جوس انڈسٹری پر ودہولڈنگ ،مشرومز پر ٹیکس ختم کرنیکامطالبہ

جوس انڈسٹری پر ودہولڈنگ ،مشرومز پر ٹیکس ختم کرنیکامطالبہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز وفاقی حکومت کو ارسال کردی ہیں۔۔

کینو کی نئی ورائٹی کی کاشت کیلئے 10کروڑ روپے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی مد میں مختص کرنے ، جوس انڈسٹری پر 10فیصد ودہولڈنگ کے خاتمے ، مشرومز پر سیلز ٹیکس کے خاتمے ، فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹس کے اجراء کی فیس میں کمی، پلپ انڈسٹری کیلئے درآمد ہونے والے اسپیٹک بیگز پر امپورٹ ڈیوٹی ختم کرنے اور جوس انڈسٹری کیلئے اسپیئر پارٹس کو درآمدی ڈیوٹی سے استثنیٰ دینے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے بتایا کہ ملک کی دیگر صنعتوں کی طرح فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل اور ویلیو ایڈڈ انڈسٹری کو بلند پیداواری لاگت کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے اس لیے ضروری ہے کہ آئندہ بجٹ میں فریش فروٹ کے ساتھ ویلیو ایڈڈ سیکٹر کی کاروباری لاگت میں کمی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کینو کے باغات 60سال پرانے ہونے کی وجہ سے بیماریوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے اور پیداوار بھی کم ہورہی ہے ۔ کینو کی صنعت پر 130ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے تاہم ایکسپورٹ 220ملین ڈالر سے کم ہوکر 110ملین ڈالر پر آچکی ہے ۔ کینو کی صنعت 250فیکٹریوں پر مشتمل اور ڈھائی لاکھ افراد کے روزگار کا ذریعہ ہے ۔ آئندہ بجٹ میں نئی ورائٹیز کی کاشت کے لیے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی مد میں 10کروڑ ڈالر مختص کیے جائیں تو آئندہ چار سال کے دوران پاکستان سے کینو کی ایکسپورٹ 35کروڑ ڈالر تک بڑھائی جاسکتی ہے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں