ مجھے میرا کا کنگ میکر کہہ سکتے ہیں ۔میرا کے کیرئیر میں میراوہی کردار ہے جو جنرل حمیدگل اینڈ کمپنی کا بعض سیاسی قائدین اور آئی جے آئی بنانے میں تھا۔
یوں تو زیر نظر کالم عمران کی دوسری شادی خانہ آبادی کے مبارک شگون پر لکھنا چاہ رہاتھا مگر اداکارہ میرا کا تذکرہ آگیا۔ شادی والے گھر میں میرا کا تذکرہ ایسے ہی ہے جیسے وزارت داخلہ قبل از وقت دہشت گردی کے کسی منصوبے کو ناکام بنادینے کا دعویٰ کردے۔ سکیورٹی کتنی ہی فول پروف کیوں نہ کردی جائے‘ نیم باز آنکھوں کا شکار ہونیوالے دل پھینک حضرات اس رنگین اورسنگین خودکش حملے سے محفوظ نہیں رہ پاتے۔سیالکوٹ کا ایک صنعت کار جو اداکارہ کا ہدف رہا‘ اسے متذکرہ ''دہشت گردہ ‘‘ نے 7کروڑ روپے کا ''صدمہ ‘‘ دیا تھا۔اداکارہ میرا نے شوبز میںمزید کیا کیا کارہائے نمایاں انجام دئیے ان پر بات پھرہوگی بس اتنا جان لیجئے کہ کپتان کا اس سے دور کا واسطہ بھی نہیںہے‘ میڈیا نے خوامخواہ کلپس جوڑجاڑ کر ایک ناکام لوسٹوری بنانے کی کوشش کی ۔میرا کو جس کلپ میں روتے دکھایاگیا‘ وہ عمران کی شادی پر ردعمل کانہیں بلکہ اس غیر شائستہ کلپ کی شرمندگی کا رونا ہے جو ان کے دوست، منگیتر یا مبینہ شوہر نوید کے ساتھ نشر ہوگیاتھا۔
عمران کی دوسری شادی کے حوالے سے جو لوگ یہ آس لگائے ہوئے ہیں کہ ان کی مقبولیت کا گراف قدرے نیچے آئے گا‘ انہیں جان لینا چاہیے کہ پاکستانی سیاست کا ''مغل اعظم ‘‘ آل ٹائم ہٹ شاہکار ہے۔ مذکورہ فلم بلیک اینڈ وائٹ تھی‘ زمانہ بدلاتو جدیدتکنیک کے ذریعے اسے کلر کرلیاگیا۔عمران کی شادی کی تقریب اتنی سادہ اور مختصر تھی کہ اس میں ان کی سگی بہنیں بھی شریک نہ ہوپائیں۔ جن سیاستدانوں نے عمران کوان کی دوسری شادی پر مبارک باد دی ہے‘ ان میں اے این پی کے لیڈر حاجی عدیل بھی شامل ہیں جنہوں نے آصف زرداری کو بھی مشورہ دیاہے کہ وہ بھی اب دوسری شادی کرلیں۔زرداری صاحب اگر حاجی عدیل کے مشورے پر عمل کریں گے تو بھٹو خاندان سے ان کی نسبت ختم ہوجائے گی‘ لہٰذا دوسری شادی ان کے لئے ایسے ہوگی جیسے سوئس کیس دوبارہ کھول دئیے جائیں۔
ایک بیوی کے ہوتے ہوئے دوسری شادی کے ہم شدید خلاف ہیں، ایسے ہی جیسے حافظ سعیدبھارت کے خلاف ہیں،جیسے الطاف بھائی مولانا عبدالعزیز کے خلاف ہیں،جیسے مولانا فضل الرحمن عمران خان کے خلاف ہیں،جیسے شیخ رشید حکومت کے خلاف ہیں اور جیسے چوہدری برادران میاں برادران کے خلاف ہیں۔نون لیگ کے وزراء عمران خان کو مبارک باد دیتے ہوئے دل ہی دل میں خوش ہیں کہ ان کی حکومت کے سر سے کپتان ٹل گیا ہے؛ تاہم احسن اقبال نے عمران کو شادی کی مبارک باد دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ جوڈیشل کمیشن بناکر عمران کے اندیشے دور کردیں گے تاکہ انہیں ہنی مون ڈی چوک میںنہ منانا پڑے۔حکومت کی یہ سوچ مثبت ہے۔ اسے سانحہ پشاور اور عمران خان کی شادی کے واقعات کو اپنے لئے سیاسی ریلیف نہیں سمجھنا چاہیے اور بہتری کی طرف آگے بڑھتے رہنا چاہیے۔ 
ایک ٹاک شو میں عمران خان کی اہلیہ اور اپنی قومی بھابی ریحام خان کا انٹرویوسنا۔بھابی کو عام خواتین سے خاصا میچور پایا۔ اس کی وجہ ان کی تعلیم ،تربیت اور صحافت کے پیشے سے وابستگی ہے ۔ وہ کہہ رہی تھیںکہ میں اپنے 62سالہ شوہر سے یہ توقع نہیں کروںگی کہ وہ اپنی عادات واطوار میں تبدیلی لائیں،ہمارے تین بچے ہیں اور ہم پر قومی ذمہ داریاں بھی ہیں‘ ہم انہیںجانفشانی سے سرانجام دینے کی بھرپورکوشش کریںگے۔عمران اورریحام کی شادی کی تقریب جس سادگی سے سرانجام پائی ہے وہ ہمارے ملک کی شوخ اشرافیہ کے لئے ایک درس بھی ہے جو شادی کی ایک ایک تقریب پر کروڑوں روپیہ پانی کی طرح بہادیاکرتی ہے۔ عمران کے مخالفین کا خیال ہے کہ شادی کے بعد دھرنوں میں کمی آجائیگی، ان کاخیال ہے کہ عمران کی آئندہ زندگی میں یوں تبدیلی رونما ہوگی کہ: 
جب پیار کیا تو ''دھرنا‘‘ کیا؟
عمران کی دوسری شادی پر بہت تبصرے کئے گئے ہیں ۔سوشل میڈیا میں لکھاگیاکہ سیاست نے عمران کی پہلی شادی کو ناکام بنایا تھا اور اب عمران کی دوسری شادی اس کی سیاست کو ناکام بنادے گی۔سیاست اور صحافت ایک دوسرے کوکاٹتے نہیں بلکہ ملٹی پلائی کرتے ہیں۔عمران کی سیاست اور ریحام کی صحافت کپتان کے مشن کو ضرب در ضرب دے گی اور نتیجہ بہتر ہی نکلے گا۔ریحام مسز عمران خان تو بن گئی ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کی قسمت میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی خاتون ِاول بننا بھی ہے یا نہیں۔ عمران کی ازدواجی زندگی تنہائی کا شکار تھی‘ انہوں نے دوسری شادی کرکے اپنی تنہائی ختم کرلی ہے ،یہ الگ بات ہے کہ اب شیخ رشید کی سیاسی زندگی تنہائی کاشکار ہوجائے گی ۔شیخ رشید صاحب کے لئے مشورہ ہے کہ وہ بھی اپنی تنہائیاں ختم کرلیں۔ اس ضمن میں اداکارہ میرا سے ''سیاسی اتحاد‘‘ کیا جاسکتا ہے۔ (ختم ) 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں