رواں ماہ فی تولہ سونا ساڑھے 4 کی حد عبورکرسکتا ہے ، قاسم شکارپوری

رواں ماہ فی تولہ سونا ساڑھے 4 کی حد عبورکرسکتا ہے ، قاسم شکارپوری

کراچی(رپورٹ:حمزہ گیلانی)آل پاکستان صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر قاسم شکارپوری نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ عالمی اور مقامی مالیاتی صورتحال کے پیشِ نظر رواں ماہ سونے کی قیمت فی تولہ ساڑھے چار لاکھ روپے کی حد عبور کرسکتی ہے۔

انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی نے بین الاقوامی سطح پر سونے کی طلب میں شدید اضافہ کر دیا ہے جسکا براہِ راست اثر مقامی مارکیٹ پر بھی مرتب ہو رہا ہے ۔امریکی پابندیوں اور ٹیرف کے باعث بین الاقوامی کرنسی مارکیٹ میں بے یقینی بڑھ گئی ہے جس سے بیشتر ممالک کی کرنسیوں کی قدر کم ہو رہی ہے اور سرمایہ کاروں کا رجحان سونے کی جانب بڑھ گیا ہے ۔ دوسری جانب انہوں نے بتایا کہ امریکا اور چین کی تجارتی جنگ نے عالمی سطح پر سونے کو محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ بنا دیا ہے جسکے اثرات پاکستان میں بھی شدت سے محسوس کیے جا رہے جبکہ امریکی ڈالر کی انٹربینک مارکیٹ میں مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت بھی سونے کی قیمتوں کو پر لگا رہی ہے ، اسکے علاوہ ڈالر مہنگا ہونے سے سونے کی امپورٹ لاگت میں اضافہ ہوتا ہے جو مقامی قیمتوں کو مزید بڑھاوا دیتا ہے ۔ دوسری جانب ایک اور تشویشناک پہلو یہ ہے کہ پاکستانی مارکیٹ میں سونے کی طلب میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے مقامی سطح پر سونے کی قلت پیدا ہو چکی ہے جس سے قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ عالمی تجارتی ماحول کی بگڑتی صورتحال، امریکی ٹیرف کی پالیسی اور ڈالر کی طاقت سے مقامی ایکسچینج ریٹ پر دباؤ بڑھ گیا ہے جسے کنٹرول کرنا انتہائی مشکل ثابت ہو رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں حکومت کو چاہیے کہ وہ ڈالر کی قدر میں استحکام لانے اور سونے کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ مقامی مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کو کم کیاجاسکے ۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر عالمی سطح پر جاری تجارتی تناؤ میں کمی نہ آئی اور ڈالر کی قدر اسی طرح بلند رہی، تو سونے کی رواں ماہ قیمت مزید ریکارڈ توڑ سکتی ہے اور عام صارفین کے لیے زیورات کی خریداری ایک خواب بن کر رہ جائے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں