قومی اثاثوں کی لوٹ سیل کسی صورت قبول نہیں، حافظ نعیم

قومی اثاثوں کی لوٹ سیل کسی صورت قبول نہیں، حافظ نعیم

ادارے کی تباہی کے ذمہ داران کا تعین کیے بغیر نجکاری نہیں ہونی چاہئے تھی وزیر اعظم بتائیں کہ امریکی صدر کی کشمیر پر ثالثی کا کیا ہوا؟امیر جماعت اسلامی

کراچی (سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ادارہ نور حق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ پی آئی اے قومی فخر اور قیمتی اسٹرٹیجک  اثاثہ ہے ، قومی اثاثوں کی لوٹ سیل کسی صورت قبول نہیں، یہ ملک و قوم اور قومی اداروں کے ساتھ ظلم ہے ،پی آئی اے نے گزشتہ 6 ماہ میں 10 ارب روپے منافع حاصل کیا تو پھر اسے کیوں فروخت کیا گیا، قومی اداروں کو اس بنیاد پر فروخت کرنا کہ حکومت انہیں چلا نہیں پارہی تو یہ حکومتی نااہلی و ناکامی ہے ،حکمران نیلامی کے عمل کو بھی درست طریقے سے کرنے کے قابل نہیں ہیں،اگر حکمران طبقہ بھی نااہل ہے اور گڈ گورننس کے قابل نہیں تو کیا ان کی بھی نجکاری کردی جائے ، پی آئی اے کی تباہی کے ذمہ داران کا تعین کیے بغیر قومی ادارے کی نجکاری نہیں ہونی چاہئے تھی۔مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی سے کوئی پوچھنے والا نہیں کہ انہوں نے پی آئی اے میں جعلی بھرتیاں کیں، ان کی نا اہلی و کرپشن نے پی آئی اے کو تباہ کیا۔

ہم ایٹمی قوت ہیں ہمیں فلسطینیوں کے لیے طاقت فراہم کرنی چاہیے ، فیلڈ مارشل کو اپنا موقف قوم کے سامنے واضح کرنا چاہیے ، جو رویہ اسرائیل کا ہے وہی بھارت کا بھی ہے ، بھارت نے کرسمس کے موقع پر حملے کرائے اور فلسطین میں بھی اسرائیل نے بمباری کی ، وزیر اعظم بتائیں امریکی صدر نے کشمیر کے معاملے پر ثالثی کی بات کی تھی وہ کہاں گئی؟صوبہ سندھ بد امنی اور کرپشن کی لپیٹ میں ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ،کراچی کی تباہی میں ایم کیو ایم ہمیشہ سے پیپلز پارٹی کے ساتھ برابر کی شریک رہی ہے ،جن لوگوں نے قبضہ میئر کو آنے دیا ان لوگوں سے سوال ہے ڈاکوؤں اور چوروں کو کیوں مسلط کیا، حکمران طبقہ ایک جانب معیشت کی بہتری کی نوید سنارہا ہے لیکن حقیقت میں پاکستان کی معیشت تنزلی کی طرف جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا اسرائیل نے جنگ بندی کے معاہدے کے بعد 72 دنوں میں 62 بار معاہدے کی خلاف ورزی کی ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اتحادی تیار کر رہے ہیں، ہمیں کسی بیرونی ایجنڈے کا حصہ نہیں بننا چاہئے جس سے حماس کو نقصان اور اسرائیل کو طاقت فراہم ہو، حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں امریکہ ڈھلان کی جانب جارہا ہے ، ہمیں ڈپلومیٹک محاذ پر بھارت کوآئیسولیٹ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کراچی منی پاکستان ہے جو ملک کی 54فیصد ایکسپورٹ اور 67 فیصد ریونیو جنریٹ کرتا ہے لیکن شہریوں اور تاجروں کو بنیادی سہولیات و تحفظ حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا حکمرانو ں کے خلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد اور مزاحمت جاری رہے گی ۔ اس موقع پر ممتاز حسین سہتو، منعم ظفر خان، سیف الدین ایڈووکیٹ، مسلم پرویز ودیگر بھی موجود تھے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں