تاجروں کوتاجکستان میں ٹیکسٹائل یونٹس کے قیام کی دعوت
کراچی(بزنس رپورٹر)تاجکستان کے سفیر شریف زودا یوسف نے تاجر برادری کو دعوت دی ہے کہ وہ تاجکستان میں ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ یونٹس کے قیام پر غور کریں جہاں غیر ملکی سرمایہ کار مقامی پارٹنر کی ضرورت کے بغیر اپنے کاروبار کے 100 فیصد مالک بن سکتے ہیں۔
کراچی چیمبر کے دورے پر تاجک سفیر نے کراچی کی شاندار تاریخ کو اجاگر کیا ہے جو کہ 80 اور 90 کی دہائی میں غیر ملکی سیاحوں کیلئے مکمل طور پر پرامن اور محفوظ شہر تھا۔انہوں نے کراچی کی سابقہ شان وشوکت کو مکمل طور پر بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ نہ صرف تاجکستان بلکہ ازبکستان، آذربائیجان، جارجیا اور روس سے بھی اتنی ہی تعداد میں سیاحوں کو راغب کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ 90 کی دہائی میں تاجکستان اور خطے کے دیگر ممالک سے کراچی سیاحوں کی آمد آمدنی کا ایک اہم ذریعہ تھی جب صرف تاجک سیاح کراچی میں تقریباً 10 سے 15 ملین ڈالرخرچ کیا کرتے تھے ۔پاکستان ہمسایہ ممالک سمیت تاجکستان کو بہت کچھ پیش کرسکتا ہے ۔ انہوں نے اس تجارت کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 2003 تک 85 فیصد تاجک پاکستانی ساختہ کپڑے اور جوتے پہنتے تھے۔