ریلویز پنشنرز کے دیرینہ مسائل حل کئے جائیں ،اورنگزیب تنولی

ریلویز پنشنرز کے دیرینہ مسائل حل کئے جائیں ،اورنگزیب تنولی

کراچی (بزنس ڈیسک)سیکرٹری جنرل آل پاکستان ریلویز پنشنرز ایسوسی ایشن اورنگزیب تنولی نے کہا ہے کہ نجی بینک انتظامیہ نے اپنی اس روش کو نہیں بدلا۔۔

 ہر ماہ ان کی منت سماجت کرنے کے بعد پنشن کریڈٹ ہونا کسی اذیت سے کم نہیں۔اگر ہمارا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو ہزاروں پنشنرز اپنے اکاؤنٹ دوسرے بینکوں میں ٹرانسفر کروانے پر مجبور ہوں گے تاکہ مذکورہ بینک کے اس ظالمانہ اقدام سے نجات پا سکیں۔ اپنے بیان میں اورنگزیب تنولی نے گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین وفاقی بینکنگ محتسب لاہور ،چیئرمین الائیڈ بینک لمیٹڈ ، سیکریٹری وزارت خزانہ اسلام آباد،چیئرمین منسٹری آف ریلویز اسلام آباد،ممبر فنانس وزارت ریلویز اسلام آباد و چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ایف اے اینڈ سی اے او سے اپیل کی کہ پنشنرز کے درینہ مسائل حل کیے جائیں۔نجی بینک کی انتظامیہ بروقت فنڈز ملنے کے باوجود پنشن کی ادائیگی کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیتی ہے ۔28 جون 2024 کو تمام بینکوں کو پنشن کی ادائیگی کے لئے فنڈز موصول ہوئے لیکن ماسوائے ایک بینک کے تمام بینکوں میں پنشن کریڈٹ ہوناشروع ہوگئی۔نجی بینک انتظامیہ کو بحیثیت سیکرٹری جنرل آل پاکستان ریلویز پینشرز ایسوسی ایشن کئی بار فون کیا لیکن کسی نے میری کال اٹینڈ نہیں کی، بڑی مشکل سے وہاں کے برانچ منیجر ضیاء سے بات ہوئی جنہوں نے بارگیننگ کرنے کی کوشش کی۔بعدازاں ریجنل منیجر ہیڈصبغت اللہ کے علم میں بھی یہ معاملہ لے کر آیا گیالیکن وہاں سے بھی رات گئے تک کوئی رسپانس نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ نجی بینک انتظامیہ سے باز پرس کی جائے کہ انہوں نے 30 جون تک بیلنس شو کرنے کے چکر میں ریٹائرڈ پنشنرز، بیواؤں اوریتیم بچیوں کو معاشی مشکلات سے دوچار کیوں کیا۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں