11سینٹ ٹیرف صنعتی سرگرمیوں کیلئے چیلنج ، ایس ایم تنویر
آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے 3ہزار600ارب روپے کی بچت ہوئی 5سال میں 100ارب ڈالر کی برآمدات حاصل کرنا ممکن،چیئرمین یو بی جی
کراچی(بزنس رپورٹر)چیئرمین یو بی جی ایس ایم تنویر نے صنعتی بجلی کے ٹیرف، برآمدات، بینک مارک اپ اور ملکی اقتصادی اصلاحات کے حوالے سے اہم بیانات دیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صنعتی بجلی کا ٹیرف 48 روپے فی کلو واٹ سے کم ہو کر 31 روپے فی کلو واٹ یعنی 11 سینٹ ہوگیا ہے جو صنعتی سرگرمیوں کیلئے چیلنج ہے ۔ ایس ایم تنویر کا کہنا ہے کہ بجلی کا ٹیرف دراصل 9 سینٹ فی یونٹ ہونا چاہیے لیکن آئی ایم ایف کے پروگرام کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوپارہا ہے ۔انہوں نے حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے 3,600 ارب روپے کی بچت حاصل ہوئی۔
جبکہ ایف پی سی سی آئی کی کوششوں کے نتیجے میں بینک مارک اپ 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد تک آگیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایف پی سی سی آئی حکومت کے ساتھ مل کر آئی ایم ایف پروگرام سے نکلنے کیلئے کام کر رہی ہے تاکہ ملکی مالیاتی استحکام بہتر بنایا جا سکے ۔ سابق وزیر ایس ایم تنویر نے اقتصادی اصلاحات کے حوالے سے کہا کہ ڈویژنوں کو صوبوں میں تبدیل کرنے سے پاکستان کی گورننس میں بہتری لائی جا سکتی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ پانچ سالوں میں 100 ارب ڈالر کی برآمدات حاصل کرنا ممکن ہے اور اس کے لیے ایف پی سی سی آئی نے ڈسٹرکٹ اکانومی کا تصور تیار کیا ہے۔