آئیں مذاکرات سے معاملات طے کریں ،ضدکی توہم بھی کرینگے:فضل الرحمٰن
اقلیتوں کے حقوق کمیشن پر اعتراض نہیں مگر قانون سے بالادستی قابل قبول نہیں ،مدارس انتہا پسند نہیں پیدا کرتے ایمان کمزور ہو تو گدی نشینوں کی سیاست شروع ہو جاتی ،حکومت مسلط کی گئی ، نفرت کی سیاست ختم ہونی چا ہئے :خطاب
خان پور(دنیا نیوز)جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الر حمن نے کہا کہ نفرت کی سیاست ختم ہونی چا ہئے ، یہ حکومت ہم پر مسلط کی گئی ،ہمارا واضح مؤقف ہے مدارس انتہا پسندی پیدا نہیں کرتے ، آئیں مذاکرات سے معاملات طے کریں اور فیصلوں پر عمل ہو ، پنجاب کے شہر خان پور میں مدرسہ جامعہ مخزن العلوم میں خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الر حمن نے کہا کہ صحابہ کرامؓ پوری دنیا میں دین کا پیغام لے کر پہنچے ۔ ہماری سیاست بھی سند اور وراثت رکھتی ہے ، ہمیں اپنے بزرگوں کے مقاصد کو آگے بڑھانا ہوگا، اللہ سے مانگو، اللہ نے اُصول واضح فرما د ئیے ہیں، ہم الزام تراشی نہیں، ملک و قوم کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھاکہ جب تک ایمان ہے ، اللہ کی رحمت ہمارے ساتھ ہے ، ایمان کمزور ہو تو گدی نشینوں کی سیاست شروع ہو جاتی ہے ، درگاہوں اور مریدوں سے رابطہ ضروری ہے ، درگاہوں میں خرافات کے خاتمے کے لئے علما کا کردار اہم ہے ۔مولانا فضل الر حمن نے کہا کہ قانون اور آئین پارلیمنٹ میں ہے ، مسلکوں کو کمائی کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے ، نفرت کی سیاست ختم ہونی چا ہئے ، زبردستی کی حکومتیں ہم پر مسلط کی جاتی ہیں،اُن کا کہنا تھا کہ حکومت سے سرکاری ادارے نہیں چلائے جا سکے ، پی آئی اے بیچ دی گئی، ۔سربراہ جے یو آئی( ف) کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ ضد کریں گے تو ہم بھی کریں گے ، اقلیتوں کے حقوق کے کمیشن پر اعتراض نہیں مگر قانون سے بالادستی قابل قبول نہیں۔